• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

بھارت میں خشونت سنگھ کی کتاب ’فحش‘ قرار، عام فروخت پر پابندی

شائع November 21, 2019
خشونت سنگھ کی فحش قرار دی گئی کتاب 2012 میں شائع ہوئی تھی—فوٹو: فیس بک
خشونت سنگھ کی فحش قرار دی گئی کتاب 2012 میں شائع ہوئی تھی—فوٹو: فیس بک

اچھوتے خیالات پر مبنی ناول لکھ کر دنیا بھر میں بھارت کا نام روشن کرنے والے شہرہ آفاق آنجھانی ناول نگار، سابق سفارتکار و صحافی خشونت سنگھ کی کتاب کو بھارتی عہدیداروں نے ’فحش‘ قرار دیتے ہوئے اس کی عام فروخت پر پابندی عائد کردی۔

خشونت سنگھ 99 برس کی عمر میں 2014 میں نئی دہلی میں سانس کی تکلیف کے باعث چل بسے تھے، وہ طویل عرصے تک بیمار رہے تھے۔

ہندوستانی مصنف دریائے جہلم کے کنارے واقع مسلم اکثریتی گاؤں ہڈالی میں پیدا ہوئے، انہوں نے سینٹ اسٹیفنز کالج دہلی، گورنمنٹ کالج لاہور اور بعد میں کنگز کالج لندن سے تعلیم حاصل کی۔

ان کی آخری کتاب 'دی گڈ، دی بیڈ اینڈ دی رڈی کیولس' تھی، دیگر کتابوں میں ٹرین ٹو پاکستان، سکھوں کی تاریخ، بلیک جیسمین، پنجاب کی روایات اور دیگر شامل ہیں۔

وہ ایک عرصے تک ویکلی آف انڈیا اور بعدازاں نیشنل ہیرالڈ اور ہندوستان ٹائمز کے مدیر رہے، اس کے علاوہ وہ یوگانا کے بانی مدیر بھی رہے، ان کا ہفت روزہ کالم عوام میں بہت مقبول تھا جو مختلف روزناموں میں شائع ہوتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: رشی کپور’ڈرٹی اولڈ مین’ اور خشونت سنگھ

ان کی معروف کتاب ‘ٹرین ٹو پاکستان‘ پر اسی نام سے 1998 میں فلم بھی بنائی گئی تھی جبکہ ان کی اسی کتاب سمیت دیگر کتابوں کے پاکستان میں اردو، پنجابی اور سندھی زبانوں سمیت دیگر زبانوں میں تراجم بھی کیے گئے۔

خشونت سنگھ کے ناولز اور کتابوں کو پاکستان میں بھی دلچسپی سے پڑھا جاتا ہے۔

خشونت سنگھ نے تقسیم ہند پر اپنی کتابوں میں کھل کر لکھا ہے—فائل فوٹو: انڈیا ٹو ڈے
خشونت سنگھ نے تقسیم ہند پر اپنی کتابوں میں کھل کر لکھا ہے—فائل فوٹو: انڈیا ٹو ڈے

ان کا ناول ‘دی کمپنی آف ویمن‘ بہت مقبول رہا ہے، ان کے اسی ناول سمیت دیگر کتابوں میں رومانس اور ایڈلٹری کی باتوں کی وجہ سے انہیں ‘ڈرٹی اولڈ مین‘ بھی کہا جاتا تھا۔

خشونت سنگھ نے متعدد کہانیاں، خاکے اور افسانے بھی لکھے، جنہیں بعد ازاں کتابی صورت میں شائع کیا گیا اور ان کی ایک ایسی ہی 2012 میں شائع ہونے والی کتاب کو بھارتی ریلوے کے حکام نے ’فحش‘ قرار دے دیا۔

بھارتی اخبار ’انڈین ایکسپریس‘ کے مطابق خشونت سنگھ کی 2012 میں شائع ہونے والی افسانوں اور خاکوں پر مبنی بولڈ کتاب ’ویمن، سیکس، لو اینڈ لسٹ‘ کو ریلوے حکام نے ’فحش‘ قرار دے دیا۔

رپورٹ کے مطابق ریاست مدھیا پردیش کے شہر بھوپال کی ریلوے اسٹیشن کے معائنے کے دوران ریلوے حکام نے خشونت سنگھ کی مذکورہ کتاب کو بک اسٹال پر فروخت ہوتے ہوئے دیکھ کر برہمی کا اظہار کیا اور اسٹال لگانے والے پر برہمی کا اظہار کیا۔

رپورٹ کے مطابق ریلوے کی ’پسینجر سروس کمیٹی‘ (پی ایس سی) کے چیئرمین رمیش چندرا رتن، خشونت سنگھ کی انتہائی بولڈ خاکوں اور مواد پر مبنی کتاب کی عام فروخت اور اسے اسٹال پر نمایاں طور پر آویزاں کرنے پر برہم ہوئے۔

خشونت سنگھ نے اپنی زندگی میں اہمیت رکھنے والے مرد و خواتین پر بھی ایک کتاب لکھی—فوٹو: دہلی والا ڈاٹ کام
خشونت سنگھ نے اپنی زندگی میں اہمیت رکھنے والے مرد و خواتین پر بھی ایک کتاب لکھی—فوٹو: دہلی والا ڈاٹ کام

ریلوے عہدیدار نے اسٹال لگانے والے کو خشونت سنگھ کی مذکورہ کتاب کو چھپانے کا حکم دیا اور کہا کہ مذکورہ کتاب ’فحش‘ ہے اسے سرعام اسٹال پر آویزاں نہ کیا جائے۔

ریلوے کے اعلیٰ عہدیدار نے کتاب فروش کو حکم دیا کہ وہ خشونت سنگھ کی مذکورہ کتاب سمیت اس جیسے موضوعات پر لکھی گئی دیگر کتابوں کو اسٹال پر آویزاں نہیں کرے گا اور ایسے مواد پر مبنی کتابوں کو آویزاں کرنے پر سخت ایکشن لیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: جب میں خشونت سنگھ سے ملا

ریلوے کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ خشونت سنگھ کی مذکورہ کتاب اور اسی کتاب جیسی ملتی جلتی دوسری کتابیں ’فحش‘ ہیں اور ریلوے اسٹیشن ایک عوامی مقام ہے، جہاں پر کم عمر لڑکیوں سمیت خواتین کی بڑی تعداد بھی آتی ہے۔

ریلوے حکام کا کہنا تھا کہ مذکورہ کتابوں کو فروخت کیا جائے، تاہم ان کی عام فروخت اور انہیں اسٹال پر نمایاں آویزاں کرنے پر پابندی ہے۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ بھارت کے کسی ریلوے اسٹیشن پر حکام نے کسی بولڈ موضوع پر لکھی گئی کتاب کو ’فحش‘ قرار دیا ہو۔

اس سے قبل ریلوے حکام نے دارالحکومت نئی دہلی میں بھی ’ہاف گرل فرینڈ‘ نامی بولڈ بھارتی ناول کو ’فحش‘ قرار دیتے ہوئے اس کی ریلوے اسٹیشن پر عام فروخت پر پابندی عائد کی تھی۔

’ہاف گرل فرینڈ‘ چند سال قبل ہی شائع ہوئی تھی اور مذکورہ ناول پر 2017 میں اسی نام سے فلم بھی بنائی جا چکی ہے۔

نئی دہلی کی سماجی کارکن اور لکھاری سعدیہ دہلوی اور خشونت سنگھ—فوٹو: دہلی والا ڈاٹ کام
نئی دہلی کی سماجی کارکن اور لکھاری سعدیہ دہلوی اور خشونت سنگھ—فوٹو: دہلی والا ڈاٹ کام

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024