'پاکستان کو جیت کی زیادہ طلب تھی'
جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کے کپتان اے بی ڈی ویلیئرز نے ورلڈ کپ کے اہم میچ میں پاکستانی فتح پر کہا ہے کہ گرین شرٹس کو جیت کی زیادہ طلب تھی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اے بی ڈی ویلیئرز کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقہ کی بیٹنگ ٹھیک ہے، تھوڑا ہوشیار ہونے کی ضرورت ہے اور آگے کے میچز میں مزید لڑنا ہوگا۔
جنوبی افریقہ کے کپتان نے پاکستانی بولرز کی کارکردگی کو سراہا، اے بی ڈی ویلیئرز کا کہنا تھا کہ پاکستانی بولرز کی جانب سے اچھا کھیل پیش کیا گیا ہے اور وہ میچ کو چیتنے کے ہی ارادے سے آئے تھے۔
جنوبی افریقہ نے ابتدائی مراحل میں اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کیا تاہم پاکستانی باؤلرز کی جانب سے شاندار گیند بازی کے نتیجے میں یکے بعد دیگرے چار جنوبی افریقی باؤلرز پویلین لوٹ گئے جس کے بعد جنوبی افریقی ٹیم دباؤ میں آگئی۔
ڈی ویلیئرز کا کہنا تھا کہ جب بھی ان کے کھلاڑی آوٹ ہوئے وہ کھیل کا ٹرنگ پوئنٹ ثابت ہوا اور یہ سلسلہ یوں ہہی چلتا رہا کہ وہ وکٹیں گنواتے رہے اور پاکستانی باؤلر ان کی وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوتے رہے۔
جنوبی افریقہ کے کپتان نے اپنی ٹیم پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کو اپنے کھلاڑیوں پر اعتماد ہے اور کھلاڑیوں کو ان پر اعتماد ہے، ’اسی لئے تو وہ سب یہاں موجود ہیں‘۔
اے بی ڈی ویلیئرز کا کہنا تھا کہ وہ یہ جانتے ہیں کے وہ یہ ورلڈ کپ اکیلے نہیں چیت سکتے اسی لئے ان کو اپنی ٹیم کی ضرورت ہے۔
جنوبی افریقہ کے کپتان نے پریس کانفرنس کے دوران پاکستان کے خلاف ورلڈ کپ کا اہم میچ ہارے کی ذمہ داری لیتے ہوئے ٹیم پر معمولی نکتہ چینی بھی کی۔
پاکستان نے وکٹ کیپر بلے باز سرفراز احمد اور باؤلرز کی شاندار کارکردگی کی بدولت جنوبی افریقہ کو 29 رنز سے شکست دے کر کوارٹر فائنل مرحلے تک رسائی کے امکانات روشن کرلئے ہیں۔
جنوبی افریقی کپتان اے بی ڈی ویلیئرز نے ٹاس جیت کر ابر آلود موسم میں پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی تھی۔
پاکستان نے اپنی ٹیم میں دو تبدیلیاں کرتے ہوئے ناصر جمشید اور حارث سہیل کی جگہ سرفراز احمد اور تجربہ کار یونس خان کو جگہ دی۔
سرفراز احمد نے ورلڈ کپ میں ملنے والے پہلے ہی موقع کو غنیمت جانا اور یونس خان کے ساتھ شاندار 62 رنز کی شراکت قائم کرنے کے ساتھ ساتھ 49 رنز کی اننگ بھی کھیلی۔
پاکستان کی پوری ٹیم 222 رنز پر پویلین لوٹ گئی لیکن بارش کی وجہ سے جنوبی افریقہ کو میچ میں جیت کے لیے 232 رنز کا ہدف دیا گیا۔
جنوبی افریقہ کی ٹیم کو کھیل کے آغاز سے ہی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور ان کی ٹیم پورے میچ میں ان مشکلات سے نکلنے کی کوشش ہی کرتی رہی۔
کھیل کے دوران جب جنوبی افریقہ کے کپتان اے بی ڈی ویلیئرز بیٹنگ کیلئے آئے تو انھوں نے تن تنہا اپنی ٹیم کو جتوانے کا بیڑا اٹھایا لیکن دوسرے اینڈ سے وکٹیں گرنے کے سبب ان کی یہ کوشش کامیاب نہ ہوسکی۔