جنوبی وزیرستان میں دھماکا، پاک فوج کے 3 اہلکار شہید
صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقے جنوبی وزیرستان میں پاک افغان سرحد کے قریب سڑک کنارے نصب بم پھٹنے سے پاک فوج کے 3 اہلکار شہید اور 5 زخمی ہو گئے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' نے مقامی حکام کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اہلکار جنوبی وزیرستان کی تحصیل مکین میں روزمرہ کے گشت پر مامور تھے کہ اسی دوران دھماکا ہوا۔
مزید پڑھیں: جنوبی وزیرستان: گاؤں میں بجلی کا پہلا منصوبہ، 100 روپے فی گھر!
واضح رہے کہ ابھی تک کسی نے بھی بم دھماکے کی ذمے داری قبول نہیں کی لیکن طالبان اور القاعدہ کے دہشت گرد کئی سالوں سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصروف پاک فوج کے اہلکاروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
گزشتہ کچھ سالوں کے دوران افغانستان کی سرحد کے ساتھ کیے گئے فوجی آپریشنز کی بدولت یہاں پرتشدد واقعات میں واضح کمی آئی ہے لیکن اب بھی شدت پسندوں کی جانب سے حملوں کا سلسلہ وقتاً فوقتاً جاری ہے۔
2014 میں فوج نے شدت پسندوں کے ٹھکانوں کے خاتمے کے لیے آپریشن شروع کیا تھا تاکہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے جاری اس دہشت گردی کی جنگ کا خاتمہ کیا جا سکے جس کے نتیجے میں اب تک ہزاروں افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آپریشن ردالفساد کے تحت کارروائی، 4 دہشتگرد ہلاک، فوجی جوان شہید
دسمبر 2014 میں پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملے اور اس میں 140 سے زائد بچوں کی شہادت کے واقعے کے بعد فوجی آپریشن میں تیزی آئی تھی اور 2016 میں تین ماہ طویل آپریشن کے بعد فوج نے ملک کے شمال مشرقی علاقے کو دہشت گردوں سے پاک کردیاا۔