• KHI: Asr 5:06pm Maghrib 7:02pm
  • LHR: Asr 4:45pm Maghrib 6:42pm
  • ISB: Asr 4:52pm Maghrib 6:51pm
  • KHI: Asr 5:06pm Maghrib 7:02pm
  • LHR: Asr 4:45pm Maghrib 6:42pm
  • ISB: Asr 4:52pm Maghrib 6:51pm

حکومت سندھ کا سوشل میڈیا کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ

شائع April 11, 2025
فائل فوٹو: ڈان نیوز
فائل فوٹو: ڈان نیوز

سندھ ایپیکس کمیٹی نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے ساتھ مل کر سوشل میڈیا کے بڑھتے ہوئے غلط استعمال کے واقعات سے نمٹنے کے لیے محکمہ داخلہ کے تحت ایک خصوصی یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق یہ فیصلہ سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کی صدارت میں جمعرات کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقدہ 32 ویں ایپیکس کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔

کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل محمد اویس دستگیر، ڈائریکٹر جنرل رینجرز، انسپکٹر جنرل پولیس، صوبائی وزراء اور انٹیلی جنس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندوں نے اجلاس میں شرکت کی۔

ایک پریس بیان کے مطابق ایپیکس کمیٹی کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت نے پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا) کے تحت ’ سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی’ قائم کی ہے تاکہ ’ آن لائن حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے اور سوشل میڈیا پر افراد کے حقوق کا تحفظ کیا جا سکے۔’

کمیٹی کو یہ بھی بتایا گیا کہ اتھارٹی کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر غیر قانونی یا جارحانہ مواد کو ریگولیٹ کرنے، ان پلیٹ فارمز کی فہرست سازی کا انتظام کرنے، انہیں جزوی یا مکمل طور پر بلاک کرنے، اور مواد کے حوالے سے معیارات کے لیے رہنما اصول اور ہدایات جاری کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔

مزید برآں، یہ کمیٹی متعلقہ حکام کو غیر قانونی یا جارحانہ مواد کو بلاک یا ہٹانے کی ہدایت بھی کر سکتی ہے۔

دوران اجلاس وزیر اعلیٰ نے کہا کہ محکمہ داخلہ کے اندر ایک خصوصی یونٹ قائم کیا جا رہا ہے تاکہ سوشل میڈیا کے غلط استعمال سے متعلق شکایات اور مقدمات کا ازالہ کیا جا سکے، جس میں ایف آئی اے، پی ٹی اے اور صوبائی پولیس سمیت تمام وفاقی ایجنسیوں کے درمیان تعاون شامل ہوگا۔

اجلاس کے آغاز پر وزیر اعلیٰ نے دہشت گردی کے مقدمات کی سخت پیروی کی ضرورت پر زور دیا اور عسکریت پسندوں کے لیے عدم برداشت کا اعلان کیا۔

نیشنل ایکشن پلان (این اے پی ) کے اہم اجزاء میں انسداد دہشت گردی کے محکموں (سی ٹی ڈیز) کو مضبوط بنانا، میڈیا کے مختلف ذرائع پر دہشت گردی کا مقابلہ کرنا، دہشت گردی کی مالی معاونت کو روکنا، مذہبی مدارس کو منظم کرنا اور فوجداری نظام انصاف میں اصلاحات کرنا شامل ہیں۔

بھاری گاڑیوں کے خلاف کارروائی کا حکم

دوران اجلاس نشاندہی کی گئی کہ صوبے میں 29926 غیر قانونی غیر ملکی مقیم ہیں اور ان کی وطن واپسی کے لیے ڈیٹا میپنگ مکمل کر لی گئی ہے، فی الحال، 479 افراد کو واپس بھیجا جا چکا ہے، جبکہ تقریباً 400 غیرملکی کیمپ میں ملک بدر کیے جانے کے منتظر ہیں۔

اجلاس کے دوران، وزیر اعلیٰ نے شہر میں سڑک پر حادثات کی بڑھتی ہوئی تعداد کے ساتھ ساتھ ٹینکروں اور ڈمپروں کو آگ لگانے کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے پولیس کو ہدایت کی کہ وہ ٹریفک قوانین اور ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سڑکوں پر چلنے والے ڈمپروں اور ٹرکوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔

اس کے علاوہ، انہوں نے پولیس کو ٹرکوں کو نذرآتش کرنے واقعات میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کی بھی ہدایت کی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبائی حکومت نے 2023-24 میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی وطن واپسی کے منصوبے (آئی ایف آر پی ) کا پہلا مرحلہ مکمل کر لیا ہے اور دوسرے مرحلے کے تحت افغان سٹیزن کارڈ (اے سی سی ) ہولڈرز کی وطن واپسی کا آغاز یکم اپریل سے کر دیا گیا ہے۔

انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کا مرکز

ایپیکس کمیٹی کے فیصلے کے بعد، محکمہ داخلہ نے پرتشدد انتہا پسندی اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے سندھ سینٹر فار ایکسیلنس آن کاؤنٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریمزم ایکٹ، 2025 کی تجویز پیش کی۔

ایک بار قائم ہونے کے بعد، مرکز تحقیق، پالیسی سازی اور پرتشدد انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کی حکمت عملیوں پر توجہ مرکوز کرے گا۔ یہ دہشت گردی کی مالی معاونت کی تحقیقات پر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کو بھی مدد فراہم کرے گا اور آن لائن بنیاد پرستی، نفرت انگیز تقاریر، غلط معلومات اور نوجوانوں کی بدمعاشی کا مقابلہ کرنے کے لیے کام کرے گا۔

وزیر اعلیٰ نے سیکریٹری داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ مجوزہ قانون کا مسودہ آئندہ کابینہ کے اجلاس میں پیش کریں۔

صوبوں کے درمیان اسٹریٹجک رابطہ کاری

وزیر اعلیٰ نے دریائے سندھ کے ساتھ واقع شمالی اضلاع میں ڈاکوؤں کے مسئلے پر تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کچے کے علاقوں میں ڈاکوؤں کے خلاف مشترکہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرنے کے لیے پنجاب اور بلوچستان کی حکومتوں کے ساتھ رابطہ کاری کر رہی ہے، تاکہ ان کے فرار کو روکا جا سکے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ سندھ کے محکمہ داخلہ نے پنجاب اور بلوچستان کے محکمہ داخلہ سے رابطہ کیا ہے تاکہ انہیں ایپیکس کمیٹی کے اجلاسوں میں وزیر اعلیٰ کی جانب سے کیے گئے فیصلوں سے آگاہ کیا جا سکے۔

دوران اجلاس وضاحت کی گئی کہ اس کا مقصد تینوں صوبوں میں کچے کے علاقوں میں ڈاکوؤں کے خلاف بیک وقت کارروائیوں کے لیے ایک جامع حکمت عملی تیار کرنا ہے۔ اس طریقہ کار کا مقصد ڈاکوؤں کو صوبائی سرحدیں عبور کر کے گرفتاری سے بچنے سے روکنا ہے۔

ایک سرحدی ضلع میں مناسب تاریخ پر ایک اجلاس منعقد کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی۔ اس سے آپریشنل ماحول کا براہ راست جائزہ لینے میں مدد ملے گی، جس سے شرکا زمینی حقائق کو بہتر طور پر سمجھ سکیں گے اور اس کے مطابق اپنی حکمت عملیوں کو ڈھال سکیں گے۔

اجلاس میں عدالتوں میں انسداد دہشت گردی کے مقدمات کی مناسب پیروی کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا گیا، بتایا گیا کہ 2025 میں مجموعی طور پر 23 مقدمات درج کیے گئے، ان میں سے سات مقدمات کا چالان کیا جا چکا ہے اور وہ زیر سماعت ہیں۔

ان میں سے چار مقدمات میں سزائیں سنائی جا چکی ہیں، جبکہ دیگر ابھی زیر سماعت ہیں، 2024 میں صرف دو مقدمات میں سزائیں ہوئی تھیں۔

دوران اجلاس انکشاف کیا گیا کہ 2025 میں پولیس نے انٹیلی جنس پر مبنی 318 کارروائیاں کیں، 153 مقدمات درج کیے، 84 افراد کو گرفتار کیا اور 12 ملزمان کو ہلاک کیا۔

اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ سی پیک اور غیر سی پیک دونوں منصوبوں میں شامل چینی کارکنوں کو سیکیورٹی فراہم کی جا رہی ہے، سیکیورٹی فورسز میں اسپیشل پروٹیکشن یونٹ (ایس پی یو)، فوج، رینجرز اور فرنٹیئر کور کے اہلکار شامل ہیں۔

ایف بی آر کے نمائندے نے اجلاس کو بتایا کہ 2024-25 کی تیسری سہ ماہی کے دوران، انہوں نے 222 ضبطیوں کے ذریعے 16214.54 ملین روپے مالیت کا اسمگل شدہ سامان ضبط کیا ہے، ضبط کیے گئے بڑے سامان میں 10008 موبائل سیٹ اور 5027 ٹائر شامل ہیں۔

حب چیک پوسٹ کے حوالے سے بتایا گیا کہ وزیر اعلیٰ نے اس کے قیام کے لیے 214 ملین روپے مختص کیے ہیں، فی الحال، اراضی کی نشاندہی اور لاگت کا تخمینہ جاری ہے، چیک پوسٹ اسمگلنگ کا مقابلہ کرنے کے لیے مختلف ایجنسیوں کے ذریعے مشترکہ طور پر چلائی جائے گی اور یہ جدید ترین ٹیکنالوجی اور آلات سے لیس ہوگی۔

کارٹون

کارٹون : 1 مئی 2025
کارٹون : 30 اپریل 2025