دہشتگردوں کی فنڈنگ، امریکا کا کارروائی کیلئے دباؤ
واشنگٹن: سفارتی ذرائع کے مطابق امریکا نے مغربی ممالک میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے بعد پاکستان پر مبینہ دہشت گرد گروپوں کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے والی تنظیموں کے خلاف کارروائی کے لیے دباؤ بڑھا دیا ہے۔
روزنامہ ڈان کے مطابق فنڈز اکٹھا کرنے والی ان تنظیموں میں 3 تنظیمیں فلاح انسانیت، گنج مدرسہ اور جماعت الدعوہ امریکا کی فہرست میں سب سے اوپر ہیں اور تینوں تنظیموں کو امریکا اور اقوام متحدہ کی جانب سے پہلے ہی دہشت گرد قرار دیا جاچکا ہے۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان گروپوں کو فنڈز اکٹھا کرنے سے روکنے کے لیے پاکستان پر پہلے ہی دباؤ تھا، تاہم یورپی اور مغربی ممالک میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے بعد ان تنظیموں کے خلاف کارروائی کے لیے دباؤ بڑھادیا گیا ہے۔
آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے گزشتہ ماہ دورہ امریکا کے موقع پر بھی امریکی حکام کی جانب سے یہ معاملہ اٹھایا گیا تھا۔
آرمی چیف کی امریکا کے قائم مقام قومی سلامتی کے مشیر اور ان کے سینیئر اسٹاف سے ملاقات کے بعد فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے میڈیا کو بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان دہشت گردوں کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے والوں کے خلاف اقدامات کے حوالے سے بھی بات ہوئی۔
تاہم اکتوبر میں وزیر اعظم نواز شریف کی صدر براک اوباما سے ملاقات میں ان تنظیموں کے خلاف کارروائی پر زیادہ زور دیا گیا تھا۔
سفارتی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ امریکا کو یہ بھی شکایت ہے کہ وہ جب بھی یہ معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھاتا ہے تو چین سلامتی کونسل کے مستقل رکن کے طور پر اپنا اثرو رسوخ استعمال کرکے اقوام متحدہ کو کوئی ٹھوس اقدام اٹھانے سے روک دیتا ہے۔
امریکا کا خیال ہے کہ چین یہ سب پاکستان سے اپنے بہتر تعلقات کو برقرار رکھنے کے لیے کرتا ہے۔
تاہم پاکستانی حکام کئی بار یہ کہہ چکے ہیں وہ پہلے ہی ان تنظیموں کے خلاف کئی اقدامات اٹھا چکے ہیں، جبکہ دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے قانون سازی بھی کی گئی ہے۔
دوسرے ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان کئی بار امریکا کو یہ یادہانی بھی کراچکا ہے کہ اس کی فہرست میں شامل تنظیموں میں سے بیشتر تنظیمیں افغانستان سے تعلق رکھتی ہیں اور جب تک انہیں ٹارگٹ نہیں کیا جاتا یہ مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔
یہ خبر 29 دسمبر 2015 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔