• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

نندی پور پاور پلانٹ: خطرات نظرانداز کرکے قبل از وقت پیداوار شروع

شائع July 26, 2014
نندی پور پاور پلانٹ کے افتتاح کے موقع پر وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلٰی شہباز شریف اور وزیرمملکت عابد شیر علی پلانٹ کا معائنہ کررہے ہیں۔ —. فائل فوٹو
نندی پور پاور پلانٹ کے افتتاح کے موقع پر وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلٰی شہباز شریف اور وزیرمملکت عابد شیر علی پلانٹ کا معائنہ کررہے ہیں۔ —. فائل فوٹو

لاہور: چار سو پچیس میگاواٹ کے نندی پور تھرمل پاور پلانٹ کا قبل از وقت افتتاح کیے جانے کے معاملے کو میڈیا میں شہرت ملنے کے بعد حکومت جمعہ کے روز این ٹی ڈی سی سے یہ کہنے پر مجبور ہوگئی کہ اس پلانٹ سے بجلی کی پیدوار شروع کی جائے۔

اطلاعات کے مطابق اس کے تنصیب شدہ یونٹوں میں سے ایک نے بجلی کی پیدوار شروع کردی گئی تھی اور 98 میگاواٹ بجلی سسٹم میں داخل ہوگئی تھی۔

نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس پلانٹ نے جمعرات کے روز پیک آورز میں 95 میگاواٹ کی پیداوار بھی شروع کردی تھی،لیکن اب ڈیزل کے لیے حکومتی ادائیگی کے بعد ہی اس سے بجلی کی پیداوار حاصل کی جائے گی۔

این ٹی ڈی صی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ پانی و بجلی کے وزیرمملکت عابد شیر علی نے بدھ کے روز اس پلانٹ کا دورہ کیا تھا اور انتظامیہ کو بجلی کی پیداوار شروع کرنے پر قائل کرنے کی کوشش کی تھی۔

اگرچہ اس پلانٹ کے مینیجرز پلانٹ کو چلانے کے حوالے سے ہچکچاہٹ کا شکار تھے، اس لیے کہ فرنس آئل کے بجائے اس کو ڈیزل پر طویل عرصے تک چلانے سے اس کے لیے بنیادی خطرات پیدا ہوسکتے تھے۔ وزارت پانی و بجلی نے شاید تہیہ کرلیا تھا کہ پلانٹ کے اضافی ٹوٹ پھوٹ اور دیگر ممکنہ نقصانات کے خطرے کو نظرانداز کردیا جائے۔

پاکستان الیکٹرک پاور کمپنی (پیپکو) کے ایک اہلکار نے بتایا کہ اس پلانٹ کو وقت سے پہلے پیداوار شروع کرنے کے لیے زور دینے کے ممکنہ خطرات کے بارے میں وزیرِ مملکت کو آگاہ کردیا گیا تھا، اور اس کے علاوہ اس کے معمول کے آپریشن کے لیے وقت درکار تھا، لیکن وہ کسی بھی دلیل کو ماننے کے لیے تیار نہیں تھے۔

یہاں تک کہ اس کی بھاری لاگت، جو قیمت فروخت 14.70 روپے کے برخلاف چالیس روپے فی یونٹ سے زیادہ کی پڑ رہی تھی، اس کے آپریشن کی ناکامی کا سبب بن جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس پلانٹ کو چلانے کے لیے حکومت ٹیکس دہندگان کی رقم میں سے پچیس روپے فی یونٹ سے زیادہ کی رقم ادا کرے گی، لیکن وہ اب بھی اس ٹیکنیکل اور مالی خطرات کے باوجود اس کو چلانے پر بضد ہے۔

ڈان سے بات کرتے ہوئے نندی پور پاور پلانٹ کے چیف ایگزیکٹیو محمد محمود نے بتایا کہ اس پلانٹ سے پچھلے چند دن کے لیے بجلی کی پیداوار حاصل کی گئی تھی۔

اگرچہ اس ٹربائن کی صلاحیت 95.6 میگاواٹ کی ہے، لیکن اس کی اصل پیداوار موسم کی وجہ سے 93 میگاواٹ سے 106 میگاواٹ کے درمیان رہتی ہے۔ سرد موسم میں پیداوار بڑھ جاتی ہے اور درجہ حرارت میں اضافے سے یہ کم ہوجاتی ہے۔

جمعہ کی صبح یہ پلانٹ 103 میگاواٹ بجلی پیدا کررہا تھا۔ اب یہ پلانٹ تیکنیکی ضروریات چھوڑ کر آپریشن کے لیے دستیاب ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024