• KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:14am Sunrise 6:39am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:49am
  • KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:14am Sunrise 6:39am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:49am

نادیہ خان کی بیٹی پر ہولی وڈ اداکار کا 'تشدد'

شائع May 25, 2017 اپ ڈیٹ May 27, 2017

پاکستان کی نامور اداکارہ اور ٹی وی میزبان نادیہ خان نے ایک ہولی وڈ اداکار پر بیٹی کے ساتھ بدسلوکی اور تشدد کرنے کا الزام عائد کردیا۔

فوٹو بشکریہ/ گلف نیوز
فوٹو بشکریہ/ گلف نیوز

گلف نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق نادیہ خان اپنی 14 سالہ بیٹی کے ہمراہ دبئی کے رٹز کارلٹن ہوٹل میں منعقدہ ایک کاسٹنگ سیشن میں گئیں جہاں ان کی بیٹی کا بھی آڈیشن تھا۔

اس آڈیشن کے حوالے سے نادیہ خان کا کہنا تھا، ’میں اس آڈیشن میں اس لیے گئی کیوں کہ مجھے لگا یہ میری بیٹی کے لیے اچھا موقع ہوگا، تاہم مجھے ایک ایسے واقعے کا سامنا کرنا پڑا جس کو میں پوری زندگی نہیں بھول پاؤں گی، جب میری بیٹی کی باری آئی تو جج (ہولی وڈ اداکار) نے اسے بازو سے اتنی زور سے پکڑا اور کھینچا، جس کے باعث اس کے دونوں ہاتھوں میں گہری چوٹ جیسے نشانات پڑ گئے‘۔

اس واقعے کے فوری بعد نادیہ خان اپنی بیٹی کو دبئی کے راشد ہسپتال لے کر گئیں جہاں رپورٹ میں ان کی بیٹی پر تشدد کی تصدیق ہوئی۔

فوٹو بشکریہ/ گلف نیوز
فوٹو بشکریہ/ گلف نیوز

نادیہ خان نے مزید بتایا کہ ’یہ صرف میرے نہیں بلکہ 30 سے 40 والدین کے سامنے ہوا جو وہاں اپنے بچوں کے ساتھ موجود تھے، میری بیٹی کو دو لائنز دی گئیں تھیں، اس سے پہلے کہ وہ کچھ بولتی اس پر تشدد کیا گیا اور اتنی زور سے دھکا دیا گیا کہ وہ دوسرے والدین کے قریب جاگری، مجھے یقین نہیں آرہا تھا کہ میں کیا دیکھ رہی ہوں، وہ میری بیٹی ہے، کسی کو حق نہیں کہ میری بیٹی کو ہاتھ بھی لگائے‘۔

نادیہ خان کے مطابق 'اس واقعے نے ان کی بیٹی کے اعتماد کو بالکل ختم کردیا ہے، وہ پورے دن روتی رہی'۔

فوٹو بشکریہ/ گلف نیوز
فوٹو بشکریہ/ گلف نیوز

اداکارہ کی جانب سے پولیس میں رپورٹ درج کروانے کے باعث مذکورہ ہولی وڈ اداکار (جن کا نام ظاہر نہیں گیا) کو ال برشا پولیس اسٹیشن طلب کرلیا گیا۔

واضح رہے کہ مذکورہ ہولی اڈ اداکار اس ٹیلنٹ ہنٹ ایجنسی کے سی ای او بھی ہیں۔

نادیہ خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی بیٹی کے علاوہ وہاں موجود ایک لڑکے کے ساتھ بھی بد سلوکی کی گئی، اداکارہ کے مطابق 'تشدد غلط ہے، چاہے وہ لڑکوں کے ساتھ ہو یا لڑکیوں کے ساتھ'.

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ والدین اپنے بچوں کو اس آڈیشن میں فیس بک پر اس کی اسپانسر پوسٹ کو دیکھنے کے بعد لائے، جس میں کہا گیا تھا کہ اپنے بچوں کو اس آڈیشن میں لائیں اگر وہ ڈزنی چینل کے ستاروں سے ملنا چاہتے ہیں، ڈزنی سے متاثر بچوں کے والدین یہ سوچ کر اس آڈیشن میں آئے کہ شاید یہ ڈزنی کے لیے کیا جارہا ہے۔

تاہم ڈزنی کے ترجمان نے کئی مرتبہ اس بات کی وضاحت کی ہے کہ اس قسم کے ٹیلنٹ ہنٹ آڈیشنز کا دی والٹ ڈزنی کمپنی یا ڈزنی چینل سے کوئی تعلق نہیں۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024