• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ درج ہوا تو اس کا بھی دفاع کر سکتا ہوں، زرداری

شائع November 2, 2018
پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر آصف علی زرداری— فائل فوٹو
پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر آصف علی زرداری— فائل فوٹو

پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ مقدمہ درج کرنے کے لیے حکام کو ثابت کرنا ہو گا کہ میں نے جعلی اکاؤنٹس کھلوائے اور اگر مقدمہ درج ہو گیا تو بھی وہ اس کا دفاع کر سکتے ہیں۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکام کو یہ ثابت کرنا ہو گا کہ میں نے دودھ اور مٹھائی والوں کے نام پر جعلی اکاؤنٹس کھلوائے اور صرف اسی صورت میں ان کے خلاف مقدمہ درج ہو سکتا ہے۔

آصف زرداری نے کہا کہ اگر میرے خلاف مقدمہ درج ہو گیا تو بھی اس کا دفاع کر سکتا ہوں اور میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ میں نے اکاؤنٹ میں پیسے جمع کرائے، میری مرضی ہے۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کا جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں 'جے آئی ٹی' بنانے کا حکم

جب شو کے میزبان حامد میر نے ملک کے سابق صدر سے اس بارے میں مزید وضاحت طلب کرتے ہوئے کہا کہ اس غریب شخص کا کیا قصور جس کو اس بارے میں کچھ علم ہی نہیں ہے تو آصف زرداری نے کہا کہ ’یہ تو اس کی غلطی ہوئی‘۔

زرداری کے بیان پر حیران صحافی نے جملہ دہراتے ہوئے مزید وضاحت مانگی تو پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ ’یہ تو بینک کی غلطی ہے‘۔

سپریم کورٹ نے رواں سال 6ستمبر کو جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی تھی تاکہ سابق صدر آصف زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور سمیت دیگر بااثر شخصیات کو فائدہ پہنچانے کے لیے بینکاروں اور دیگر متعلقہ شخصیات کی مدد سے کھولے گئے جعلی بینک اکاؤنٹس سے اربوں روپے کی مبینہ منی لانڈرنگ کی تحقیقات کی جا سکے۔

2015 کے جعلی اکاؤنٹس کیس کے حوالے سے ایف آئی اے کی جانب سے سپریم کورٹ میں تفصیلی رپورٹ جمع کرائی گئی تھی، جس میں مزید تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کی درخواست کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس: زرداری گروپ کی 2 نئی کمپنیوں کا انکشاف

ایف آئی اے کی رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ 29 مشکوک بینک اکاونٹس سے 35 ارب روپے منتقل کیے گئے، مذکورہ مقدمے میں 10 اشتہاری ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے ہیں۔

جب گفتگو کے دوران سابق صدر پاکستان سے قومی مفاہمتی آرڈیننس(این آر او) اور اس حوالے سے وزیر اعظم کی تقریر کا ذکر کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ عمران خان کو یہ سب کہنے کی عادت ہے۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ ہم نے عمران خان سے کہا ہے کہ وہ ایک ایگزیکٹو کی طرح برتاؤ کرتے ہوئے اپوزیشن کی سیاست ترک کر دیں اور اپوزیشن ہمیں کرنے دیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024