دبئی میں عنقریب پہلے ٹرمپ ٹاور کی لانچ کی تیاری
ٹرمپ کا پہلا ٹاور جلد ہی دبئی میں لانچ کیا جا رہا ہے اور اسٹیٹ ایجنٹ پہلے ہی اسمارٹ فونز پرپیغامات بھیج رہے ہیں اور ممکنہ خریداروں سے کہہ رہے ہیں کہ وہ فنڈز تیار رکھیں۔
گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق 2025 کے 3 ماہ اور اس سے زائد عرصے میں دبئی میں ہونے والے تمام سپر لگژری لانچز کے باوجود اس منصوبے کے اجرا کی تیاری پہلے ہی شاندار صورت اختیار کر چکی ہے۔
منصوبے کا آغاز جب بھی ہو اس کی لاگت 2 ارب درہم لگائی گئی ہے جبکہ در گلوبل اس منصوبے کا ڈیولپر ہوگا، رواں سال کی دوسری سہ ماہی میں منصوبے کی دستخطی تقریب منعقد ہوگی، اس منصوبے کا محل وقوع شیخ زید روڈ سے کہیں دور اور ’وسیع‘ ڈاؤن ٹاؤن کے علاقے میں ہوگا۔
ایک اسٹیٹ ایجنٹ کا کہنا تھا کہ اس طرح 2025 کے پہلے 6 ماہ میں دو تاریخی فلک بوس عمارتیں لانچ کی جائیں گی جن میں برج عزیزی اور ٹرمپ انٹرنیشنل ٹاور شامل ہیں۔
ٹرمپ کے محصولات کے ساتھ عالمی منڈیوں کی جو بھی حالت ہو، ٹرمپ ٹاور نے پہلے ہی دبئی میں مزید دستخطی منصوبوں کے لیے بہت زیادہ توقعات پیدا کردی ہیں۔
برج عزیزی میں ایک پینٹ ہاؤس 7 کروڑ 10 لاکھ درہم میں فروخت ہوا جو اب تک کا سب سے مہنگا پنٹ ہاؤس ہے۔
حال ہی میں جدہ میں 47 منزلہ ٹرمپ ٹاور کا افتتاح کیا گیا تھا جس کی تکمیل 2029 میں ہوگی، اس عمارت میں یونٹ کی قیمتیں ایک کروڑ 70 لاکھ ریال سے شروع ہوتی ہیں، دبئی میں ٹرمپ برانڈ کے دیگر منصوبے بھی ہیں لیکن یہ پہلا ٹاور ہوگا۔
دبئی میں اس سال پہلے ہی بہت سے واقعات رونما ہو چکے ہیں، مارچ میں جب اس سال رمضان منایا گیا تھا، سرمایہ کاروں کی نظروں اور فنڈز کے حصول کے لیے نئے آف پلان لانچز کا ایک اور رش دیکھنے میں آیا۔
ریڈن جی سی پی کے اعداد و شمار کے مطابق مارچ میں دبئی میں 23 نئے رہائشی منصوبے شروع کیے گئے اور مزید 49 کا اعلان کیا گیا، واضح رہے کہ رمضان المبارک کے دوران لانچ سست روی کا شکار ہونا تھی۔
ریڈن جی سی پی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایمار نے سب سے زیادہ لانچ کے ساتھ سرگرمی کی قیادت کی جبکہ امتیاز اور سوبھا جیسے ڈیولپرز نے بھی اپنا حصہ ڈالا۔