• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

نومولود بچوں کی ہچکیاں کیسے روکی جائیں

شائع June 15, 2019
—شٹراسٹاک
—شٹراسٹاک

بچے کی پیدائش کے بعد ابتدائی پہلے سال کے دوران بار بار ہچکیاں آتی ہے، تاہم عام طور پر یہ باعث فکر معاملہ نہیں ہوتا۔ چھوٹے بچوں کو ڈایافرام ( پردہ شکم) کے تناؤ یا کھچاؤ اور ووکل کارڈ یا صوتی طناب اچانک بند ہونے کے باعث ہچکیاں آتی ہیں۔ ہچکی کی آواز ووکل کارڈز کے تیزی سے بند ہونے کے عمل کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔

اگرچہ بچوں کو ہچکیاں کبھی بھی آسکتی ہیں لیکن آپ چند طریقے اپنا کر ہچکیوں کے باعث بچوں کو ہونے والی کسی قسم کی ممکنہ پریشانی سے چھٹکارہ دلا سکتے ہیں۔ کئی بچے نیند کے دوران ہچکیاں آنے کے باوجود بھی مخل ہوئے بغیر سوئے رہتے ہیں۔

اس تحریر میں ہم آپ کو چند ایسے طریقے بتاتے ہیں جن کی مدد سے ہچکیوں سے چھوٹے بچوں کی جان چھڑائی جاسکتی ہے۔

گہری سانس لیں اور بچے کو ڈکار لینے دیجیے

اگر آپ کا بچہ دودھ پیتے وقت ڈکار لینا شروع کردیتا ہے تو وقفہ لیجیے اور اپنے بچے کو ڈکار لینے دیجیے۔ ڈکار لینے کی وجہ سے کی ان اضافی گیس کے اخراج میں مدد ملتی ہے جو ہچکیوں کا باعث بن سکتی ہیں۔ امریکن اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس کے مطابق جب آپ کا فیڈر استعمال کرنے والا بچہ 2 سے 3 اونس دودھ پی لے تو اس کے بعد آپ کو اسے ڈکار دلانا چاہیے۔ جبکہ اگر آپ کا بچہ ماں کا دودھ پیتا ہے تو ایسے میں ایک بعد دوسرے پستان سے دودھ پلانے سے قبل بچے کو ڈکار دلائیں۔

بچے کی پیٹھ پر ہلکے سے ہاتھ پھیریں

بچے کو جب ہچکیاں آ رہی ہوں تو اس کی پیٹھ پر نفاست کے ساتھ ہاتھ پھیریں۔ جبکہ بچے کی پیٹھ پر زوردار طریقے سے ہاتھ ہر گز نہ ماریں۔

چوسنی کا استعمال کریں

نونہالوں کو ہونے والی ہچکیاں ہمیشہ فیڈنگ کے باعث نہیں ہوتیں۔ اس لیے جب بچے کو ہچکیاں آنے لگیں تب انہیں چوسنی دیجیے۔ اس طرح ڈایافرام کا تناؤ کم ہوگا اور یوں پھر ہچکیاں آنا بند ہوجائیں گی۔

بچے کو اس کے حال پر چھوڑ دیں

ہچکیاں عام طور پر خود بخود ہی بند ہوجاتی ہیں۔ اگر ہچکیوں سے آپ کا بچہ تنگ نہیں ہو رہا ہے ایسے میں آپ کو کچھ کرنے کی ضرورت ہی نہیں ہے۔ البتہ اگر بچے کی ہچکیاں بند ہی نہیں ہو رہی ہیں جو کہ بہت ہی کم دیکھنے کو ملتا ہے تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا بہتر رہے گا کیونکہ یہ صحت کے کسی تشویشناک مسئلے کی علامت بھی ہوسکتی ہے۔

بچے کی فیڈر کا جائزہ لیجیے

ہچکیوں کے پیچھے فیڈر کا بھی کردار ہوسکتا ہے۔ چند فیڈرز ایسے ڈیزائن کی ہوتی ہیں جو دیگر فیڈز کے مقابلے میں زیادہ ہوا جمع کرلیتی ہیں۔ اگر آپ کا بچہ فیڈر پیتے وقت ہچکیاں لیتا ہے تو ایسے میں کسی دوسرے برانڈ کی فیڈر استعمال کرنے کی کوشش کریں۔

ہچکیوں کو کیسے روکا جائے؟

اگر ہچکیوں کا دورانیہ معمول سے کہیں زیادہ بڑھ جاتا ہے تو ان طریقوں کو استعمال کرسکتے ہیں۔

  • خیال رکھیں کہ دودھ پیتے وقت آپ کا بچہ پرسکون ہو۔ مطلب یہ کہ والدین بچے کو اتنی دیر کے بعد دودھ پلانا شروع نہ کریں کہ جب وہ بھوک سے بے حال ہوجائے اور رونا شروع کردے کیونکہ اس طرح بچہ دودھ پینے سے قبل بے سکونی میں مبتلا ہوجاتا ہے۔
  • دودھ پلانے کے فوراً بعد بچے کے ساتھ کھیلنے سے گریز کریں۔
  • دودھ پلانے کے بعد 20 سے 30 منٹ تک بچے کو سیدھا رکھیں۔

ہچکیاں کب فکر کا باعث بنتی ہیں؟

12 ماہ سے کم عمر بچوں کو ہچکیوں کا آنا عام ہے۔ لیکن اگر آپ کے بچے کی ہچکیاں اسے تنگ کر رہی ہیں یا اسے بے چین کر رہی ہیں تو بہتر یہی ہے کہ ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے۔

کارٹون

کارٹون : 28 نومبر 2024
کارٹون : 27 نومبر 2024