• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

وزیرستان آپریشن کی وجہ سے پولیو کے پھیلنے کا خدشہ ہے، اقوام متحدہ

شائع June 25, 2014
وزیرستان آپریشن کے باعث پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد افغانستان منتقل ہو گئی ہےِ۔ اے پی فائل فوٹو۔۔۔
وزیرستان آپریشن کے باعث پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد افغانستان منتقل ہو گئی ہےِ۔ اے پی فائل فوٹو۔۔۔

جنیوا: : اقوام متحدہ نے منگل کو شمالی وزیر ستان میں جاری فوجی آپریشن کی وجہ سے نقل مکانی کے باعث پولیو وائرس پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ شمالی وزیر ستان میں گزشتہ دس دنوں سے فضائی حملے کی وجہ سے تقریبآ 50,000 پاکستانی مشرقی افغانستان میں داخل ہو گئے ہیں جبکہ 435,000 افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق بہت سے بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلائے گئے ہیں جس، کی وجہ سے پولیو کے پھیلنے کا خدشہ ہے۔

پیر کو پاکستانی فوج نے وزیرستان سے نقل مکانی کر کے آنے والے لوگوں کو رہائش دی ہے، جہاں پاکستانی فوج نے عسکریت پسندوں کے خلاف ایک وسیع آپریشن شروع کیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق وزیر ستان کی مقامی شورٰی اور مذہبی رہنماؤں نے گزشتہ دو سالوں سے پولیو ویکسین پر پابندی عائد کی ہوئی ہے ان کا مطالبہ ہے کہ ڈرون حملے روکے جائیں۔

اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے کے ترجمان ڈین مک نارٹن نے ایک بریفنگ میں بتایا کہ پندرہ جون سے شروع ہونے والے آپریشن کے باعث پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد افغانستان منتقل ہو گئی ہےِ۔

انہوں نے بتایا کہ ابتدا میں ان کی تعداد 7,000 تھی تاہم گزشتہ جمعہ تک یہ تعداد بڑھ کر 50,000 تک پہنچ چکی ہے،

ترجمان نے کہا کہ ان کی اکثریت صوبہ خوست اور پکتیا میں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اتوار کو عارضی طور پر فضائی حملوں کے روکنے کے باعث گزشتہ دو ہفتوں میں ان کی تعداد میں مزید اضافہ دیکھا گیا ہے۔

ترجمان کے مطابق 435,000 سے زائد بے گھر افراد صوبہ خیبرپختونخوا میں بنو، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک میں ہیں جبکہ کچھ پنجاب اور بلوچستان پہنچے ہیں۔

ترجمان ڈبیلیو ایچ او سونا باری نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں پولیو ویکسین پر پابندی کی وجہ سے پولیو کی کیسز میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا ملک بھر میں 82 کیسز میں سے 53 کیسز صرف وزیر ستان میں ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

باری نے وزیرستان سے لوگوں کی منتقلی سے وائرس کے پھیلنے کے خدشے کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ دو سالوں میں یہ پہلا موقع ہے کہ ہم شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کر کے آنے والوں کو پولیو ویکسین دے سکتے ہیں۔

باری نے مزید کہا کہ پاکستان اور افغان حکام ملحقہ اضلاع میں پولیو ویکسین کی کوشش کر رہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024