Dirjournal.com: ہر ایک کے لیے کارآمد ویب ڈائریکٹری

شائع October 13, 2014 اپ ڈیٹ October 14, 2014

یہ مواد ہمارے اسپانسر کی وجہ سے ممکن ہوسکا۔ ڈان اداریے کا اس میں بیان کیے گئے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اسپانسر مواد کیا ہے؟


گوگل سے بھی زیادہ انٹرنیٹ سرچنگ یہاں ہوتی ہے اور ہم بنگ یا یاہو کی بات نہیں کررہے بلکہ ہم ذکر کررہے ہیں ویب ڈائریکٹریز کا۔

ویب ڈائریکٹریز ویب سائٹس کی فہرستیں ان پر موجود مواد کی ٹائپ کو مدنظر رکھ کر مرتب کرتی ہیں جیسے یلو پیجز، مگر یہ آن لائن مقاصد کے لیے ہوتی ہیں، اس وقت مقامی اور عالمی سطح پر عام اور خاص سینکڑوں ڈائریکٹریز موجود ہیں، جن میں ہزاروں ویب سائٹس کی فہرستیں موجود ہیں تاکہ آپ انہیں سرچ کرسکیں اور اپنی مطلوبہ چیز تلاش کرسکیں۔

آخر صرف سرچ انجن ہی کیوں نہ استعمال کریں؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ بڑی ویب سائٹس تو کسی سرچ انجن کی فہرست میں موجود ہوسکتی ہیں مگر ضروری نہیں بہترین سائٹس بھی اس کا حصہ ہو بلکہ وہاں رینکنگ سسٹم کا فاتح ہی جگہ بنانے میں کامیاب رہتا ہے۔

وہ لوگ جو کمرشلائز مواد کو کھنگالنے کے خواہشمند ہوتے ہیں انہیں ڈائریکٹریز جیسے ڈائریکٹری جرنل کو ضرور دیکھنا چاہئے۔

ڈائریکٹری جرنل ویب سائٹس کا کیٹگریز پر مبنی ایک آن لائن ڈیٹا بیس ہے تاہم اس میں ایک اہم چیز کارآمد مضامین کا اضافہ ہے، اس کے علاوہ وہ مفت ویب ماسٹر ٹولز کی پیشکش بھی کرتی ہے جبکہ local.dirjournal.comکے ذریعے ایک مقامی ڈائریکٹری کو بھی شروع کیا جاسکتا ہے۔

یہاں بڑی تعداد میں ویب سائٹس کو مختلف درجوں جیسے 'کمپیوٹرز'، 'گیمز'، 'ہیلتھ کیئر'، 'سیاحت' اور متعدد دیگر میں تقسیم کیا گیا ہے، جبکہ ان کی مزید ذیلی کیٹیگریز بھی ہیں جیسے کمپیوٹر کی کیٹیگری میں'گرافکس' یا 'آپریٹنگ سسٹمز' جیسی ذیلی کیٹیگریز موجود ہیں۔ اسی طرح ٹورازم کیٹیگری میں لاجنگ یا ٹریول کے ضمنی شعبے موجود ہیں، وغیرہ وغیرہ۔

اس کو بھی دیکھیں : پاک وائرڈ ڈاٹ کام: آپ کیلئے نئی بیٹھک

اس کے اپنے الفاظ میں Dirjournal.com " انٹرنیٹ میں ماہرین کی توثیق کردہ بہترین ویب سائٹس کا قابل اعتبار ذریعہ" ہے۔

خیر ہر ایک اپنے بارے میں کچھ بھی کہہ سکتا ہے مگر اس کے آن لائن حریفوں اور متعدد ڈائریکٹریز ری ویوز کو دیکھنے کے بعد یہ ڈائریکٹری واقعی بہترین، نیک نام اور اس میدان کا معروف نام بن کر سامنے آتی ہے۔

یہ 2007 سے کام کررہی ہے اور اُس وقت سے ترقی کی منزلوں کو چھو رہی ہے، اب تک ہزاروں ویب سائٹس اس کے ڈیٹابیس کا حصہ بن چکی ہیں، جنہیں وسیع کیٹگریز میں منظم کیا گیا ہے جبکہ چھوٹی ذیلی کیٹیگریز بھی موجود ہیں مثال کے طور

پریہ سائٹ ہوسکتا ہے کہ پرکشش نہ ہو مگر ویب ڈائریکٹریز عام طور پر ایسی ہی ہوتی ہیں، اچھی بات یہ ہے کہ اس کے بیشتر حصوں میں نیوی گیشن آسان ہوتی ہے اور کیٹیگریز بہترین طریقے سے منظم کی جاتی ہیں، ہر کیٹیگری اور ذیلی کیٹیگری کے اندر اوپر فہرستوں کے نیچے ابجدی ترتیب کے ساتھ ویب سائٹس کا اندراج ہوتا ہے۔

ایک چیز جس میں اسے بنانے والے اپنے دعوﺅں میں حق بجانب نظر آتے ہیں وہ اس کے کوالٹی لنکس ہیں، چاہے آپ یوکے میں 'camp and caravan' ڈیل کو دیکھ رہے ہو یا بس quantum mechanics پر اچھی معلومات چاہتے ہوں، یہاں آپ ایسی ویب سائٹس کو تلاش کرسکیں گے جو دیگر سے مختلف انداز میں زیادہ بہتر معلومات فراہم کرسکیں گی، یقیناً گوگل سرچ کا کوئی متبادل نہیں ہوسکتا مگر ڈائریکٹریز کو متبادل سمجھا جاتا بھی نہیں، انہیں ان کے ان کوالٹی لنکس پر بہت کم ہی سراہا جاتا ہے جو سب سے اوپر جانے میں کامیاب نہیں ہوپاتے۔

کہا جاتا ہے کہ ڈائریکٹری جرنل کچھ شعبوں میں پیچھے ہے۔

اس کی کئی ذیلی کیٹیگریز خالی ہیں، ہم نے ٹریول اور ٹورازم کیٹیگری میں ہوٹلوں اور لاجنگ کے لنکس پر خاص طور پر وقت صرف کیا، اکثر ذیلی کیٹیگریز میں صرف ایک فیچر لنک موجود ہے جو کہ سیاحت سے متعلق بھی نہیں۔

اپنی آزمائش کے دوران ہم نے فہرستوں میں ایک جھول دیکھا یعنی آرٹس اینڈ ہیومینٹرین کیٹیگری کی ذیلی کیٹیگری السٹریشن میں پوئینٹر انسٹیوٹ کو لسٹنگ میں دیکھا ، جو کہ بالکل بے جوڑ تھا کیونکہ پوئینٹرڈاٹ اوآر جی صحافتی سائٹ ہے(اور اس شعبے کے لیے بہت اچھی بھی) کوئی گرافک ڈیزائننگ یا آرٹ ویب سائٹ نہیں، اسے نیوز اینڈ میڈیا کی کیٹیگری میں صحافت کی ذیلی کیٹیگری میں جگہ دی جانے چاہئے، جہاں ہم اسے تلاش نہیں کرسکے۔

تاہم اس کی وجہ یہ ہے کہ اسے 2007 میں ڈائریکٹری میں شامل کیا گیا تھا اور اس کے بعد اسے ایڈٹ نہیں کیا گیا۔

دوسری جانب ہمیں ڈائریکٹری جرنل میں جو چیز سب سے زیادہ پسند آئی وہ اس کے اضافی بلاگ پوسٹس اور سائٹ میں مواد ڈھونڈنے کے لیے گائیڈنس، اس میں چھ مختلف جرنلز کے مختلف مضامین کا صحت مند ذخیرہ موجود ہے، جیسے بزنس، انٹرنیٹ مارکیٹنگ، ہیلتھ، انٹرٹینمنٹ، انٹرنیٹ شاپنگ وغیرہ، اور ساتھ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کس طرح انہیں پوسٹ کیا جائے اور ویب ماسٹرز کے ٹولز کیا ہوتے ہیں۔

سوشل میڈیا میں سرچ کیا جائے تو اسمارٹی، کرسٹی ہینز، مائیکل گرے اور لیزا براﺅن بڑے ناموں کے طور پر سامنے آتے ہیں اور یہ سب ڈائریکٹری جرنل کے لیے لکھتے ہیں۔

ہم نے ان میں سے کچھ تحاریر کو دیکھا ہے اور یہ کہہ سکتے ہیں کہ وہ واقعی پرفکر ہیں، اس کی بھی ضمانت دی جاسکتی ہے کہ انٹرٹینمنٹ اور ہیلتھ میں موجود تحاریر بھیویب پر موجود دیگر عام چیزوں سے زیادہ بہتر ہیں، مگر بزنس اور مارکیٹنگ کے شعبوں خاص طور پر آن لائن بزنس میں یہ لوگ واقعی بہت مضبوط ہیں۔

جیسے یہ مضمون 'How to Write a White Paper' یا یہ '150+ Best Android Apps of 2014' یا 'Best Directories post Panda and Penguin' ، یہ مختصر پوسٹس معلومات کے حصول کا اچھا ذریعہ ہیں، ایک مضمون 'The Best Quotes of All Time' اب تک انیس لاکھ بار شیئر کیا جاچکا ہے۔

اگرچہ ان مضامین کو جامع تو نہیں کہا جاسکتا مگر اس سے انڈسٹری کے اندر کے بارے میں جاننے کا اچھا تجربہ مل سکتا ہے، جو کہ بیشتر صارفین اور ویب ماسٹرز کے لیے اس وقت واقعی بہت اہم ہوتا ہے جب وہ آن لائن دنیا کے بارے میں فیصلہ کرنے کی کوشش کررہے ہوتے ہیں۔

ایک چیز جس نے ہمیں کنفیوز کیا وہ سائٹ کے اوپر آرٹیکلز پر کلک کرنے کے نتیجے میں ہمارا سرچ اینڈ سوشل بلاگ میں پہنچ جانا تھا، حالانکہ دیگر بلاگز پر جانے کا لنک ہوم پیج پر ہی نیچے کی جانب موجود ہے۔

مگر سرچ اینڈ سوشل بلاگ کا لنک آرٹیکل ٹیب میں دیا گیا ہے اور اگر آپ وہاں جائیں اور انٹرنیٹ مارکیٹنگ کا جائزہ لیں تو آپ ایک اور بلاگز لنک نیچے کی جانب دیکھ سکتے ہیں۔

مجموعی طور پر ہم نے ڈائریکٹری جرنل کو معلومات کے مناسب ذخیرے سے بڑھ کر پایا ہے، اگر وہ اپنے بلاگز کے مواد کو ہموار شکل دے سکیں اور فہرست میں موجود خامیوں کو دور کرسکیں تو یہ زیادہ بہتر نظر آنے لگے گی۔

اگر آپ کسی نئے پاکستانی اسٹارٹ اپ یا بزنس کے مالک ہیں تو اس نیک نام فورم پر اپنے دو یا اس سے زائد لنکس کو فہرست کا حصہ بنانا ٹریفک کے لیے اچھا ثابت ہوسکتا ہے۔

ریگولر لنکس کی فیس 59.95 ڈالرز سالانہ ہے یا زندگی بھر کے لیے ایک ہی دفعہ 159.95 ڈالرز بھی ادا کیے جاسکتے ہیں۔

ایک فیچر لنک سالانہ 99.95 ڈالرز کا پڑتا ہے جبکہ اسے بھی 249.95 ڈالرز کے عوض تاحیات حاصل کیا جاسکتا ہے۔

مگر اچھی خبر یہ ہے کہ یہ ڈائریکٹری تیس نومبر 2014 تک پاکستانی بزنس کو پچاس فیصد کی رعایت فراہم کررہی ہے۔

بس وہاں اپنا آرڈر لکھواتے وقت کوپن کوڈ میں "پاکستان 50 " ڈالیں، یہاں پے پال اور کریڈٹ کارڈز کے ذریعے ادائیگی کے آپشنز موجود ہیں، تاہم اگر آپ مینوئلی ادائیگی کرنا چاہئے تو contact@dirjournal.com پر سبجیکٹ میں مینوئل پے منٹ لکھ کر ای میل کریں۔


یہ مواد ہمارے اسپانسر کی وجہ سے ممکن ہوسکا۔ ڈان اداریے کا اس میں بیان کیے گئے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اسپانسر مواد کیا ہے؟


کارٹون

کارٹون : 30 اپریل 2025
کارٹون : 29 اپریل 2025