• KHI: Zuhr 12:23pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:53am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:59am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:23pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:53am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:59am Asr 3:22pm

سرفراز کی قیادت سے برطرفی پر حکومتی ایوانوں میں ہلچل

شائع October 23, 2019 اپ ڈیٹ October 28, 2019
سرفراز احمد کو ٹیسٹ اور ٹی20 ٹیم کی قیادت سے ہٹا دیا گیا تھا— فائل فوٹو: رائٹرز
سرفراز احمد کو ٹیسٹ اور ٹی20 ٹیم کی قیادت سے ہٹا دیا گیا تھا— فائل فوٹو: رائٹرز

قومی ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد کو قیادت سے ہٹانے پر متعدد ماہرین کرکٹ کے ساتھ ساتھ شائقین بھی سراپا احتجاج ہیں اور اب ان کی قیادت سے برطرفی کا معاملہ ایوانوں تک پہنچ گیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے مستقل خراب فارم کے سبب سرفراز احمد کو ٹیسٹ اور ٹی20 ٹیم کی قیادت سے برطرف کرتے ہوئے بالترتیب اظہر علی اور بابر اعظم کو ٹیسٹ اور ٹی20 کی کپتانی سونپ دی تھی۔

مزید پڑھیں: وقار یونس نے اپنی ٹوئٹ سے سرفراز کو کیا پیغام دینے کی کوشش کی؟

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ میں قومی ٹیم کی کارکردگی مستقل خراب اور سرفراز کی اپنی فارم بھی ان سے روٹھی رہی لیکن پاکستان نے جو اپنا آخری ٹیسٹ میچ کھیلا تھا اس میں سرفراز احمد نے جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں 10کیچ پکڑنے کے ساتھ ساتھ ایک نصف سنچری بھی اسکور کی تھی۔

تاہم شائقین کرکٹ اور ماہرین نے سب سے زیادہ حیرانی کا اظہار سرفراز کو ٹی20 کی قیادت سے ہٹانے پر کیا تھا جہاں انہوں نے قومی ٹیم کو لگاتار 11ٹی20 سیریز میں فتح سے ہمکنار کرایا اور پھر ایک سری لنکا کے خلاف ٹی20 سیریز میں کلین سوئپ پر انہیں قیادت سے ہٹانے کے ساتھ ساتھ ٹیم سے بھی باہر کردیا گیا۔

سرفراز کی قیادت سے برطرفی کے خلاف شائقین کرکٹ نے باقاعدہ احتجاج کرتے ہوئے بورڈ کے اس فیصلے کو سازش قرار دیا تھا اور اب یہ معاملہ حکومتی ایوانوں تک جا پہنچا ہے جہاں سابق کپتان کے ساتھ زیادتی پر حکومتی اور اپوزیشن ارکان یک زبان ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں: سرفراز کو قیادت سے ہٹانے کے بعد ایک غلطی پی سی بی کو مہنگی پڑ گئی

سابق کپتان کو قیادت سے ہٹانے کے خلاف سندھ اسمبلی میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما محمد حسین نے قرارداد پیش کی اور سرفراز کی برطرفی کو سازش قرار دیا۔

محمد حسین نے کہا کہ سرفراز کو یکدم دونوں فارمیٹس کی قیادت سے ہٹانے کا معاملہ سازش لگتا ہے اور اس معاملے کی شفاف تحقیقات ہونی چاہیے۔

ادھر وزیر بلدیات سندھ اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سعید غنی نے بھی قرارداد کی حمایت کی۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ اور کھلاڑیوں کے درمیان بحران شدید تر ہو گیا

انہوں نے کہا کہ میں اس قرارداد کی حمایت کرتا ہوں، پوری ٹیم کی کارکردگی خراب تھی لیکن سرفرازاحمد کو نشانہ بنایاگیا لہٰذا یہ ایک ریکٹ کا حصہ لگتا ہے۔

بعدازاں سندھ اسمبلی نے قرار داد کو متفقہ طور پر منظور کر لیا۔

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2024
کارٹون : 3 دسمبر 2024