رکن اسمبلی کے ڈیرے پر حملہ'خودکش'تھا
ڈیرہ غازی خان: پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان (ڈی جی خان) میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی کے بلدیاتی کیمپ آفس پر دھماکے کو مبینہ طور پر خود کش قرار دیا جا رہا ہے۔
پنجاب کے بلدیاتی انتخابات کی مہم کے حوالے سے ایم این اے سردار محمد امجد فاروق کھوسہ کے ڈیرے پر لگائے گئے الیکشن کیمپ کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں 7 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ مبینہ خود کش بمبار بھی مارا گیا تھا تاہم حملے کے وقت سردار امجد کھوسہ موجود نہیں تھے۔
یہ بھی پڑھیں : لیگی رکن اسمبلی کے ڈیرے پر دھماکا، 7 ہلاک
خود کش دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی شناخت ضمیر الحسن، اختر خان، محمد حسین، ملک افتخار، عمر دراز، غلام جعفر اور زاہد قریشی کے ناموں سے ہوئی ہے، ضمیر الحسن اور اختر خان آئندہ چند روز میں پنجاب میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں یونین کونسل کی چیئرمن شپ کے لئے اُمیدوار تھے۔
پولیس کے مطابق مبینہ خود کش بمبار کی عمر 20 سال تھی اور اس کے جسم کے حاصل ہونے والے اعضاء کو فرانزک تجزئے کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کے چیف انسپکٹر خالد خان نے ڈان کو بتایا کہ دھماکے کے لئے 13 کلو گرام دھماکا خیز مواد اور بال بیرننگ استعمال کئے گئے تھے۔
ڈسٹرکٹ پولیس افسر غلام مبشر کے مطابق تونسہ شریف کا علاقہ خیبرپختونخوا کے بیشتر قبائلی علاقوں کے ساتھ منسلک ہے۔
انھوں نے کہا کہ واقعے کی تفتیش جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کررہی ہے۔
کچھ عینی شاہدین کے حوالے مطابق دھماکے سے قبل ایک موٹر سائیکل پر سوار دو افراد کیمپ پر آئے تھے، اور دھماکے کے بعد عمارت کو آگ لگ گئی اور ہر طرف دھواں ہی دھواں پھیل گیا۔