• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

وزیر خارجہ کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا فون، خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال

شائع February 27, 2019
شاہ محمود قریشی نے انتونیو گیوتیرس کو خطے کی صورتحال پر خط لکھا تھا—فوٹو: بشکریہ ریڈیو پاکستان
شاہ محمود قریشی نے انتونیو گیوتیرس کو خطے کی صورتحال پر خط لکھا تھا—فوٹو: بشکریہ ریڈیو پاکستان

اسلام آباد: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گیوتیرس نے پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے لکھے گئے خط کے بعد ان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔

انتونیو گیوتیرس نے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران خطے میں امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہمیں خدشہ تھا کہ بھارتی حکومت سیاسی مقاصد کے لیے خطے کا امن تہہ و بالا کرسکتا ہے، ہم نے عالمی برادری کو اپنے خدشات اور تشویش سے باخبر رکھا۔

مزید پڑھیں: بھارت کی دراندازی کی کوشش، وزیرخارجہ کے عالمی رہنماؤں سے رابطے

وزیر خارجہ نے کہا کہ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کو اسی ضمن میں لکھے گئے اپنے 2 خطوط کا بھی حوالہ دیا گیا، بھارت کی طرف سے دراندازی ایک جارحانہ اقدام ہے جو اقوام متحدہ کے چاٹر اور بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے ہمیں اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے۔

خیال رہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی پر شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو خط لکھا تھا۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ وزیر خارجہ نے اپنے خط میں لکھا تھا کہ بھارت کی اس جارحانہ کارروائی کے علاقائی امن و سلامتی پر شدید اثرات مرتب ہوں گے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ بھارتی حکومت پلوامہ واقعے کے بعد دہشت گردی کی آڑ میں دھمکی آمیز بیانات دے رہی ہے، جس کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو لکھے گئے خط میں شاہ محمود قریشی نے واضح کیا کہ پاکستان اپنے دفاع میں مناسب کارروائی کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے عالمی ادارے کے سربراہ پر زور دیا تھا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن ممالک کو ان کے خط کے مندرجات سے آگاہ کریں۔

قبل ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس میں افتتاحی سیشن کے دوران بھارتی وزیر خارجہ ششما سوراج کو مدعو کرنے پر بھی تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

نجی نشریاتی ادارے جیو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ بھارتی وزیر خارجہ ششما سوراج کی موجودگی میں اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں میری شرکت ممکن نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت اب ہمارے جواب کا انتظار کرے، پاک فوج

واضح رہے کہ پلوامہ حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی بڑھنے کے بعد پاکستان کی جانب سے سفارتی سطح پر تمام ممالک کو آگاہ کیا گیا تھا کہ کس طرح بھارت اپنے سیاسی مقاصد کے لیے خطے کے امن کو داؤ پر لگا رہا ہے۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی خلاف وزری کےبعد پیدا ہونے والی صورت حال پر پاکستان میں چین کے سفیر، امریکی سیکریٹری اسٹیٹ اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل سے رابطہ کیا اور خطے میں امن و امان کی صورت حال سے آگاہ کردیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024