• KHI: Maghrib 7:02pm Isha 8:24pm
  • LHR: Maghrib 6:42pm Isha 8:11pm
  • ISB: Maghrib 6:51pm Isha 8:23pm
  • KHI: Maghrib 7:02pm Isha 8:24pm
  • LHR: Maghrib 6:42pm Isha 8:11pm
  • ISB: Maghrib 6:51pm Isha 8:23pm

چین کا بھی امریکی مصنوعات پر 125 فیصد محصولات عائد کرنے کا اعلان

شائع April 11, 2025
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی

چین نے کہا ہے کہ وہ امریکی مصنوعات پر محصولات کو بڑھا کر 125 فیصد کر دے گا تاہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مزید محصولات کو نظر انداز کر دے گا کیونکہ درآمد کنندگان کے لیے اب امریکا سے خریداری کا کوئی معاشی مقصد نہیں رہا۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق دنیا کی دو بڑی معیشتوں کی جانب سے تجارتی رکاوٹیں کھڑی کرنے کے ایک ہفتے کے بعد بیجنگ نے ٹرمپ کی بڑھتی ہوئی بدمعاشی کو ’مذاق‘ اور ’اعداد و شمار کا کھیل‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

چین نے ٹرمپ پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے دنیا کو متاثر کرنے والے محصولات کے ذریعے مارکیٹ میں افراتفری پیدا کی ہے اور کہا ہے کہ امریکا کو افراتفری کی پوری ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔

ٹرمپ نے دنیا بھر کے ممالک پر بھاری محصولات عائد کیے ہیں، جن میں درجنوں بڑی معیشتوں کے لیے تکلیف دہ حد تک زیادہ محصولات شامل ہیں، تاکہ مینوفیکچررز کو مجبور کیا جا سکے کہ وہ امریکا میں اپنی کارخانے قائم کریں اور ممالک کو امریکی مصنوعات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو کم کرنے پر مجبور کریں۔

لیکن رواں ہفتے مارکیٹ میں ہلچل کے بعد انہوں نے جنگ کے بعد عالمی تجارت کے نظام کو از سر نو ترتیب دینے پر زور دیا اور بہت سے محصولات کو 90 دنوں کے لیے منجمد کر دیا، حالانکہ انہوں نے چین کے لیے یہ محصولات بڑھا کر مجموعی طور پر 145 فیصد کر دیے تھے۔

بیجنگ کی جانب سے جوابی کارروائی کے تازہ ترین مرحلے کے بعد اس کی محصولات 125 فیصد تک پہنچ گئی ہیں، جس کا اطلاق ہفتے کے روز ہوگا۔

تاہم چینی وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے مزید اقدامات کو نظر انداز کیا جائے گا کیونکہ موجودہ ٹیرف کی سطح پر چین کو برآمد کی جانے والی امریکی مصنوعات کی مارکیٹ میں قبولیت کا کوئی امکان نہیں ہے۔

بیجنگ کی وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ امریکہ کی جانب سے چین پر غیر معمولی طور پر زیادہ محصولات عائد کرنا اعداد و شمار کا کھیل بن گیا ہے جس کی معاشیات میں کوئی عملی اہمیت نہیں ہے۔

ایک ترجمان نے کہا کہ ’اگر امریکا نے محصولات کا نمبر گیم جاری رکھا تو چین اسے نظرانداز کرے گا‘، بیجنگ نے مزید کہا ہے کہ وہ نئی امریکی محصولات کے خلاف ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں مقدمہ دائر کرے گا۔

کارٹون

کارٹون : 1 مئی 2025
کارٹون : 30 اپریل 2025