افغان مصالحتی عمل میں پاکستانی کردار پر امریکا خوش
واشنگٹن: امریکا نے پاکستان کے افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مصالحتی عمل میں سہولت کار کا کردار ادا کرنے کو سراہا ہے۔
پاکستانی وزیراعظم کے خصوصی مشیر برائے امور خارجہ سید طارق فاطمی سے ملاقات کے بعد امریکی ڈپٹی سیکرٹری آف اسٹیٹ ٹونی بلنکن نے وزیراعظم نواز شریف کے ہندوستان اور افغانستان سے تعلقات بہتر بنانے کے اقدامات کو سراہا اور امید کا اظہار کیا کہ ان اقدامات سے خطے میں امن اور خوشحالی آئے گی۔
پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے جاری کیے جانے والے ایک اعلامیے میں کہا گیا کہ بلنکن صاحب نے پاکستان کے افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مصالحتی کردار کو سراہا۔
فاطمی صاحب رواں ہفتے امریکا تشریف لائے ہیں جہاں وہ متعدد امریکی افسران اور قانون سازوں کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے جبکہ دورے کے دوران وزیراعظم نواز شریف کے اکتوبر میں امریکی دورے کو بھی حتمی شکل دی جائے گی۔
منگل کے روز فاطمی صاحب نے یو ایس ایڈ کے نگراں منتظم الفانسو لینہارٹ سے ملاقات کی جس کے دوران یو ایس ایڈ کے پاکستان میں منصوبوں اور معاشی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس سے قبل ایک ملاقات کے دوران فاطمی اور بلنکن صاحب نے امریکا اور پاکستان کے درمیان تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا۔
فاطمی صاحب نے امریکی افسر کو وزیراعظم کی اپنے ہمسایوں سے متعلق پالیسی کے حوالے سے بریف کیا اور کہا کہ پاکستان افغانستان اور ہندوستان سمیت اپنے تمام ہمسایوں سے اچھے تعلقات کا خواہاں ہے۔
پاکستانی سفارت خانے کے ترجمان ندیم ہوتیانہ نے کہا کہ بلنکن صاحب نے خطے میں پاکستان کی استحکام کی کوششوں کو سراہا۔
فاطمی صاحب نے امریکی افسر کو اس موقع پر حکومت کی جانب سے گزشتہ دو سالوں کے دوران معاشی ایجنڈے پر کیے جانے والے اقدامات کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔
فاطمی صاحب نے فاٹا میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے آپریشن پر بھی ڈپٹی سیکرٹری اسٹیٹ کو بریف کیا جس کا مقصد ملک سے عسکریت پسندوں کا خاتمہ ہے۔
تبصرے (1) بند ہیں