• KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:04pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm
  • KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:04pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm

آپریشن پر فوج کا ساتھ دینگے، عمران خان

شائع January 22, 2014
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان—فائل فوٹو۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان—فائل فوٹو۔

اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وہ دہشت گردوں کے خلاف کسی بھی آپریشن کی صورت میں فوج کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

ڈان نیوز کے مطابق بدھ کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کے دوران عمران خان کا کہنا تھا کہ کل جماعتی کانفرنس (اے پی سی) میں تمام سیاسی جماعتوں نے مسلم لیگ ن کی حکومت کو طالبان کے ساتھ مذاکرات کا اختیار دیا لیکن حکومت ایسا کرنے میں ناکام ہوگئی۔

پاکستانی طالبان کے ساتھ مذاکرات کے حامی عمران خان کا کہنا تھا جنگ میں اگر قبائلیوں کی حمایت حاصل کی جائے تو اسے جیتا جا سکتا ہے جبکہ مذاکرات کے حوالے سے حکومت انہیں اعتماد میں نہیں لے رہی۔

عمران خان نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ لگ رہا ہے کہ حالات فوجی آپریشن کی جانب جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ فوج کے ساتھ کھڑے ہیں لیکن آپریشن کا فیصلہ ہونےکی صورت میں انہیں اعتماد میں لیا جائے۔

یاد رہے کہ یہ بیان ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب گزشتہ دو دنوں میں شمالی وزیرستان میں سیکورٹی فورسز کے فضائی حملوں میں عسکریت پسندوں سمیت درجنوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

یہ حملے بظاہر راولپنڈی اور بنوں دھماکوں کا ردعمل نظر آتے ہیں تاہم سیکورٹی افسران کا کہنا ہے کہ انہیں حساس اداروں کی رپورٹوں کی بنیاد پر کیا گیا۔

افغانستان کے قریب واقع شمالی وزیرستان پاکستان کے سات نیم خودمختار قبائلی ضلعوں میں سے ایک ہے جسے متعدد عسکری گروپوں کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے۔

تبصرے (3) بند ہیں

Syed Jan 22, 2014 07:08pm
اِن تمام دہشتگردانہ کارروائیوں کی ذمہ دار طالبان نواز وفاقی اورصوبائی حکومتیں ہیں جو نہ تو اِن خون کے طالبوں کی نام لے لےکر پُرزور اورکھلی مزمت کرتی ہیں اور نہ ہی سیکیورٹی اداروں کو ان تمام دہشت گردوں اور اِن کے ہمدرد حلقووں کے خلاف بلا تفریق بھرپور آپریشن کرنے کا حکم دیتی ہیں۔۔۔
Israr Muhammad Jan 22, 2014 10:15pm
گزشتہ تین عشروں سے پاکستان دہشتگردی اور بدامنی کا بدترین شکار ھے ایسی دوران سینکڑوں ہزاروں لوگ اسکا شکار ہوچکے ھیں زندگی کا ھر شعبہ اس سے متاثر ھو چکا ھے بلکہ اج تو حالات حانہ جنگی سے بھی ابتر ہو چکے ھیں لیکن اج تک کسی نے بھی ریاست کی سطح پر اسکے سدباب کیلئے کوئی ٹھوس حکمت عملی نہیں بنائی ھماری بدقسمتی یہ ھے کہ ان حالات سے یا وجہ سے ریاست اور عیر ریاستی اشخاص اور اداروں نے اپنے لئے ذاتی مفادات حاصل کئے اور کررھے ھیں اج تک کسی حکومت حواہ وہ فوجی حکومت ھو یا عوامی نے اس کی وجوہات معلوم کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی اور نہ اج ھورھی ھے اس کے نام پر نہ جانے کتنے اسمبلیوں کے ان کیمرہ اجلاس ھوئے لا تعداد کل پارٹی کانفرنس ھوئیں لیکن نتیجہ صفر رھا اج تک ھم قومی سطح پر یہ فیصلہ تک نہیں کرپائے ھیں کہ ھم نے اسکا مقابلہ کیسے کرنا ھے جنگ سے مزاکرات سے ھم اب بھی تذبذب کا شکار ھیں اور قوم بھی مایوسی کا شکار جوکہ ایک فطری عمل ھے
اِبنِ اُمید (Ibn-e-Umeed) Jan 22, 2014 11:33pm
بزدل خان نے توقع کے عین مطابق راتوں رات مذاکرات کا راگ چھوڑ کر آپریشن کی حمایت کا اعلان کر کے اپنے نابالغ سیاسی سپورٹرز کو بیچ منجھدھار تنھا چھوڑ دیا ھے. اب یہ سیاسی نابالغ کیا اس تاریخی یُو ٹرن اپنے نام نھاد ویژ نری لیڈر کے ساتھ ھی یُو ٹرن لے کر ھوا کے ساتھ چل پڑیں گے؟ ویسے آپس کی بات ھے مجھے ایسے سیاسی نابالغوں پر جو اپنے آپ کو دانشور سمجھنے لگتے ھیں (چاھے اُن کا تعلق پاکستان کی کسی بھی سیاسی جماعت سے ھو)، اُن کی عقل اور سیاسی ناپختگی پر رحم آتا ھے جو اپنے لیڈر کے ھر یُو ٹرن پر اپنا موقف تبدیل کر کے پھر سے اپنے لیڈر کا بےجا دفاع کرنے کی ڈھٹائی سے ناکام کوشش کرتے ھیں. آللہ اُن کو ھدائت دے ورنہ ھم تو یہی کہیں گے کہ... لگے رھو مُنا بھائی... فقط دعاگو: اِبنِ اُمید https://www.facebook.com/ibn.e.umeed

کارٹون

کارٹون : 14 نومبر 2024
کارٹون : 13 نومبر 2024