• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

ملک میں جاری شدید بارشوں کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 39 ہوگئی

شائع April 17, 2019
بارشوں سے کئی علاقوں میں فصلوں کو نقصان پہنچا—تصویر:آن لائن/ملک سجاد
بارشوں سے کئی علاقوں میں فصلوں کو نقصان پہنچا—تصویر:آن لائن/ملک سجاد

کوئٹہ/لاہور: پنجاب اور بلوچستان میں مسلسل دوسرے روز بھی شدید بارشوں کے باعث مزید 6 افراد جاں بحق ہوگئے جس سے ملک بھر میں بارشوں سے ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 39 ہو گئی ہے۔

بلوچستان میں خراب موسم کے باعث ہونے والے حادثات میں 4 بچے جاں بحق ہوئے جن میں سے 2 باغ کے علاقے کے رہائشی تھے جہاں مکان کی چھت گرنا ان کی زندگی کے خاتمے اور والدین کو زخمی کرنے کی وجہ بنا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دیگر 2 بچوں کا تعلق قلعہ عبداللہ کے علاقے سے تھا، اور یہاں بھی موسلا دھار بارش کے دباؤ کے باعث کچے مکان کی چھت گر گئی۔

شدید بارشوں کی وجہ سے سڑکیں بہہ جانے کے سبب بہت سے علاقوں اور گاؤں کا رابطہ کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر اضلاع سے منقطع ہوگیا اور 2 دن میں صوبے میں اموات کی تعداد 14 ہوگئی جبکہ 25 افراد زخمی ہیں۔

صوبائی ڈزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی نے دفعہ 144 (4 سے زائد افراد کے ایک مقام پر اکھٹے ہونے پر پابندی) کے ساتھ بلوچستان میں ہنگامی صورتحال نافذ کردی تاکہ متاثرہ مقامات پر مزید انسانی جانوں کے ضیاع سے بچا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا، بلوچستان میں بارشیں، سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 12 ہوگئی

رپورٹس کے مطابق بلوچستان میں صورتحال انتہائی خطرناک ہے اور سبی، ڈکی اضلاع میں سیلاب کے باعث متعدد گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گئے اور فصلیں بہہ گئیں۔

بارشوں سے فصلوں کو نقصان

دوسری جانب لاہور کے علاقے شاد باغ میں شادی ہال کی دیوار گرنے سے 2 افراد زخمی ہوگئے جنہیں مقامی ہسپتال پہنچایا گیا۔

ٹوبہ ٹیک سنگھ میں فیصل آباد ملتان روڈ پر دریائے راوی کے مقام سدھنائی پل پر گاؤں کا ایک رہائشی اور اس کی دو خواتین رشتہ دار سڑک کنارے موجود چائے کے اسٹال کی چھت گرنے سے زخمی ہوگئے۔

اس کے علاوہ ڈان کے نمائندے نے بتایا کہ بہاولپور میں بھی ایک مکان کی چھت گرنے سے کم از کم 11 افراد شدید زخمی ہوگئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جبکہ بڑے رقبے پر موجود فصل کو نقصان پہنچا۔

مزید پڑھیں: پاکستان سیلاب کو روکنے میں ناکام کیوں؟

وسطی اور جنوبی پنجاب کے متعدد کسانوں نے گندم کی فصلوں کو نقصان پہنچنے کی شکایات کی ہیں، ژالہ باری نے بالخصوص خانیوال، لرکی، شجاع آباد بستی ملوک اور حاصل پور میں گندم کی فصل کو نقصان پہنچایا۔

اس کے علاوہ آندھی اور ژالہ باری کے سبب فیصل آباد اور جھنگ کے علاقوں میں بھی گندم کی فصلوں کو نقصان پہنچا۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی کے مطابق گزشتہ 3 روز سے جاری شدید بارشوں کے نتیجے میں ملک بھر میں 39 افراد جاں بحق اور 135 افراد زخمی ہوئے جبکہ 80 مکانات کو نقصان پہنچا۔

یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں سیلاب، طوفانی بارشوں سے 19 افراد جاں بحق

دوسری جانب محکمہ موسمیات نے ملک کے زیادہ تر علاقوں میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے جس کے دوران ژالہ باری کا بھی امکان ہے، مالاکنڈ، ہزارہ ڈویژن اور کشمیر بھی موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024