• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

کیا آنکھ پھڑکنا واقعی بدشگونی ہوتی ہے؟

شائع May 28, 2018
— شٹر اسٹاک فوٹو
— شٹر اسٹاک فوٹو

آپ نے سنا ہوگا کہ آنکھ پھڑکنا کچھ اچھا یا برا ہونے کی نشانی ہے۔

اب یہ توہم پرستی ہے یا درست، اس بحث کو چھوڑیں، بس یہ جان لیں کہ آنکھ پھڑکنے کی وجہ کیا ہوتی ہے۔

درحقیقت عام طور پر آنکھ پھڑکنا ہوسکتا ہے کہ ذہنی طور پر پریشانی کا باعث بنے مگر یہ کسی بیماری کے بجائے طرز زندگی، ایک وجہ ہوسکتی ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق آج کل لوگ اپنا بہت زیادہ وقت کمپیوٹر یا فون کی اسکرین کے سامنے گزارنے کے عادی ہوتے ہیں۔

اور اس عادت کے نتیجے میں آنکھوں پر دباﺅ بڑھتا ہے یا وہ خشک ہونے لگتی ہے۔

تاہم ایسا ہونے پر آنکھ پھڑکنے کے امکان بھی بڑھتے ہیں۔

اسکرینوں سے ہٹ کر بہت تیز روشنی میں رہنا، آنکھ کی سطح یا اندرونی حصے میں خارش، جسمانی دباﺅ، تمباکو نوشی، ذہنی تناﺅ اور تیز ہوا کے نتیجے میں آنکھ پھڑکنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

اگر آنکھ کی اس حرکت سے پریشان ہیں تو آنکھوں کو کچھ وقت تک آرام دیں۔

اگر ممکن ہو تو اپنے سے کچھ دیر کے لیے وقفہ کریں اور شام میں ایسی سرگرمیوں کو اپنائیں، جس میں اسکرین وغیرہ کا کوئی دخل نہ ہو۔

بہت کم ایسا ہوتا ہے جب آنکھ پھڑکنا کسی عارضے کی نشانی ہو اور وہ بھی اس وقت جب مناسب آرام اور اسکرین وغیرہ سے دوری کے باوجود یہ سلسلہ برقرار رہے۔

اگر اس کے باوجود آنکھ کی لرزش نہ رکے تو یہ پلکوں کے ورم، آنکھوں کی خشکی، روشنی سے حساسیت اور موتیا وغیرہ کی علامت ہوسکتی ہے۔

بہت سنگین معاملات میں یہ کسی دماغی اور اعصابی نظام کے مسئلے کی نشانی ہوسکتی ہے جس کے ساتھ چند دیگر علامات بھی سامنے آتی ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

mAtti ur rasool May 29, 2018 11:43pm
its 100% wrong .!!!!!!!!!!!! i am not "tohum prust", but it is alarm from a brain for a potentail threat or problem. if some one want to know more can contact via email.

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024