• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

سابق صدر زرداری کل احتساب عدالت میں پیش ہوں گے

شائع January 8, 2014
سابق صدر زرداری کے خلاف یہ ریفرنسز قومی احتساب نیورو (نیب) نے تیار کیے تھے جن میں 1997ء کے ان مقدمات کی ذکر کیا گیا، جب وزیراعظم نواز شریف کی حکومت تھی۔—فائل فوٹو۔
سابق صدر زرداری کے خلاف یہ ریفرنسز قومی احتساب نیورو (نیب) نے تیار کیے تھے جن میں 1997ء کے ان مقدمات کی ذکر کیا گیا، جب وزیراعظم نواز شریف کی حکومت تھی۔—فائل فوٹو۔

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے ذرائع کے مطابق 17 سال پہلے دائر کیے گئے پانچ ریفرنسز کا سامنے کرنے کے لیے سابق صدر آصف علی زرداری نے نو جنوری کو اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع نے کل منگل کے روز ڈان کو بتایا کہ آصف زرداری کے وکیل اور سابق وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے داخلہ سیکریٹری شاہد خان اور اسلام آباد پولیس کے انسپکٹر جنرل سکندر حیات خان کو ایک خط لکھا ہے، جس میں انہوں نے ان ریفرنسز کی سماعت کے دوران مناسب سیکیورٹی اور سابق صدر کی عدالت میں حاضری کے لیے بلٹ پروف گاڑی اور بم ڈسپوزل ٹیم کا بھی مطالبہ کیا۔

آصف زرداری گزشتہ سال 8 ستمبر کو اپنے عہدے کی مدت ختم ہونے کے بعد پہلی مرتبہ ان حالات میں احتساب عدالت کے سامنے پیش ہوں گے، جب سابق فوجی صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی علالت کے باعث ان کے خلاف غداری کے مقدمے میں پیشی سے چھوٹ مل گئی ہے۔

سابق صدر آصف زرداری کے ترجمان فرحت اللہ بابر نے ڈان سے بات چیت کرتے ہوئے جمعرات کو آصف زرداری کی احتساب عدالت میں پیشی کی نہ تو ترید کی اور نہ ہی تصدیق۔

لیکن، انہوں نے کہا کہ اس دوران زرداری کے وکیل عدالت میں پیش ہوں گے اور اگر عدالت نے سابق صدر کو پیش کرنے کا مطالبہ کیا تو وہ سماعت میں شرکت کریں گے۔

خیال رہے کہ سابق صدر زرداری کے خلاف یہ ریفرنسز قومی احتساب نیورو (نیب) نے تیار کیے تھے جن میں 1997ء کے ان مقدمات کی ذکر کیا گیا، جب وزیراعظم نواز شریف کی حکومت تھی۔

فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ یہ خود سابق صدر آصف زرداری کا فیصلہ ہوگا کہ آیا وہ عدالت میں پیش ہوں گے یا نہیں۔

تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سابق صدر کو عدالت میں پیشی کے وقت سیکیورٹی خدشات لاحق ہوں گے۔

یاد رہے کہ احتساب عدالت کی گزشتہ سماعت کے موقع پر عدالت کے جج محمد بشیر نے فاروق ایچ نائیک سے کہا تھا کہ وہ آصف زرداری کی سیکیورٹی کے لیے حکومت کو خط تحریر کریں۔

فاروق نائیک کا کہنا ہے کہ انہوں نے داخلہ سیکریٹری اور آئی جی اسلام آباد کو علیحدہ علیحدہ خط لکھا جس میں ان سے سماعت والے دن مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کا کہا گیا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ داخلہ سیکریٹری نے ان کے خط کا کوئی جواب نہیں دیا اور انہوں نے وزارتِ داخلہ کے عدم تعاون سے عدالت کو آگاہ کیا تھا جس پر آصف زرداری کو پیشی کو مستثنیٰ قرار دیا گیا تھا۔

باخبر ذرائع کہتے ہیں کہ عدالت میں پیشی کے لیے سابق صدر آصف زرداری آج بدھ کو کراچی سے اسلام آباد پہنچیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024