حقانی نیٹ ورک سمیت تمام دہشت گرد خطرہ ہیں، امریکا
واشنگٹن: امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے ایک بار پھر پاکستان کو باور کرایا ہے کہ کسی بھی دوسرے شدت پسند گروپ کے مقابلے میں حقانی نیٹ ورک خطے کی سیکیورٹی کے زیادہ بڑا خطرہ ہے۔
امریکی اسٹیٹ کے پریس آفس کے ڈائریکٹر جیف راتھکے نے کہا کہ ہم ایک عرصے سے پاکستانی حکومت کو اپنے نظریے سے آگاہ کرتے رہے ہیں کہ پاکستانی طالبان اور حقانی نیٹ ورک سمیت تمام شدت پسند گروپ امریکا، پاکستان اور خطے کی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی اہم ہے کہ تمام انتہاپسندوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم نہ کرنے کے لیے تمام تر کوششیں کی جائیں۔
یہ وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی اور امور خارجہ سرتاج عزیز کی جانب سے جاری کردہ بیان کے بعد امریکا کا پہلا باقاعدہ بیان ہے۔
سرتاج عزیز نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ پاکستان ان شدت پسندوں کو نشانہ نہیں بنائے گا جو اس کے لیے خطرہ نہیں۔
راتھکے کا کہنا تھا کہ امریکا کا ماننا ہے کہ تمام دہشت گرد گروپ خطے اور عالمی دنیا کی سیکیورٹی کے لیے بڑا خطرہ ہیں۔
امریکی آفیشل نے کہا کہ ہم اپنا یہ پیغام پاکستان کے آرمی چیف جنرل راحیل تک بھی پہنچائیں گے۔
امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے حکام کی رواں ہفتے کے آخر میں جنرل راحیل شریف سے ملاقات متوقع ہے۔
آرمی چیف ان دنوں امریکا کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے منگل کو امریکی فوج کے متعدد سینئر آفیشلز سے ملاقات کی۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کے حکام نے سرتاج عزیز کے بیان پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ سینئر مشیر کی بات کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔
دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ سرتاج عزیز نے بی بی سی کو دیے گئے اپنے انٹرویو میں موجودہ صورتحال کے بجائے ماضی میں ہونے والی پیشرفت کا حوالہ دیا اور پاکستان پہلے ہی اپنی تاریخ کے سب سے بڑے فوجی آپریشن کا آغاز کرچکا ہے جس میں تمام دہشت گرد گروپوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
تاہم اس انٹرویو پر امریکی میڈیا میں شدید تنقید کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا گیا۔
امریکا میڈیا نے انٹرویو کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پاکستان حقانی نیٹ ورک کے ساتھ تعلقات برقرار رکھنا چاہتا ہے۔
کچھ ناقدین نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا دعویٰ کیا کہ یہ بیان افغانستان کے مسئلے پر حکومت اور فوجی اسٹیبلشمنٹ کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کی جانب اشارہ کرتا ہے۔
تاہم امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے پریس ڈائریکٹر نے کہا کہ پاکستان کی اعلیٰ ترین حکومت نے امریکا کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ بلاتفریق تمام شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کریں گے۔
انہوں نے پاکستان کی جانب سے انٹرویو پر دی جانے والی وضاحت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس بیان پر وضاحت دے چکا ہے، پاکستان پر قسم کی دہشت گردی کا مخالف ہے اور شمالی وزیرستان میں کیے جا رہے آپریشن میں تمام دہشت گرد گروپوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔