غیر ملکی اثاثوں پر پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان لفظی جنگ
اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر ایون فیلڈ اپارٹمنٹ ریفرنس کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں پرانے مالی دستاویزات سامنے آنے پر مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے درمیان لفظی جنگ کا آغاز ہوگیا۔
خیال رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے دستاویزات اسلام آباد کی احتساب عدالت میں مذکورہ ریفرنس کے سلسلے میں کیس کے اہم ترین گوان واجد ضیا کے پیش ہونے کے بعد شائع کی گئیں تھیں۔
خیال رہے کہ واجد ضیاء سپریم کورٹ کی ہدایت پر شریف خاندان کے خلاف پاناما پیپز کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سربراہ تھے، جنہوں نے گزشتہ برس 10 جولائی کو اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کی تھی جس کی بنیاد پر عدالت عظمیٰ نے نواز شریف کو وزارتِ عظمیٰ سے نااہل قرار دے دیا تھا جبکہ نیب کو نواز شریف، مریم نواز، حسن نواز، حسین نواز، کیپٹن (ر) محمد صفدر اور سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف مزید تحقیقات کے لیے ریفرنس دائر کیا تھا۔
مزید پڑھیں: نواز شریف کے سوال پر تحریک انصاف کے جوابی پمفلٹ
عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر برطانیہ کے ورجن آئی لینڈ کی فنانشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کے دستاویزات شائع کیے تھے جو جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ کے ساتھ عدالت میں جمع کرائے تھے۔
چیئرمین تحریک انصاف کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں لکھا کہ برطانیہ کے ورجن آئی لینڈ کی تحقیقاتی ادارے کی جانب سے جاری ہونے والی دستاویزات سے ثابت ہوتا ہے کہ مریم نواز ہی مے فیئر اپارٹمنٹس کے بینیفشری ہیں جس کی مالیت اربوں روپے ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چونکہ مریم نواز کا کوئی ذرائع آمدن نہیں، لہذا ثابت ہوتا ہے کہ یہ رقم پاکستان سے چوری کرکے نواز شریف نے مریم نواز کے نام پر بیرونِ ملک منتقل کی۔
اپنے ایک اور پیغام میں عمران خان نے پاناما کی ایک لاء فرم موساک فونیسکا کا خط شائع کیا اور کہا کہ مریم نواز ہی اس آف شور کمپنی کی مالک ہیں جس کی ملکیت لندن کی جائیداد ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی چوہدری نثار کو تحریک انصاف میں شمولیت کی دعوت
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ دستاویزات شریف خاندان کے قطری خط سے ٹرسٹ ڈیڈ اور ٹرسٹ ڈیڈ سے کیلیبری فونٹ تک کے جھوٹ کو بے نقاب کرتا ہے۔
اپنے ایک اور ٹوئٹ میں عمران خان نے ایک انٹرویو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مریم نواز کی جانب سے اپنے خاندان کی جائیداد کو بچانے کے لیے جھوٹ بولا گیا کیونکہ انہوں نے کرپشن سے یہ پیسہ حاصل کیا تھا۔
پی ٹی آئی چیئرمین کے ان الزامات پر ردِ عمل دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ عمران خان مریم نواز فوبیا میں مبتلا ہوگئے ہیں اور وہ مریم نواز کی سوشل میڈیا پر سرگرمیوں سے خوف زدہ بھی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سربراہ نے پرانے دستاویزات ٹوئٹ کر دیئے ہیں اور انہوں نے ان دستاویزات پر درج تاریخوں کا جائزہ ہی نہیں لیا۔
مزید پڑھیں: 'عمران خان اور نواز شریف کے کیس کا موازنہ کرنا ناممکن'
وزیرِ مملکت کا مزید کہنا تھا کہ واجد ضیاء پہلے ہی عدالت میں پیش ہو کر اپنی گواہی پیش کر چکے ہیں تاہم آئندہ سماعت پر ان سے جراح کی جائے گی اور انہیں اندازہ نہیں کہ وہ اس دوران کس کا سامنا کرنے جارہے ہیں۔
عمران خان کی جانب سے شائع کیے جانے والے دستاویزات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ان دستاویزات کا جے آئی ٹی اور نیب نے پہلے ہی جائزہ لے لیا ہے اور پاکستان قوم اس بارے میں سچ جانتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء پہلے ہی احتساب عدالت میں یہ تسلیم کر چکے ہیں کہ جے آئی ٹی رپورٹ کی جِلد نمبر 10 غیر متعلقہ ہے۔
مریم اورنگزیب کے ردِ عمل پر جواب دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے سیکریٹری انفارمیشن فواد چوہدری نے مریم نواز کو جھوٹا اور مریم اورنگزیب کو ان کی اسٹاف افسر قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام کافی عرصے سے شواہد کا انتظار کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر شریف خاندان اپنے دفاع میں کوئی بھی ثبوت پیش نہیں کر سکے تو وہ اڈیالہ جیل بھیج دیئے جائیں گے۔
یہ خبر 11 مارچ 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی