فاٹا آپریشن سے 'حقانی' فرار ہونے پر مجبور، امریکا
واشنگٹن: امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری نے اوباما انتظامیہ کے پاکستان کو ایف-16 طیاروں کی فروخت کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے قبائلی علاقے (فاٹا) میں جاری فوجی آپریشن نے حقانی نیٹ ورک کو دوسرے مقام پر منتقل ہونے پر مجبور کردیا ہے.
خیال رہے کہ امریکی کانگریس میں ہونے والی بحث کے دوران فاٹا میں حقانی نیٹ ورک کی موجودگی کو پاکستان کو طیاروں کی فروخت کے خلاف اہم دلیل کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔
امریکی سینیٹر بوب کورکر نے پاکستان کو طیاروں کی فروخت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'وہ طالبان اور حقانی نیٹ ورک کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں اور القاعدہ کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کررہے ہیں'۔
مزید پڑھیں: امریکی قانون ساز پاکستان کو ایف 16 کی فروخت پر برہم
جان کیری نے سینیٹر کے تحفظات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ 'انھوں ںے حقانی نیٹ ورک کو ایک نئے مقام پر منتقل ہونے پر مجبور کردیا ہے۔ اور یہ دہشت گردوں کے خلاف جاری پیش رفت کا حصہ ہے'۔ تاہم انھوں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ کچھ 'عناصر' اب بھی وہاں موجود ہیں، جو 'ہماری کوششوں کو مزید پیچیدہ کررہے ہیں'۔
جان کیری امریکی سینیٹ کی کمیٹی برائے خارجہ تعلقات کے سامنے 2017 کے دفاعی بجٹ کے لیے پیش ہوئے تھے، جس میں صوابدیدی فنڈز کے طور پر خارجہ اور امریکی ایجنسی کی بین الاقوامی امداد کے لیے 50 ارب روپے سے زائد کی رقم طلب کی گئی ہے۔
انتظامیہ کی جانب سے پاکستان کے لیے 72 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی مطلوبہ رقم کی تفصیلات بتاتے ہوئے جان کیری کا کہنا تھا کہ 'ہم انسداد انتہا پسندی کے لیے پاکستان اور افغانستان کو مدد فراہم کررہے ہیں'۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا ایف-16 طیارےپاکستان کو فروخت کرے گا
بعد ازاں بحث کا رخ امریکا کے ساتھ پاکستان کے پیچیدہ تعلقات کی طرف مڑ گیا.
کمیٹی کی صدارت کرنے والے سینیٹر بوب کورکر نے پاکستان پر 'صریح دوغلے پن' کا الزام لگایا، ان کا موقف تھا کہ پاکستان، امریکا سے بھی دوستانہ تعلقات برقرار رکھے ہوئے ہے اور ساتھ ہی انتہا پسندوں کی بھی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ 'امریکیوں کے ٹیکس کی کثیر رقم' وزیرستان جاچکی ہے جس سے صرف 'ان علاقوں کا تناظر' تبدیل ہوا ہے اور انھوں نے اب تک عسکریت پسندوں کی امداد بند نہیں کی۔
اس کے بعد انھوں نے پاکستان کی جانب سے آٹھ ایف-16 جنگی طیاروں کی خریداری کی درخواست کا نوٹس لیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ جب تک پاکستان اپنی مبینہ دوغلی پالیسی کو ترک نہیں کرتا وہ اس معاہدے کی مخالفت جاری رکھیں گے.
مزید پڑھیں: 'ہندوستان کو F-16 طیاروں پر تشویش نہیں ہونی چاہیے'
جان کیری نے سینیٹر کو یقین دہانی کروائی کہ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے افغانستان میں پاکستان کے 'انسداد دہشت گردی کی کوششوں سے متعلق تمام پہلوؤں' پر جانچ کرلی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ ہفتے قبل انھوں نے سوئٹزرلینڈ میں وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی تھی اور 'پاکستان میں دہشت گرد گروپوں کی محفوظ پناہ گاہوں یا ان کی جانب سے پاکستان کی زمین استعمال کرنے کی روک تھام' کی ضرورت کے حوالے سے امریکی خدشات پر تبادلہ خیال کیا۔
یہ خبر 25 فروری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی.
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔