'بھارت میں رہنے والا ہر شخص، قومیت اور شناخت سے ہندو ہے'
نئی دہلی: بھارت میں ہندوؤں کی انتہا پسند جماعت راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے چیف موہن بھگوت کا کہنا ہے کہ بھارت میں رہنے والا ہر شخص قومیت اور شناخت کے لحاظ سے ہندو ہے۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق 'بھویشے کا بھارت' یا 'مستقبل کا بھارت' کے نام سے ہونے والی 3 روزہ کانفرنس کے آخری روز شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے آر ایس ایس کے چیف کا کہنا تھا کہ 'جو بھارت میں رہتے ہیں سب ہندو ہیں، انہیں یہ کہنے میں ہچکچاہٹ ہے، یہ سب ہمارے لوگ ہیں اور ہمارا ورثہ اتحاد ہے'۔
انہوں نے گائے محافظوں کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر کہا کہ 'گائے محافظوں کو نگرانی یا تشدد کے حوالے سے الجھنے کی ضرورت نہیں'۔
مزید پڑھیں: آر ایس ایس پاکستان سے مذاکرات کی حامی
خیال رہے کہ آر ایس ایس، بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کی اہم خیال تنظیم ہے اور بھارت میں اس وقت بی جے پی کی حکومت ہے، جنہوں نے نریندر مودی کو ملک کا وزیراعظم بنایا۔
مذکورہ کانفرنس میں بھارت بھر سے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی جس کا مقصد پارٹی کے قائد کے نظریات کی ترویج تھا۔
آر ایس ایس کے چیف کا کہنا تھا کہ ان کی تنظیم مختلف ذاتوں کے درمیان شادی کے خلاف نہیں اور یہ مرد اور عورت کے درمیان اتفاق سے متعلق ایک سوال ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر مختلف ذاتوں کے درمیان شادی کے حوالے سے اتفاق موجود ہو تو سب سے زیادہ کیسز سنگھ سے سامنے آئیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ہندوستان، جمہوریت، آر ایس ایس
گزشتہ روز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آر ایس ایس کے چیف نے کہا تھا کہ 'ہندوتاوا' کا مطلب مسلمانوں کو قبول کرنا ہے، 'ہندوستان کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ مسلمانوں کے لیے کوئی جگہ نہیں، اگر ہم مسلمانوں کو قبول نہیں کریں گے تو یہ ہندوتاوا نہیں ہے'۔
کانفرنس کے پہلے دن آر ایس ایس کے سربراہ نے تحریک آزادی میں کانگریس کے کردار کو سراہنے والے شرکاء کے اس اقدام کو سراہا تھا اور ان کا کہنا تھا کہ 'کانگریس نے آزادی کی جدوجہد اور ہندوستان کو اہم ذمہ داریاں دینے میں اہم کردار ادا کیا اور ان میں سے کچھ لوگ اب بھی ہمارے لیے مشعل راہ ہیں'۔