• KHI: Zuhr 12:23pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:53am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:59am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:23pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:53am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:59am Asr 3:22pm

شاہد آفریدی نے بابر کو ٹی20 کپتان بنانے کی مخالفت کردی

شائع October 18, 2019 اپ ڈیٹ October 22, 2019
شاہد آفریدی نے بابر اعظم کو ٹی20 کپتان بنانے کی مخالفت کردی— فائل فوٹو: اے ایف پی
شاہد آفریدی نے بابر اعظم کو ٹی20 کپتان بنانے کی مخالفت کردی— فائل فوٹو: اے ایف پی

قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے اظہر علی کو قومی ٹیسٹ ٹیم کپتان بنانے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے بابر اعظم کو ٹی20 کپتان بنانے کی مخالفت کردی ہے۔

اپنے یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ کی گئی ویڈیو میں شاہد آفریدی نے کہا کہ میں سرفراز احمد کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں جن کی قیادت میں پاکستانی ٹیم ٹی20 کی عالمی نمبر ایک ٹیم بنی اور پاکستان کرکٹ کے لیے آپ کی خدمات بہت زیادہ ہیں۔

انہوں نے سرفراز کو مشورہ دیا کہ وہ دل چھوٹا نہ کریں کیونکہ ضروری نہیں کہ آپ پاکستان کے لیے ساری زندگی بحیثیت کپتان کھیلیں، آپ کھلاڑی کے طور پر بھی کھیل سکتے ہیں اور آپ کی عمر بھی اتنی باقی ہے کہ آپ مزید کھیل سکتے ہیں۔

قومی ٹیم کے سابق کپتان نے سرفراز احمد کو ڈومیسٹک کرکٹ میں جا کر محنت کر کے دوبارہ قومی ٹیم میں جگہ بنانے کا مشورہ دیا اور کہا کہ زندگی میں مشکل وقت آتے ہیں اور امید ہے کہ آپ اس کو چیلنج کے طور پر ہی لیں گے۔

شاہد آفریدی نے اظہر علی کو ٹیسٹ ٹیم کا کپتان بنانے کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا اچھا فیصلہ ہے۔

تاہم وہ بابر اعظم کو ٹی20 کپتان بنانے کے فیصلے سے متفق نظر نہ آئے اور انہوں نے کہا کہ میں نے بابر اعظم کو ہمیشہ بہت سپورٹ کیا کیونکہ قومی ٹیم کی بیٹنگ میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور مستقل رنز کرتے ہیں۔

انہوں نے بابر کو کپتان بنانے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ بہتر ہوتا کہ ٹی20 ورلڈ کپ کو مدنظر رکھتے ہوئے بابر کی جگہ شعیب ملک کو کپتان مقرر کرتے کیونکہ شعیب ملک بہت عرصے سے کرکٹ کھیل رہے ہیں۔

شاہد آفریدی نے کہا کہ شعیب ملک پاکستان سمیت دنیا بھر میں ٹی20 لیگز کھیل رہے ہیں اور اگر ٹی20 ورلڈ کپ تک انہیں کپتان بنایا جاتا تو میری خیال میں وہ زیادہ بہتر انتخاب ہو سکتے تھے۔

قومی ٹیم کے سابق کپتان نے ٹیسٹ ٹیم کے نئے کپتان اظہر علی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2024
کارٹون : 3 دسمبر 2024