ریپ کیس درج نہ کرنے پرایبٹ آباد کے ایس ایچ اوز سمیت 11 اہلکار معطل
انسپکٹرجنرل پولیس (آئی جی پی) خیبر پختونخوا (کے پی) صلاح الدین محسود نے ایک ریپ کیس کا مقدمہ درج کرنے سے مبینہ طور پر انکار پر ایبٹ آباد کے دو تھانوں کے اسٹیشن ہاؤس افسران (ایس ایچ اوز) اور امام سمیت 11 اہلکاروں کو معطل کرنے کا حکم دے دیا۔
آئی جی کے پی صلاح الدین محسود نے متاثرہ خاتون کی شکایت پر احکامات جاری کیے اور ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) ایبٹ آباد نے آئی جی کے احکاما ت پر عمل درآمد کرلیا۔
متاثرہ خاتون نے آئی جی کو بتایا تھا کہ انہیں ساہیوال سے اغوا کیا گیا جس کے بعد ریپ کیا گیا اور ایبٹ آباد میں لا کر چھوڑ دیا گیا تھا۔
انہوں نے اغوا اور ریپ پر سب سے پہلے میرپور پولیس اسٹیشن میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرانے کے لیے رجوع کیا لیکن وہاں پر موجود افسران نے انکار کرتے ہوئے حویلیاں پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرانے کا مشورہ دیا۔
خیال رہے کہ حویلیاں مذکورہ پولیس اسٹیشن سے 12 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
متاثرہ خاتون کو ایک ٹرک ڈرائیور کے حوالے کر کے انہیں حویلیاں پہنچانے کا حکم دیا جس کے بعد ٹرک ڈرائیور نے بھی ان کا جنسی استحصال کیا۔
جب متاثرہ خاتون حویلیاں پولیس اسٹیشن پہنچیں تو وہاں کے ایس ایچ او نے بھی ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کیا۔
بعد ازاں متاثرہ خاتون واقعے کی رپورٹ کے لیے آئی جی کے پاس آئیں جنہوں نے ڈی پی او کو حکم دیا کہ میر پور اور حویلیاں کے دونوں تھانوں کا اسٹاف اور ایس ایچ اوز معطل کردیا جائے۔
آئی جی نے معاملے کی تفتیش کے لیے اعلیٰ سطح کی ایک کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے۔