دہشتگردی کے خلاف جنگ: امریکا کا مدد کے عزم کا اعادہ
واشنگٹن: امریکا نے حکومت پاکستان کو تعلیمی اداروں اور بچوں کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کے خاتمے کی جدو و جہد میں مدد کی پیشکش کردی۔
چارسدہ کی باچا خان یونیورسٹی پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان مارک ٹونر نے پاکستان کو پرامن اور مستحکم بنانے کی حکومتی کوششوں کی حمایت کی۔
مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ یہ بہت ہی افسوسناک بات ہے کہ دہشت گرد پاکستان کے تعلیمی اداروں پر حملہ کرکے ملک کی آئندہ آنے والی نسلوں کو ہدف بنا رہے ہیں، تاہم امریکا ملک کو پرامن اور مستحکم بنانے کے لیے حکومت پاکستان اور عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور ہم دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کے شانہ بشانہ ہیں۔
ایک علیحدہ بیان میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ جان کربی نے افغان امن عمل کے طویل اور مشکل ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے امریکا کی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں افغان امن عمل کی راہ میں آنے والی رکاوٹوں کا اندازہ ہے لیکن اس کے باوجود ہم اس کوشش سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغان صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹیو عبد اللہ عبد اللہ ان چیلنجز سے واقف ہیں، لیکن اس کے باوجود امن کوششوں کی حمایت کر رہے ہیں۔
یہ خبر 21 جنوری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔
تبصرے (1) بند ہیں