کشمیرکی صورتحال پر پاکستان کی یورپی یونین، اسلامی ممالک کو بریفنگ
اسلام آباد: پاکستان کی جانب سے عالمی برادری کو ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے حوالے سے بریفنگ دینے کا سلسلہ جاری ہے۔
سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے یورپی یونین اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے رکن ممالک کے سفیروں کو کشمیر کی کشیدہ صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے ہندوستانی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے نہتے کشمیریوں کی ہلاکت اور ان کے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا کے مطابق سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے حق خودارادیت حاصل کرنے کے لیے، او آئی سی رکن ممالک کی جانب سے جموں و کشمیر کے عوام کی مسلسل حمایت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے مسلمان مشکل کی اس گھڑی میں اپنے مسلمان بھائیوں کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ میں یکجہتی اور بھائی چارے کے جذبے کے تحت او آئی سی ممالک کو ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی صریحاً خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے اور کشمیریوں پر مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں رکوانے میں کردار ادا کرنا چاہیے۔
سیکریٹری خارجہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے ظالمانہ اقدامات کشمیریوں کو، اقوام متحد کی سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ان کے حق خودارادیت کے مطالبے سے دستبردار نہیں کر سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: ہندوستان نہتے کشمیریوں پر مظالم بند کرے، پاکستان
واضح رہے کہ پاکستان کے سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سلامتی کونسل کے مستقل رکن ممالک (چین، فرانس، روس، برطانیہ اور امریکا) کے سفیروں کو بھی ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی کشیدہ صورت حال پر بریفنگ دی تھی، اور نہتے اور بے گناہ کشمیریوں کے قتل اور ہندوستانی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے بنیادی انسانی حقوق کی پامالی پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
سیکریٹری خارجہ نے بین الاقوامی برادری اور خاص طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ جموں کشمیر کی خراب ہوتی صورت حال کا نوٹس لے، ہندوستان سے مطالبہ کریں کہ وہ جموں کشمیر کے عوام کی بنیادی انسانہ حقوق کا احترام کرے اور جموں کشمیر کے حوالے سے سلامتی کونسل کی جانب سے منظور کی جانے والی قرار دادوں پر عمل درآمد کرائے۔
مزید پڑھیں: دنیا کشمیریوں کی آزادی کی خواہش کا احترام کرے، آرمی چیف
گذشتہ جمعے یعنی 8 جولائی کو ہندوستانی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں ’حزب المجاہدین‘ کے کمانڈر برہان مظفر وانی ہلاک ہوگئے تھے۔
اس واقعے کے بعد کشمیر میں شروع ہونے والے احتجاجی مظاہروں اور جھڑپوں کے دوران ہندوستانی سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں اب تک 30 سے زائد نہتے کشمیری ہلاک جبکہ سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔
کشمیری مظاہرین کی جانب سے بدھ (آج) ہندوستانی سیکیورٹی فورسز سے 70 کے قریب ہتھیار چھینے جانے کا بھی انکشاف ہوا۔
یہ پڑھیں: کشمیر: 'مظاہرین نے پولیس سے 70 ہتھیار چھین لیے'
اس سے قبل ہفتہ 9 جولائی کو بھی برہان وانی کی ہلاکت کے بعد مظاہرین ایک پولیس پوسٹ پر حملہ کرکے ہتھیار اپنے ساتھ لے گئے تھے۔
ہندوستان کی جانب سے الزام عائد کیا جاتا رہا ہے کہ کشمیری حریت پسندوں کو اسلحہ پاکستان کی جانب سے فراہم کیا جاتا ہے، تاہم حالیہ واقعات کے بعد ہندوستانی میڈیا میں یہ رپورٹس شائع ہوئیں کہ کشمیر میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز سے اسلحہ چھیننا گذشتہ ایک دہائی سے کافی عام ہے، تاہم کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد ان واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے۔
خیال رہے کہ 13 جولائی کو ہندوستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں ’یوم شہداء‘ بھی منایا جاتا ہے۔