• KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:04pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm
  • KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:04pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm

عمران خان طالبان مذاکراتی کمیٹی کا حصہ نہیں ہونگے

شائع February 3, 2014
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان۔ فائل فوٹو
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان۔ فائل فوٹو

اسلام آباد: تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے طالبان کی مذاکراتی کمیٹی میں عمران خان کا نام ڈالنے کی تجویز مسترد کردی ہے اور پی ٹی آئی کے سربراہ طالبان کی مذاکراتی ٹیم میں شامل نہیں ہوں گے۔

ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس عمران خان کی زیر صدارت اسلام آباد میں انکی رہائش گاہ پر ہوا۔

اجلاس میں عمران خان نے طالبان کی جانب سے ان کا نام مزاکراتی کمیٹی میں شامل کرنے کی تجویز سے متعلق ارکان کو آگاہ کیا جس کی کور کمیٹی نے بھر پور مخالفت کی۔

پانچ گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس کے بعد پارٹی کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا جس کے مطابق تحریک انصاف نے طالبان کی جانب سے کمیٹی کے قیام اور عمران خان پر اعتماد کا خیر مقدم کیا۔

کور کمیٹی نے طالبان کمیٹی میں عمران خان کی شمولیت کی تجویز مسترد کر دی تاہم خیبر پختونخواہ حکومت کو مذاکراتی عمل میں ہر ممکن تعاون کی بھی ہدایت کی جبکہ رستم مہمند مذاکرات میں تحریک انصاف کی نمائندگی کریں گے۔

پاکستان تحریک انصاف نے مذاکراتی کی کامیابی کے لیے پانچ رہنما اصول جاری کیے جن میں اس بات پر زور دیا گیا کہ مذاکرات آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے کیے جائیں۔

کمیٹی کے اعلامیے کے مطابق مذاکرات کے دوران دونوں اطراف سیز فائر ہونا چاہیے لیکن طالبان دہشت گرد کارروائیاں بند کریں۔

مذاکرات شفاف اور کھلے ماحول میں ہونے چاہیں تاکہ پیشرفت سے آگاہی رہے۔

پانچ رکنی اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ مذاکراتی عمل ڈرونز کی نظر ہو جانے کے خطرے کے پیش نظر وزیر اعظم امریکی حکومت سے ڈرون حملے روکنے کا مطالبہ کریں۔

کمیٹی کے اعلامیے کے مطابق مذاکراتی عمل جلد شروع کیا جائے اور اس سلسلے میں ٹائم لائن بھی دی جائے۔

واضح رہے کہ حکومتی کمیٹی سے مذاکرات کے لیے تحریک طالبان پاکستان نے عمران خان سمیت مذہبی اور سیاسی رہنماؤں پر مشتمل پانچ رکنی کمیٹی کا اعلان کیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad Feb 03, 2014 10:38pm
حکومت اور طالبان دونوں کی صرف سے بات چیت کیلئے ناموں کا اعلان ھوگیاھے اب اس کے بعد مزاکرات شروع ھو نگے مگر عمران‎ ‎کے ساتھ ہاتھ ھوگیا طالبان یا کسی اور کے ہاتھوں کیونکہ جس مسلک پر طالبان یقین یا تعلق رکھتے ھیں ملک کی اکثریتی مسلمان اس مسلک کے قطعی حلاف ھیں اب عمران صاحب لاکھ چاھیں‎ ‎‏ ‏حاص کر پنجاب سندھ بلوچستان اور ھزارہ ڈویژن میں انکو بریلوی اہلسنت شیعہ چشتیہ عوثیہ نقشبندی وغیرہ‎ ‎‏مسلکوں کا ووٹ یا حمایت ملنے کا امکان قطعی حتم ھو گیا

کارٹون

کارٹون : 14 نومبر 2024
کارٹون : 13 نومبر 2024