• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

امریکا کا لشکرطیبہ سے وابستہ انتخابی امیدواروں پر خدشات کا اظہار

شائع July 21, 2018

واشنگٹن: کالعدم لشکرِ طیبہ سے وابستہ افراد کے انتخابی دوڑ میں شامل ہونے پر امریکا نے پاکستان سے اپنے تحفظات کا اظہار کردیا۔

اس حوالے سے امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ سے جاری مراسلے میں اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا گیا کہ’الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے ملی مسلم لیگ (ایم ایم ایل) کی رجسٹریشن جون میں منسوخ کی گئی جس کے لشکر طیبہ کے ساتھ مراسم تھے اور اس کو عالمی سطح پر دہشت گرد تنظیم قرار دیا جا چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی دفاعی بل: کالعدم لشکر طیبہ کے خلاف کارروائی کی شرط ختم

مراسلے میں کہا گیا کہ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے بیرونِ ملک دہشت گرد تنظیم کی فہرست میں ایم ایم ایل کو لشکر طیبہ کے طور پر شامل کیا ہے۔

اس میں کہا گیا کہ ’ہم نے پاکستانی حکومت سے لشکرطیبہ سمیت اس سے جڑے لوگوں کی جانب سے انتخابات میں حصہ لینے پر متعدد مرتبہ اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔

اس سے قبل کہا گیا تھا کہ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے پاکستانی سیاستدانوں پر ٹارگیٹڈ حملوں کے باوجود انتخابی عمل کو جاری رکھنے پر زور دیا تھا۔

مزید پڑھیں: پینٹاگون نے کارروائی کیلئے حقانی نیٹ ورک کو لشکرِ طیبہ سے علیحدہ کیا

ادھر برسلز سے جاری ہونے والے ایک اعلامیے میں کہا گیا کہ یورپی یونین نے اسلام آباد پر زور دیا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کو انتخابات کے دوران ’محفوظ اور صاف ماحول‘ فراہم کیا جائے۔

جاپانی وزیرِ خارجہ ٹارو کونو نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ جاپان کی خواہش ہے کہ پاکستان میں انتخابات صاف و شفاف اور پُرامن ہوں اور دہشت گردوں کو جمہوری عمل میں مداخلت کا کوئی موقع فراہم نہ کیا جائے‘۔

واشگنٹن میں امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے کہا کہ سیاسی امیدوارں اور ان کے کارکنان پر حملے بزدلانہ ہیں جو پاکستانی قوم کو جمہوری حقوق سے دور نہیں رکھ سکیں گے۔

مزید پڑھیں: حافظ سعید کے خلاف مکمل کارروائی کیلئے امریکا،بھارت کا پاکستان پر زور

یورپی یونین نے کہا تھا کہ وہ پاکستانی حکام سے امید کرتے ہیں کہ ملک بھر میں تمام انتخابی سرگرمیوں کے لیے سازگار اور محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

اس حوالے سے مزید کہا گیا کہ ’تمام سیاسی جماعتوں، امیدواروں اور شہریوں کو دہشت گردوں کا خوف بالائے طاق رکھ کر اپنے آئینی حق کی ادائیگی کے لیے انتخابات میں حصہ لینا چاہیے‘۔


یہ خبر 21 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024