• KHI: Zuhr 12:25pm Asr 4:49pm
  • LHR: Zuhr 11:56am Asr 4:19pm
  • ISB: Zuhr 12:01pm Asr 4:23pm
  • KHI: Zuhr 12:25pm Asr 4:49pm
  • LHR: Zuhr 11:56am Asr 4:19pm
  • ISB: Zuhr 12:01pm Asr 4:23pm

یوکرین: عبوری صدر کا تقرر اور معزول صدر فرار

شائع February 24, 2014
یوکرین کے دارالحکومت کیف کا مرکزی چوراہا، جہاں مظاہرین اب بھی موجود ہیں۔ —. فوٹو اے ایف پی
یوکرین کے دارالحکومت کیف کا مرکزی چوراہا، جہاں مظاہرین اب بھی موجود ہیں۔ —. فوٹو اے ایف پی
یوکرین کی سابق وزیراعظم يوليا ٹيموشیكو کو رہا کر دیا گیا تھا۔ جیل سے رہا ہونے کے کچھ دیر بعد ہی وہ دارالحکومت کیف کے مرکزی چوراہے پر اپنے حامیوں سے خطاب کررہی ہیں۔ —. فوٹو اے ایف پی
یوکرین کی سابق وزیراعظم يوليا ٹيموشیكو کو رہا کر دیا گیا تھا۔ جیل سے رہا ہونے کے کچھ دیر بعد ہی وہ دارالحکومت کیف کے مرکزی چوراہے پر اپنے حامیوں سے خطاب کررہی ہیں۔ —. فوٹو اے ایف پی
یوکرین کی پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ کے اسپیکر اولیكسیڈر ٹرچيونوف کو یوکرین کا عبوری صدر مقرر کیا ہے۔ انہوں نے ہفتہ کو صدر وکٹر يان كووچ کو ان کے عہدے سے برطرف کیے جانے  کے بعد یہ ذمہ داری سنبھالی ہے۔ —. فوٹو اے ایف پی
یوکرین کی پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ کے اسپیکر اولیكسیڈر ٹرچيونوف کو یوکرین کا عبوری صدر مقرر کیا ہے۔ انہوں نے ہفتہ کو صدر وکٹر يان كووچ کو ان کے عہدے سے برطرف کیے جانے کے بعد یہ ذمہ داری سنبھالی ہے۔ —. فوٹو اے ایف پی

کیف: اتوار کو یوکرین میں ایک نئے دور کا آغاز اس وقت ہوا جب پارلیمنٹ نے معزول صدر وکٹر یان کووچ کی جگہ ایک مغرب نواز عبوری صدر کا تقرر کیا، وکٹر یان کووچ ایک ہفتے سے جاری شدید خونریزی کی سزا سے بچنے کے لیے کیف سے فرار ہوگئے تھے۔

یوکرین کی پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ کے اسپیکر اولیكسیڈر ٹرچيونوف کو یوکرین کا عبوری صدر مقرر کیا ہے۔ انہوں نے ہفتہ کو صدر وکٹر يان كووچ کو ان کے عہدے سے برطرف کیے جانے کے بعد یہ ذمہ داری سنبھالی ہے۔

اولیكسیڈر نے اراکینِ پارلیمنٹ سے کہا کہ ان کے پاس نئی قومی حکومت کی تشکیل کے لیے منگل تک کا وقت ہے۔ اس سے قبل پارلیمنٹ نے 25 مئی کو صدارتی انتخاب کا اعلان کرتے ہوئے وکٹر يانكووچ کے خلاف مواخذے کی تجویز پیش کی تھی۔

پارلیمنٹ نے وکٹر يان كووچ کی کیف کے نزدیک واقع ولاستاپور کی جائیداد بھی ضبط کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم اب تک یہ عمل نہیں ہوسکا کہ کہ يانكووچ کہاں ہیں۔

بعض رپورٹوں میں یوکرین حکام کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ان کو سرحدی پولیس نے ایک نجی طیارے سے روس روانہ ہونے سے روک دیا ہے۔

اس وقت بھی ہزاروں مظاہرین کیف کے آزادی چوک پر موجود ہیں، جہاں صورتحال پرامن بتائی جا رہی ہے۔

یوکرین کی وزارت صحت کے مطابق 18 فروری کے بعد سے جاری مظاہروں کے دوران تشدد میں اب تک 88 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اس سے قبل ہفتے کو یوکرین کی سابق وزیراعظم يوليا ٹيموشیكو کو رہا کر دیا گیا تھا۔ جیل سے رہا ہونے کے کچھ دیر بعد ہی وہ دارالحکومت کیف کے اہم چوراہے پر اپنے حامیوں کے درمیان پہنچی تھیں اور ان سے اپنا مظاہرہ جاری رکھنے کے لیے کہا تھا۔

کمر میں چوٹ کی وجہ سے يوليا ٹيموشیكو نے وہیل چیئر پر بیٹھے ہوئے اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’جب تک یہ کام مکمل نہیں ہو جاتا ، تب تک کوئی یہاں سے نہ جائے ۔ کیونکہ اور کوئی یہ کام نہیں کر سکتا ہے۔ نہ ہی کوئی اور ملک یہ کر سکتا ہے جو آپ لوگوں نے کیا ہے، ہم نے اس ٹیومر کو ختم کر دیا ہے۔‘‘

اسی دوران امریکی وزیر خزانہ جیک ليو نے یوکرین کے حالات کے حوالے سے روس کے وزیر خزانہ ایٹن سلانوف سے بات چیت کی۔

یوکرین کی سابق وزیر اعظم يوليا ٹيموشےكو رہا ہونے کے کچھ دیر بعد ہی دارالحکومت کیف کے مرکزی چوراہے پر مظاہرہ کرنے والے اپنے حامیوں کے درمیان پہنچیں تو ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔

جیل جانے سے پہلے يوليا کی مقبولیت کم ہو رہی تھی اور بہت سے يوكرین کے باشندوں کا خیال تھا کہ ’’اورنج انقلاب‘‘ کے بعد پیدا ہونے والی انتشار کی صورتحال کی وہ ذمہ دار ہیں، بہت سے لوگ انہیں یوکرین کے بدعنوان رہنماؤں میں شمار کرتے ہیں۔ انہیں پارلیمنٹ میں جمعہ کو ہونے والی ووٹنگ کے بعد رہا کیا گیاتھا۔

انہیں 2011 میں اپنی وزارتِ عظمٰی کے دوران ایک متنازعہ فیصلے میں سات سال کی سزا دی گئی تھی۔

اس سے پہلے سنیچر کی صبح انہیں یوکرین کے مشرقی شہر خاركو میں ایک ہسپتال سے رہا کای گیا، یہاں انہیں جیل سکیورٹی کی نگرانی میں رکھا گیا تھا، یہاں سے وہ بذریعہ ہوائی جہاز کیف پہنچیں۔

یوکرین کی خبررساں ایجنسی کے مطابق کیف کے ہوائی اڈے پر يوليا نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تشدد میں ملوث افراد کو سزا ملنی چاہیٔے۔

یوکرین میں جاری مظاہروں کے دوران جمعرات کا دن سب سے زیادہ متشدد رہا، اس دن کم سے کم اکیس مظاہرین اور ایک پولیس اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

ہفتہ کو یوکرین کی پارلیمنٹ نے صدر وکٹر يان كووچ کو برطرف کرنے اور 25 مئی کو انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا۔

پارلیمنٹ نے یہ فیصلہ ووٹنگ کے ذریعے اس وقت کیا جب پولیس نے صدارتی محل اور دیگر سرکاری عمارتوں کی سیکورٹی کی ذمہ داری سے ہاتھ اُٹھالیا تھا اور مظاہرین ان عمارتوں میں داخل ہوگئے تھے۔

دوسری جانب صدر وکٹر يان كووچ نے کیف کے واقعات کو بغاوت قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ مظاہرین کے سامنے نہیں جھکیں گے۔

اطلاعات کے مطابق حزبِ اختلاف کی جماعتوں نے اس وقت دارالحکومت کیف کا مؤثر کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے اور وکٹر يان كووچ روسی سرحد کے قریب واقع مشرقی شہر خاركف پہنچ گئے ہیں۔

مغربی ممالک نے یوکرین میں تبدیلیوں کی محتاط حمایت کی ہے جبکہ روس نے ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ ایک بیل آؤٹ پیکیج کی ادائیگی ہونی تھی۔

یوکرین دیوالیہ ہونے کے کنارے پر کھڑا ہے اور اس کو اس سال قرض کی ادائیگی کے سلسلے میں تقریباً 13 ارب ڈالرز ادا کرنے ہیں۔

امریکا کی قومی سلامتی کی مشیر سوسن رائس نے خبردار کیا کہ یہ کسی کے بھی مفاد میں نہیں تھا کہ وہ بحران سے متاثرہ یوکرین کو ٹوٹتا دیکھے۔

کارٹون

کارٹون : 20 ستمبر 2024
کارٹون : 19 ستمبر 2024