• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پاکستانی پاسپورٹ پر کتنے ممالک میں ویزہ فری انٹری ممکن؟

شائع May 24, 2018
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

اگر آپ کے پاس پاکستانی پاسپورٹ ہے تو بری خبر ہے کہ یہ دنیا کے چند کمزور ترین پاسپورٹس میں سے ایک ہے۔

ہینلے اینڈ پارٹنرز نامی کمپنی نے 200 ممالک کے حکومتی ڈیٹا کی بنیاد پر طاقتور اور کمزور ترین پاسپورٹس کی فہرست مرتب کی ہے جسے رکھنے والوں کو 33 ممالک میں ویزہ فری، ای ویزہ یا وہاں پہنچنے پر ویزے کی سہولت مل جاتی ہے، اور ان میں پاکستانی پاسپورٹ کمزور ترین میں 5 ویں نمبر پر ہے۔

حیران کن طور پر جاپان طاقتور ترین پاسپورٹس کی اس فہرست میں نمبر ون پر ہے، جہاں کے رہائشیوں کو 189 ممالک میں ویزے کے بغیر یا وہاں پہنچنے پر ویزے کی سہولت ملتی ہے، رواں سال کے شروع میں یہ تعداد 175 تھی۔

اسی طرح دوسرے نمبر پر جرمنی اور سنگاپور ہیں، جن کے پاسپورٹ 187 ممالک میں ویزہ فری یا انٹری ویزے کی سہولت حاصل کرپاتے ہیں۔

187 ممالک کے ساتھ فن لینڈ، فرانس، اٹلی، جنوبی کوریا، اسپین اور سوئیڈن مشترکہ طور پر تیسرے نمبر پر ہیں۔

اسی طرح چوتھے نمبر پر آسٹریلیا، لگسمبرگ، نیدرلینڈ، ناروے، پرتگال، برطانیہ اور امریکا 186 ممالک کے ساتھ کھڑے ہیں۔

5ویں پر 185 ممالک کے ساتھ بیلجیئم، کینیڈا، ڈنمارک، آئرلینڈ اور سوئٹزرلینڈ موجود ہیں۔

پاکستان سے آگے کمزور ترین پاسپورٹس میں صومالیہ اور شام (32 ممالک) جبکہ افغانستان اور عراق 30 ممالک کے ساتھ موجود ہیں۔

بھارت اس فہرست میں 76 ویں نمبر پر ہے جس کا پاسپورٹ رکھنے والے 59 ممالک میں ویزہ فری انٹری یا ویزہ آن ارائیول کی سہولت سے مستفید ہوسکتے ہیں۔

پاکستان رواں سال کے شروع میں کمزور ترین پاسپورٹس میں 30 ممالک کے ساتھ چوتھے نمبر پر تھا، تو یہ کہا جاسکتا ہے کہ اس میں کچھ بہتری آئی ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Faizan iqbal May 24, 2018 11:15pm
Share countries list.

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024