• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

منموہن سنگھ کرتارپور راہداری کے افتتاح میں شرکت کریں گے، شاہ محمود

شائع October 19, 2019
سابق بھارتی وزیر اعظم نے کرتارپور راہداری کے افتتاح میں شرکت کی یقین دہانی کرا دی— فائل فوٹو: اے ایف پی
سابق بھارتی وزیر اعظم نے کرتارپور راہداری کے افتتاح میں شرکت کی یقین دہانی کرا دی— فائل فوٹو: اے ایف پی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان 9نومبر کو کرتارپور راہداری کا افتتاح کریں گے اور سابق بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ نے افتتاحی تقریب میں آنے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔

ملتان میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کرتارپور راہداری کا افتتاح حسب وعدہ 9نومبر کو کریں گے اور وہ راہداری کھول دی جائے گی، ہم توقع کر رہے ہیں کہ روزانہ کی بنیاد پر 5ہزار سکھ یاتری یہاں تشریف لائیں گے۔

مزید پڑھیں: کرتارپور راہداری پر پاکستان اور بھارت کے درمیان تکنیکی سطح کے مذاکرات

انہوں نے کہا کہ سکھ یاتریوں کو سہولیات کی فراہمی کے لیے پاکستان نے ہنگامی بنیادوں پر انتظامات کیے ہیں اور اگر سرحد کے اس پار بھارت کی جانب سے کیے گئے انتظامات کا ہمارے انتظامات سے موازنہ کریں تو آپ کو اندازہ ہو گا کہ پاکستان کے انتظامات کتنے وسیع، ٹھوس اور بہتر ہیں۔

شاہ محمود نے کہا کہ ہم نے سابق بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ کو کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی دعوت دی تھی اور انہوں نے خط لکھ کر مجھے افتتاحی تقریب میں شرکت کی یقین دہانی کرائی ہے تاہم انہوں نے کہا کہ وہ بطور مہمان خصوصی نہیں بلکہ ایک عام شہری کی حیثیت سے آئیں گے اور ہم اس صورت میں بھی انہیں خوش آمدید کہیں گے۔

سندھ کے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 11 میں پیپلز پارٹی کی شکست پر انہوں نے کہا کہ پی ایس 11 کا ضمنی انتخاب بارش کا وہ پہلا قطرہ ہے جو تبدیلی کی طرف اشارہ کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں: علما نے جب بھی تحریک چلائی ملک میں مارشل لا لگا، شیخ رشید

انہوں نے کہا کہ ضابطہ اخلاق کی بندش کے باوجود پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے 5 دن حلقے میں بیٹھ کر مہم چلائی، وزرا کی ایک فوج ظفر موج بھی مذکورہ حلقے میں موجود تھی لیکن اس کے باوجود تحریک انصاف کے حمایت یافتہ گرینڈ یموکریٹک الائنس کے امیدوار معظم عباسی کا وہاں سے واضح اکثریت سے جیتنا تبدیلی کا اشارہ ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ ایک پیغام ہے کہ سندھ کے لوگ اور سندھ کا عام شہری اب باشعور ہو گیا ہے، وہ سمجھتا ہے کہ انہوں نے پیپلز پارٹی کو حکمرانی کے لیے معقول وقت دیا اور مسلسل 11سال 2008 سے 2019 تک سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت چلی آ رہی ہے ، مقامی حکومت اور میئرز سمیت یونین کونسل تک تمام انتظامیہ ان کی گرفت میں ہے لیکن اس کے باوجود اس نتیجے کا آنا ایک بہت بڑی تبدیلی کا آغاز ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پیپلز پارٹی کی صفوں میں کھلبلی مچی ہوئی ہے اور میری اطلاعات کے مطابق پارٹی کے چیئرپرسن قیادت سے بہت نالاں ہیں اور وہ اس حد تک مایوس ہیں کہ کچھ عرصے کے بعد سندھ کی تنظیم میں نمایاں تبدیلی کے امکانات بھی موجود ہیں۔

مزید پڑھیں: حکومت کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی، مولانا فضل الرحمٰن

مولانا فضل الرحمٰن سے نمٹنے کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ان سے ویسے نمٹیں گے جیسے جمہوریت میں نمٹا جاتا ہے۔

'ملک میں ایک آئین اور قانون ہے، ہم سب اس آئین اور قانون کے پابند ہیں، میرے خیال میں سیاسی روایات اور اچھی روایات کو بڑھانا اچھی بات ہے اور ہماری کوشش ہو گی کہ وہ جو اپنا اظہار کرنا چاہتے ہیں وہ پرامن انداز میں کردیں، یہ ان کا سیاسی حق ہے لیکن ملیشیا، ڈنڈا بردار فورسز کی گنجائش آئین نہیں دیتا'۔

انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 256 اور 245 دو ایسے آرٹیکلز ہیں کہ اگر آپ ان کا مطالعہ کر لیں گے تو آپ کو اپنے سوال کا جواب مل جائے گا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ لانگ مارچ کرنے والوں سے مذاکرات کے لیے وزیر اعظم نے پرویز خٹک کی سربراہی میں جو کمیٹی قائم کی ہے اسے مثبت انداز میں لینا چاہیے کیونکہ مذاکرات کی گنجائش ہمیشہ ہوتی ہے اور ہماری ان سے درخواست ہے کہ کوئی ایسا قدم نہ اٹھائیں جس سے پاکستان کے مخالفوں کو تقویت ملے۔

یہ بھی پڑھیں: جے یو آئی (ف) 7 دن بھی دھرنا جاری رکھنے کی صلاحیت نہیں رکھتی، وزیراعظم

وزیر خارجہ نے افغانستان کے صوبے ننگرہار کی مسجد میں بم دھماکے کے نتیجے میں 62افراد کے جاں بحق ہونے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شدت پسندی کو کم ہونا چاہیے اور اگر ہم نے افغانستان میں امن و استحکام کے متفقہ مقصد کو پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے تو اس کے لیے شدت پسندی میں کمی کا ہونا بہت ضروری ہے۔

معیشت کے حوالے سے کیے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ نئے اعدادوشمار یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ہماری معیشت اب مستحکم ہو رہی ہے، ہماری ترسیلات زر اس میں پچھلے سال کی نسبت اس سال 17فیصد تک اضافہ ہوا ہے، ہماری برآمدات میں 5.9فیصد اضافہ ہوا ہے، ہماری درآمدات میں 11سے13 فیصد تک کمی ہوئی ہے، ہمارا روپیہ مستحکم ہوا ہے اور کل مارکیٹ میں ڈالر 155 سے 156 روپے میں فروخت ہو رہا تھا۔

وزیر خارجہ کہا کہ ڈیوک آف کیمبرج شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ ڈچز آف کیمبرج کیٹ مڈلٹن اپنا کامیاب دورہ پاکستان مکمل کر کے واپس تشریف لے گئے ہیں اور وہ پاکستان سفیر بن کر واپس گئے ہیں اور ان کے دورے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلقات پہلے مقابلے میں مزید مستحکم ہوئے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024