وارنر کی ٹرپل سنچری، آسٹریلیا کے 589رنز کے بعد 6پاکستانی کھلاڑی آؤٹ
ڈیوڈ وارنر کی شاندار ٹرپل سنچری کی بدولت آسٹریلیا نے پاکستان کے خلاف پہلی اننگز 589 رنز 3 کھلاڑی آؤٹ پر اپنی پہلی اننگز ڈکلیئر کردی اور اس کے جواب میں پاکستان کی ٹیم دوسرے دن کے اختتام تک 6وکٹیں گنوا چکی ہے۔
ایڈیلیڈ میں کھیلے جارہے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا نے اپنی پہلی نامکمل اننگز 302 رنز ایک کھلاڑی آؤٹ سے دوبارہ شروع کی تو وکٹ کے نقصان پر آج جب کینگروز نے دوبارہ اننگز کا آغاز کیا تو ڈیوڈ وارنر 166 جبکہ مارنس لبسچینج 126 رنز پر موجود تھے۔
دونوں کھلاڑیوں نے عمدہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے دوسری وکت کے لیے مزید 67 رنز جوڑے اور اسکور کو 369تک پہنچا دیا۔
پاکستان نے نئی گیند لی تو شاہین شاہ آفریدی نے اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے لبوشین کی اننگز کا خاتمہ کردیا، آسٹریلین بلے باز نے 22 چوکوں کی مدد سے 162رنز بنائے۔
تاہم دوسرے اینڈ سے وارنر کی جارحانہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رہا اور انہوں نے ڈبل سنچری مکمل کی۔
پہلے میچ کی طرح اسٹیو اسمتھ اس میچ میں بڑی اننگز نہ کھیل سکے اور 36 رنز بنانے کے بعد شاہین شاہ آفریدی کی تیسری وکٹ بن گئے۔
تاہم ان 36 رنز کے ساتھ ہی اسٹیو اسمتھ نے ساتھ ہی ریکارڈ بھی اپنے نام کرلیا اور 7 ہزار ٹیسٹ رنز بنا کر ڈان بریڈمین کو پیچھے چھوڑ دیا۔
مذکورہ ریکارڈ بنانے والے اسٹیو اسمتھ 11 ویں آسٹریلوی کھلاڑی بن گئے۔
تاہم وارنر کی دوسرے اینڈ سے بہترین بلے بازی جاری رہی اور انہوں نے کیریئر کی پہلی ٹرپل سنچری اسکور کرنے کا اعزاز حاصل کر لیا۔
آسٹریلیا کا اسکور 589 رنز تک پہنچا تو آسٹریلین کپتان ٹم پین نے اننگز ڈکلیئر کرنے کا اعلان کردیا، ڈیوڈ وارنر 335 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے اور آسٹریلین کپتان کا اننگز ڈکلیئر کرنے کا اقدام حیران کن تھا کیونکہ ڈیوڈ وارنر باآسانی 400رنز مکمل کر سکتے تھے، میتھیو ویڈ 38رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔
ڈیوڈ وارنر کی میراتھن اننگز میں 39چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔
جواب میں پاکستان نے پہلی اننگز شروع کی تو اننگز کے پانچویں ہی اوور میں مچل اسٹارک کی گیند پر امام الحق سلپ میں کھڑے ڈیوڈ وارنر کو کیچ دے بیٹھے۔
ڈنر کے بعد بھی آسٹریلین باؤلرز نے عمدہ باؤلنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور پیٹ کمنز نے اظہر کو سلپ میں موجود اسمتھ کی مدد سے قابو کر لیا۔
شان مسعود کا ساتھ دینے بابر اعظم آئے لیکن جوش ہیزل وُڈ نے شان کی کمزوری کو بھانپتے ہوئے انہیں پھنساتے ہوئے وکٹوں کے عقب میں کیچ کرا کر ان کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔
پاکستان کی ٹیم 38رنز پر اپنے ابتدائی تین بلے بازوں کی خدمات سے محروم ہو چکی تھی جس کے بعد بابر اعظم اور اسد شفیق کی بیٹنگ لائن کو سنبھالا دینے کی کوششوں کی۔
لیکن مچل اسٹارک نے اس کوشش کو ناکام بناتے ہوئے 69کے مجموعی اسکور پر اسد شفیق کی انگز کے آگے فل اسٹاپ لگا دیا، انہوں نے صرف 9رنز بنائے۔
افتخار احمد نے بابر اعظم کے ساتھ مل کر اسکور کو 89 تک پہنچا ہی تھا کہ ان کی ہمت بھی جواب دے گئی اور چوکا مارنے کی کوشش میں گیند نے ان کے بلے کا باہری کنارہ لیا جس پر وکٹ کیپر ٹم پین نے شاندار کیچ لینے میں کوئی غلطی نہ کی، انہوں نے 10رنز بنائے۔
محمد رضوان پہلی ہی گیند پر باؤلڈ ہونے سے بال بال بچے لیکن ایک گیند بعد باہر جاتی گیند پر وکٹ کیپر کو کیچ دے کر اسٹارک کی چوتھی وکٹ بن گئے۔
جب میچ کے دوسرے دن کا کھیل ختم ہوا تو پاکستان نے 6 وکٹوں کے نقصان پر 96رنز بنائے تھے، بابر اعظم 43 اور یاسر شاہ 4رنز پر بیٹنگ کر رہے ہیں۔
آسٹریلیا کی جانب سے مچل اسٹارک نے 4 جبکہ ہیزل وُڈ اور کمنز نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں۔
پاکستان: امام الحق، شان مسعود، اظہر علی(کپتان)، اسد شفیق، بابر اعظم، افتخار احمد، محمد رضوان، یاسر شاہ، شاہین شاہ آفریدی، محمد موسی، محمد عباس
آسٹریلیا: ڈیوڈ وارنر، جو برنز، مارنس لبوشین ، اسٹیو اسمتھ، میتھیو ویڈ، ٹریوس ہیڈ، ٹم پین (کپتان)، پیٹ کمنز،مچل اسٹارک، ناتھن لیون، جوش ہیزل ووڈ