'پاک-ہند تناؤ میں کمی کیلئے امریکا کردار ادا کررہا ہے'
واشنگٹن: امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری کا کہنا ہے کہ امریکا، پاکستان اور ہندوستان دونوں کے ساتھ قریبی تعلقات استوار رکھتا ہے کیونکہ اس طرح جوہری ہتھیاروں کے حامل 2 جنوبی ایشیائی ہمسایوں کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے میں مدد ملے گی.
اتوار کو جاری کیے گئے ایک بیان میں جان کیری کا کہنا تھا کہ امریکا، اسلام آباد اور نئی دہلی کے درمیان 'مفاہمت' کے عمل کو آگے بڑھانے کے لیے اپنی پوری کوشش کررہا ہے.
اپنے ایک بیان میں انھوں نے بالواسطہ طور پر اُن میڈیا رپورٹس کی بھی تصدیق کی، جن میں کہا جارہا تھا کہ امریکا 'خاموشی سے' دو طرفہ مذاکرات کے لیے پاک-ہندو وزرائے اعظم کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے.
جان کیری کا کہنا تھا، 'ہم اس کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں. میرا خیال ہے کہ مذاکرات کے لیے دونوں رہنماؤں کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیئے'.
ساتھ ہی ان کا کہنا تھا، 'ہم وہ کام نہیں کرنا چاہتے جس سے توازن بگڑے، ساتھ ہی ہم اس بات پر بھی یقین رکھتے ہیں کہ پاکستان اپنے ملک میں قابلِ شناخت دہشت گردوں کے خلاف ایک بہت مشکل لیکن قانونی جنگ میں مصروف ہے، جو پاکستان کے لیے خطرہ ہے'.
امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ڈیڑھ لاکھ سے ایک لاکھ اسی ہزار فوجی دستے پاک-افغان سرحد پر تعینات کر رکھے ہیں.
امریکی دفاعی ماہرین کو خدشہ ہے کہ ہندوستان کے ساتھ کشیدگی کی صورت میں پاکستان کو اپنے فوجی مشرقی سرحد پر بھیجنے پڑیں گے، جس کی وجہ سے طالبان کو افغانستان سے باآسانی فرار ہونے کا موقع مل جائے گا.
امریکا کے لیے پاکستان اور ہندوستان کے ساتھ تعلقات میں توازن برقرار رکھنا مشکل ہے، جبکہ ایک اعلیٰ سطحی پاکستانی وفد اتوار کو اسٹریٹیجک مذاکرات کے لیے واشنگٹن پہنچا.
وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز کی قیادت میں جانے والے وفد میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال، وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ آصف، سیکریٹری داخلہ، ڈائریکٹر جنرل جوائنٹ اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ماجد خان اور دیگر شعبوں اور وزارتوں کے نمائندے بھی شامل ہیں.
امریکا میں پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی انسداد دہشت گردی اور جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ سے متعلق ہونے والے مذاکرات میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے.
جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ سے متعلق ایک نیوکلیئر سمٹ اگلے ماہ واشنگٹن میں ہونے جارہا ہے، جس میں وزیراعظم نواز شریف اور ان کے ہندوستانی ہم منصب نریندرا مودی بھی شرکت کریں گے.
اسٹریٹجک ڈائیلاگ میں سیکریٹری آف اسٹیٹ امریکی ٹیم کی قیادت کریں گے، جس میں نیشنل سیکیورٹی کونسل، محکمہ دفاع اور امریکی انٹیلی جنس کمیونٹی کے افسران بھی شریک ہوں گے.
یہ خبر 29 فروری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔