افغان ہسپتال پر حملے کی وجہ 'انسانی غلطی'
واشنگٹن: امریکی فوج کے کمانڈر جنرل جان کیمپ بیل کا کہنا ہے کہ افغانستان کے صوبے قندوز کے رفاہی ہسپتال پر امریکی طیاروں کی بمباری کی وجہ ’قابل گریز انسانی غلطی‘ تھی۔
خیال رہے کہ 3 اکتوبر کو امریکی طیاروں نے افغان فورسز کی مدد کے لیے قندوز میں طالبان کے خلاف آپریشن کے دوران فرانسیسی رفاہی ادارے کے تحت چلنے والے ہسپتال پر شیل فائر کردیئے تھے، اس واقعے میں 31 افراد ہلاک اور 28 زخمی ہوگئے تھے۔
واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ میں 'انسانی غلطی' کو حملے کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔
واقعے کی تحقیقات کے لیے بنائی جانے والی تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی امریکی فوج کے بریگیڈیئر جنرل رچرڈ کم کررہے تھے، جس میں نیٹو اور افغان حکومت کے عہدیداران بھی شامل تھے۔
افغانستان کے دارالحکومت کابل سے پینٹاگون میں ویڈیو نیوز کانفرنس کے ذریعے بات چیت کرتے ہوئے افغانستان میں امریکی فوج کے کمانڈر جنرل جان کیمپ بیل نے کہا کہ ’یہ واقعہ قابل گریز انسانی غلطی کا نتیجہ ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ہسپتال پر حملہ کرنے والے امریکی جنگی طیاروں کے عملے نے سمجھا کہ یہ طالبان کے زیر قضہ آجانے والا حکومتی کمپاؤنڈ ہے۔
انھوں نے بتایا کہ واقعے میں براہ راست شامل افراد کو ان کی ڈیوٹیز سے معطل کردیا گیا ہے تاہم انھوں نے ان افراد کی تعداد نہیں بتائی۔
اس سے قبل امریکی میڈیا کی رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ امریکی گن شپ اے سی 130 کے عملے کو افغان فورسز نے کمپاؤنڈ کی تفصیلات فراہم کی تھیں جبکہ اصل ٹارگٹ ہسپتال سے 400 میٹر کے فاصلے پر موجود تھا۔
تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ حملے کے وقت طیارے کے عملے یا امریکی خصوصی فورسز کے زمین پر موجود کمانڈر، جنھوں نے حملے کا حکم دیا تھا، کو کمپاؤنڈ کے ہسپتال ہونے کی معلومات ہوں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کمانڈر کی جانب سے 'غلطی' کے احساس اور حملے کو فوری روکنے کا حکم دیئے جانے سے قبل طیارے نے 25 منٹ میں کمپاؤنڈ پر 211 شیل پھینکے تھے۔
رواں ماہ کے آغاز میں سرحدوں کے بغیر ڈاکٹرز کی تنظیم، جو کہ ایم ایس ایف کے نام سے جانی جاتی ہے، کا کہنا تھا کہ واقعے میں متعدد ڈاکٹرز اور نرسیں ہلاک ہوئیں اور وہ مریض جو چل نہیں سکتے تھے حملے کے باعث لگنے والی آگ کی وجہ سے جل کر ہلاک ہوگئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہسپتال کے عملے کے اراکین نے امریکا اور افغان حکام کو 18 کالز اور پیغامات بھیجے تھے۔
ایم ایس ایف کی رپورٹ کے مطابق مرکزی عمارت سے باہر آنے والے افراد کو گولیوں سے نشانہ بنایا گیا جبکہ وہیل چیئر پر موجود ایک مریض گولے کا ٹکرا لگنے سے ہلاک ہوگیا۔
یاد رہے کہ امریکی صدر براک اوباما افغانستان کے ہسپتال پر امریکی بمباری کی معذرت کرچکے ہیں۔