پاکستان قبائلی علاقوں کا کنٹرول حاصل کررہا ہے: امریکی حکام
واشنگٹن: اہم امریکی حکام نے کانگریس کو بتایا ہے کہ پاکستان قبائلی علاقوں میں کنٹرول حاصل کررہا ہے اور شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن اگر کامیاب ہوتا ہے تو اس سے پورے خطے میں امن آئے گا۔
امریکہ کی نائب وزیر دفاع نے کانگریس کے پینل کو بتایا کہ پاکستان نے فاٹا میں تقریباً ایک لاکھ پچیس ہزار فوجی تعینات کیے ہیں اور وہ قبائلی علاقوں اپنی ریٹ کو مضبوط کررہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کے حصول کے لیے حکومت کو ایک طویل چیلنجز کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں پاکستان کی جانب سے اٹھائے جانےوالے اقدامات کی ہم حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
اس سوال پر کہ کیا یہ اقدامات کافی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ نہیں ہم نہیں سمجھتے، لیکن ہمارا خیال ہے کہ پاکستان نے درست سمت کا انتخاب کیا ہے۔
اس موقع پر پاکستان اور افغانستان کے لیے امریکہ کے خصوصی نمائندے جیمز ڈوبینز نے پینل کو بتایا کہ تحریکِ طالبان پاکستان کے ساتھ ایک طویل مذاکراتی کوششوں کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے شمالی وزیرستان میں غیر ملکی اور مقامی شدت پسندوں کے خاتمے کے لیے ایک مؤثر فوجی آپریشن کی منظوری دی۔
انہوں نے خبردار کیا کہ مختصر مدت کی فوجی کارروائی افغانستان کے لیے ایک چیلنچ بن جائے گی، کیونکہ پاکستانی اور غیر ملکی شدت پسند شمالی وزیرستان سے سرحد پر فرار ہونے کی کوشش کریں گے۔
تاہم طویل مدت تک اگر پاکستانی حکام اپنے عزائم پر پورے اترتے ہیں اور شمالی وزیرستان سے تمام مقامی اور غیر ملکی شدت پسندوں کا خاتمہ ہوجاتا ہے تو یہ ناصرف پاکستان بلکہ افغانستان کے لیے بھی کافی سودمند ثابت ہوگا۔
امریکی سینیٹ میں افغانستان پر ہونے والے اجلاس میں امریکی حکام اور اراکین نے بھی شمالی وزیرستان میں آپریشن پر تبادلۂ خیال کیا۔
اس موقع پر اراکین اور حکام کا کہنا تھا اگرچہ اس کارروائی میں کچھ تاخیر ہوئی، لیکن یہ بہت ضروری تھا۔
سینیٹر روبر مینینڈز جو سینیٹ میں خارجہ تعلقات کی کمیٹی کی صدارت کر رہے ہیں، شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن کا حوالہ دیا۔
تبصرے (1) بند ہیں