• KHI: Zuhr 12:29pm Asr 5:07pm
  • LHR: Zuhr 11:59am Asr 4:47pm
  • ISB: Zuhr 12:04pm Asr 4:55pm
  • KHI: Zuhr 12:29pm Asr 5:07pm
  • LHR: Zuhr 11:59am Asr 4:47pm
  • ISB: Zuhr 12:04pm Asr 4:55pm

سینیٹ انتخابات، پی ٹی آئی کا ن لیگ کے خلاف محاذ جنگ

شائع February 26, 2015
شیریں مزاری — آن لائن فوٹو
شیریں مزاری — آن لائن فوٹو

اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے وفاقی دارالحکومت سے سینیٹ نشستوں کے لیے دو امیدواروں کی نامزدگی کو عدالت میں چیلنج کیا ہے۔

پی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر شیریں مزاری نے اسلام آباد ہائیکورٹ (آئی ایچ سی) میں ایک پٹیشن دائر کی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ اسلام آباد کا رہائشی نہ ہونے کے باعث ن لیگ کے امیدوار ظفر اقبال جھگڑا اور راحیلہ مگسی سینیٹ انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے۔

بیرسٹر شعیب رزاق کے ذریعے دائر کی جانے والی پٹیشن میں شیریں مزاری نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ غیر مقامیوں کا نہیں بلکہ مقامی رہائشیوں کا حق ہے کہ وہ سینیٹ میں وفاقی دارالحکومت کی نمائندگی کریں۔

مسلم لیگ ن کے جلد ریٹائر ہوجانے والے سینیٹر ظفر علی شاہ کے بقول اس حوالے سے کوئی آئینی پابندی نہیں کہ کسی اور صوبے سے تعلق رکھنے والا شخص دوسرے صوبے سے سینیٹ انتخابات میں حصہ نہ سکے۔

انہوں نے نکتہ اٹھایا کہ اسلام آباد سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 48 سے منتخب ہونے والے پی ٹی آئی کے اسد عمر بھی ' آﺅٹ سائیڈر' ہیں کیونکہ ان کا تعلق کراچی سے ہے۔

ظفر علی شاہ نے کہا " جب اسد عمر اسلام آباد سے الیکشن میں حصہ لے سکتے ہیں تو دیگر کے لیے بھی سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کی کوئی پابندی نہیں ہونی چاہئے"۔

ظفر اقبال جھگڑا نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شیریں مزاری کو ان کی امیدواری پر تحفظات تھے تو انہیں اپنے اعتراضات الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سامنے اٹھانے چاہئے تھے۔

انہوں نے کہا " کاغذات نامزدگی پر اعتراضات کے لیے 23 اور 24 فروری کی تاریخیں تھیں مگر ای سی پی سے رابطہ کرنے کی بجائے شیریں مزاری نے آئی ایچ سی میں پٹیشن دائر کردی، چونکہ اب یہ معاملہ عدالت میں ہے تو ہمیں اسے اس کا فیصلہ کرنے دینا چاہئے"۔

پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری پبلک ریلیشنز شاہد کاظمی نے کہا کہ اسد عمر قومی اسبملی کے حلقے سے براہ راست الیکشن میں منتخب ہوئے تھے " سینیٹ انتخابات کی ساخت بالکل مختلف ہے اور ان میں صرف مقامی رہائشیوں کو ہی لڑنا چاہئے"۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر ظفر اقبال جھگڑا اور راحیلہ مگسی قومی اسمبلی کے کسی حلقے سے براہ راست انتخابات میں حصہ لیتے تو پی ٹی آئی ان کے خلاف کوئی اعتراضات نہیں اٹھاتی۔

دوسری جانب آئی ایچ سی رجسٹرار آفس نے پٹیشن پر اعتراضات کرتے ہوئے کہا ہے کہ شیریں مزاری کا اس معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں۔

تاہم اس پٹیشن کو دو رکنی ڈویژن بینچ کے سامنے سماعت کے لیے مقرر کردیا گیا ہے اور اس کی سماعت جمعرات کو ہوگی۔

پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ ای سی پی کو ظفر اقبال جھگڑا اور راحیلہ مگسی کے کاغذات نامزدگی قبول نہیں کرنے چاہئے کیونکہ یہ دونوں مقامی رہائشی نہیں۔

پٹٰشن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ صوبوں کو ایوان بالا میں مساوی نمائندگی حاصل ہاور صرف مقامی رہائشی ہی کسی خطے یا صوبے سے انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں۔

پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ الیکٹرول رولز ایکٹ 1974 کے تحت الیکشن شیڈول کا اعلان ہونے کے بعد ایک سے دوسرے حلقے میں ووٹوں کی منتقلی پر پابندی عائد ہوجاتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 7 مئی 2025
کارٹون : 6 مئی 2025