پی ٹی آئی لانگ مارچ، سرکاری حکمت عملی تیار
لاہور: چودہ اگست کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جلسے سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی تیار کرلی گئی ہے۔
بدھ کو پنجاب حکومت کے دو اعلیٰ عہدیداران کی جانب سے منعقد کیے جانے والے دو علیحدہ علیحدہ اجلاسوں میں اس حکمت عملی کو ترتیب دیا گیا، جس میں ریجنل اور ڈسٹرکٹ فیلڈ افسران نے شرکت کی۔
اگرچہ تمام ریجنل کمشنروں، ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر افسران اور ریجنل اور ڈسڑکٹ پولیس افسران کو رمضان بازاروں، جمعۃ الوداع اور عید الفطر کے موقع پر سیکیورٹی کی صورتحال کے ساتھ ساتھ آئی ڈی پیز کے معاملے اور دہشت گردی کے خطرات کے حوالے سے معاملات پر بحث کے لیے بلایا گیا تھا، تاہم چیف سیکرٹری نے بتایا کہ تمام فیلڈ افسران کو پی ٹی آئی کے جلسے سے نمٹنے کے لیے حکومتی پالیسی اور ضروری ہدایات دی گئیں ہیں۔
صوبائی پولیس چیف نے پہلے اجلاس کے بعد سینٹرل پولیس آفس میں ہونے والے ایک علیحدہ اجلاس میں اپنے فیلڈ افسران کو اپنے شعبے سےمتعلق عام ہدایات دیں۔
اندرونی ذرائع کے مطابق آئی جی پولیس مشتاق سکھیرا نے کہا کہ اگرچہ پولیس حکام کی خواہش ہے کہ حکومت پی ٹی آئی کے جلسے سے نمٹنے کے لیے کوئی سیایسی حل نکالے، تاہم پولیس ہر حال میں حکومتی پالیسی پر عملدرآمد کرے گی۔
ایک فیلڈ افسر کے مطابق آئی جی پولیس اوراُن کی ٹیم ماڈل ٹاؤن سانحے کے تناظر میں 'تصادم' کے لیے تذبذب کا شکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی جی پولیس نے اسلام آباد میں ڈاکٹر طاہر القادری کی آمد کے موقع پر پاکستان عوامی تحریک کے سرگرم کارکنوں سے نمٹنے کے لیے پولیس کی سستی کا نوٹس لیا ہے اور کچھ ڈسٹرکٹ پولیس افسران کے خلاف کسی بھی وقت کارروائی شروع کی جا سکتی ہے۔
اندورنی ذرائع کے مطابق تمام ریجنل اور ڈسٹرکٹ افسران کی طلبی کا مقصد جلسے سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں سے نمٹنے کے لیے اُن کو حکومتی مؤقف اور پالیسی سے آگاہ کرنا تھا۔
سینٹرل پولیس آفس کی جانب سے جاری ہونے والے ایک ہینڈ آؤٹ کے مطابق آئی جی پولیس مشتاق سکھیرا نے ریجنل پولیس آفس میں ایک اجلاس کی صدارت کی، جس میں آئندہ مذہبی تقریبات کے سلسلے میں سیکیورٹی کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ پولیس افسران کو کسی بھی دباؤ کی صورت میں اپنی ذمہ داریاں ماتحتوں کے سپرد کرنے کے بجائے ٹھوس بنیادوں پر منتقلی کے لیے ایک پالیسی مرتب کرنی چاہیے۔
آئی جی پولیس پنجاب مشتاق سکھیرا نے واضح کیا کہ کرپشن کے خلاف بنائی گئی پالیسی کے تحت محکمہ پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کو نکال دیا جائے گا۔
تبصرے (1) بند ہیں