'منفی باتیں نہ پھیلائی جائیں، بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا'
قومی ٹیم کے سابق کپتان اور تجربہ کار آل راؤنڈر محمد حفیظ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت پر کیے گئے اپنے ٹوئٹ کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی بات کو سیاق سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔
لاہور ہائی کورٹ نے گزشتہ روز وفاقی حکومت کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے خارج کرنے کا حکم دیتے ہوئے سابق وزیراعظم کو 4 ہفتوں کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی تھی۔
مزید پڑھیں: حفیظ کو ٹوئٹ پر جواب، ‘درجنوں میچز بعد ففٹی کرنے والا واحد بریڈمین’
عدالتی حکم کے بعد محمد حفیظ نے اس فیصلے کے حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'بڑی خبر، سابق وزیراعظم نواز شریف علاج کے لیے باہر جاسکتے ہیں، اعلیٰ سطح کے میڈیکل پینل نے فیصلہ کیا تھا کہ انہیں باہر جانے کی ضرورت ہے' اور پھر سوالیہ انداز میں لکھا کہ 'ہماری عدلیہ نے اعتراف کرلیا ہے کہ پاکستان میں طبی سہولیات کی کمی ہے، اس کا مطلب ہے کہ ہم 20 کروڑ پاکستانی یہاں محفوظ نہیں ہیں'۔
محمد حفیظ کو اس ٹوئٹ کے بعد ان کے کئی مداحوں، سینئر صحافیوں، سیاست دانوں اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے سخت جوابات دیے اور عوام کی جانب سے بھی انہیں شدید غم و غصے کا سامنا کرنا پڑا۔
تاہم اب محمد حفیظ نے اپنی ٹوئٹ پر ہونے والی تنقید کے جواب میں اپنا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری ٹوئٹ کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ میرا کسی بھی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی ٹوئٹ کا سیاسی بیک گراونڈ ہے، امید کرتا ہوں جو نہیں سمجھ سکے وہ دوبارہ پڑھیں تاکہ ان کو سمجھ لگ سکے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم نے قیادت سے برطرف سرفراز کی حمایت کردی
آل راؤنڈر نے کہا کہ میں میاں محمد نواز شریف کی مکمل صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں اور اللہ پاک ان کو جلد صحت یاب کرے۔
حفیظ نے مزید کہا کہ مجھے امید ہے کہ جو میری ٹوئٹ کو لے کر پھیلائی جانے والی منفی باتیں اب بند ہوجائیں گی، امید کرتا ہوں تمام منفی پراپیگنڈہ ختم ہوجائے گا اور جلد میڈیکل سہولتوں میں اضافہ کردیا جائے گا۔