پی ٹی آئی کی 'بلی' برآمد کرنے کیلئے پولیس پر دباؤ
فیصل آباد: پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی خاتون کارکن امتیاز آصف کی بلی اغواء کرنے کے الزام میں 3 افراد کو گرفتار کرلیا.
امتیاز آصف نے ملزمان کے خلاف ایک ایف آئی آر درج کرائی تھی، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ وہ انھیں پاکستان مسلم لیگ (ن) میں شمولیت پر اُکسا رہے تھے اور ان کے انکار پر ملزمان نے ان کی بلی کو اغواء کرلیا.
خاتون کا دعویٰ ہے کہ ان کی بلی کی قیمت 2 لاکھ روپے ہے، جس نے اُس وقت شہرت حاصل کی جب وہ انھیں 2014 میں پی ٹی آئی کے 126 دنوں پر مشتمل دھرنے کے دوران اسلام آباد کے ڈی چوک لے جایا کرتی تھیں.
امتیاز نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان پر کئی لوگوں نے مسلم لیگ (ن) میں شامل ہونے کے لیے دباؤ ڈالا، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ملزمان ان کے پڑوس میں رہائش پذیر تھے اور وہ اکثر اُن کی بلی کو ارد گرد گھومتے ہوئے دیکھتے تھے.
امتیاز کے مطابق 'وہ بلی انھیں بہت پیاری تھی'.
خاتون نے مزید بتایا کہ انھیں کئی نامعلوم افراد کی جانب سے فون کالز موصول ہوئی ہیں، جس میں انھیں مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کی شرط پر ان کی بلی واپس کرنے کا کہا گیا ہے.
ملزمان کو گرفتار کرکے ان سے تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے.
دوسری جانب پولیس نے ایک بلی بھی برآمد کرکے شناخت کے لیے خاتون کے حوالے کی تاہم وہ کوئی اور بلی نکلی.
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں
تبصرے (1) بند ہیں