• KHI: Fajr 4:30am Sunrise 5:52am
  • LHR: Fajr 3:42am Sunrise 5:12am
  • ISB: Fajr 3:40am Sunrise 5:14am
  • KHI: Fajr 4:30am Sunrise 5:52am
  • LHR: Fajr 3:42am Sunrise 5:12am
  • ISB: Fajr 3:40am Sunrise 5:14am

آئی ایس آئی میں اعلیٰ عہدوں پر سویلین افسران کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ

شائع September 17, 2017

حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت نے ملک کے سب سے اہم خفیہ ادارے انٹر سروسز انٹیلیجنس (آئی ایس آئی) میں اعلیٰ عہدوں پر سویلین کے شیئر کو بڑھانے کا فیصلہ کرلیا۔

وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے وزارت دفاع کی جانب سے بھیجی گئی سمری پر آئی ایس آئی میں سویلین کے سب سے بڑے عہدے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) کی تعداد کو ایک سے بڑھا کر چار تک کرنے کی تجویز کی منظوری دے دی۔

پاکستانی خفیہ ایجنسی میں سویلین کا سب سے بڑا عہدہ ڈی جی کا ہوتا جو 21 گریڈ کا افسر جبکہ آرمی کے موجودہ میجر جنرل کے برابر ہوتا ہے۔

پاکستان میں اب تک اس پوزیشن کے لیے صرف ایک ہی سویلین ڈی جی ہوا کرتا تھا۔

اس کے علاوہ وزارتِ دفاع کی سمری میں ڈپٹی ڈائریکٹر جنرلز (ڈی ڈی جیز) کی تعداد بڑھانے کی تجویز دی گئی تھی، تاہم وزیر اعظم نے یہ تعداد 8 سے بڑھا کر 15 کرنے کی منظوری دے دی۔

مزید پڑھیں: ڈی جی آئی ایس آئی نوید مختار کے بھارتی میڈیا میں چرچے

وزارتِ دفاع کی سمری میں گریڈ 20 پر ایڈیشنل ڈی ڈی جیز کی 7 اسامیاں بنانے کی سفارشات پیش کی گئیں تھیں۔

وزیر اعظم ہاؤس سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے وزارتِ دفاع کی سفارشات کا بغور جائزہ لیا اور اسے خوش اسلوبی کے ساتھ منظور کیا۔

’نظر ثانی اسٹیبلشمنٹ – ڈیفنس انٹیلیجنس سروسز (ڈی آئی ایس) ڈائریکٹریکٹ جنرل آئی ایس آئی‘ کے ڈھانچے کے عنوان سے وزیر اعظم کے دفتر سے جاری کردہ حکم نامے پر وزیر اعظم کے سیکریٹری فواد حسن فواد نے دستخط کیے جسے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میاں اسد حیا الدین اور وزارت خزانہ اور وزارت دفاع کو ارسال کیا گیا۔

تاہم سیکیورٹی ایجنسی کے حکام نے اس نئی پیش رفت پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا، تاہم انہوں نے کہا کہ چونکہ آئی ایس آئی وزیر اعظم کے ماتحت کام کرتی ہے لہٰذا ادارے میں نئی اسامیاں بڑھانے کا فیصلہ ان کا ہے۔

پاکستان کی سب سے اہم خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی 1948 میں پاکستان کے انٹیلیجنس کے نیٹ ورک کو مضبوط کرنے کے لیے قائم کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: نیا آئی ایس آئی چیف، وزیراعظم کے لیے مشکل انتخاب

ابتداء میں یہ آرمی کے ایک اور خفیہ ادارے انٹیلیجنس بیورو (آئی بی) کے ساتھ کام کرتا تھا جس کا ہیڈ کوارٹر راولپنڈی میں تھا۔

آئی ایس آئی کو 1950 میں اندرونی اور بیرونی سطح پر پاکستان کی سالمیت اور اس کے مفادات کی حفاظت کے لیے علیحدہ ٹاسک دیا گیا، اور اس کا ہیڈ کوارٹر اسلام آباد منتقل کردیا گیا۔

سویت افغان جنگ میں پاکستان کے اس ادارے کو مزید تقویت ملی اور اسی دوران آئی ایس آئی میں سویلین کے لیے اسامیاں قائم کی گئیں۔

آئی ایس آئی کے سابق افسر کے مطابق 2005 میں اس وقت کے صدر پاکستان جنرل (ر) پرویز مشرف نے آئی ایس آئی کے سویلین ڈی جی کی پوسٹ کی منظوری دی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ ادارے میں سویلین عہدیداران کی ترقی کا عمل نہایت سست روی کا شکار تھا، تاہم ادارے میں 20 اور 21 گریڈ کے افسران کے اضافے کے ساتھ سویلین کی ترقیوں میں تیزی آئے گی۔


یہ خبر 17 ستمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (2) بند ہیں

Asad Sep 17, 2017 02:25pm
اسکا فائیدہ کیا ہو گآ ؟
وجاہت Sep 18, 2017 12:52pm
@Asad ڈی جی آئی ایس آئی میجر جنرل نہیں لیفٹنٹ جنرل ہوتا ہے جو میجر جنرل سے ایک عہدہ اوپر اور دوسرا بڑا عہدہ ہے

کارٹون

کارٹون : 7 مئی 2025
کارٹون : 6 مئی 2025