• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

اب ٹیموں کو پاکستان آ کر نہ کھیلنے کی وجہ بتانا ہو گی،احسان مانی

شائع December 10, 2019 اپ ڈیٹ December 15, 2019
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ پاکستان اب اپنی ہوم سیریز ملک میں ہی کھیلے گا— فائل فوٹو: اے ایف پی
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ پاکستان اب اپنی ہوم سیریز ملک میں ہی کھیلے گا— فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کو اب مزید نیوٹرل مقام پر اپنی ہوم سیریز نہیں کھیلنی پڑیں گی اور سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے ذریعے ملک میں 10سال کے طویل عرصے کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی ہو رہی ہے۔

2009 میں لاہور میں سری لنکن ٹیم پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد پاکستان پر انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے بند ہو گئے تھے اور محدود اوورز کی ملک میں بتدریج واپسی کے باوجود ملک میں ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی نہ ہو سکی۔

مزید پڑھیں: آسٹریلیا بھی پاکستان آ کر سیریز کھیلنے پر رضامند

تاہم سری لنکا نے ایک مرتبہ پھر جرات مندانہ قدم اٹھاتے ہوئے پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ کی بحالی میں کردار کیا اور پاکستان میں ٹیسٹ میچ کھیلنے کی دعوت قبول کر لی اور پاکستانی ٹیم سری لنکا کے خلاف 11دسمبر سے پہلے ٹیسٹ میں نبرد آزما ہو گی۔

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے کہا کہ سری لنکن ٹیم کے دورہ پاکستان آنے کے بعد اب دیگر ٹیموں کو وجہ بتانا ہو گی کہ وہ پاکستان میں کیوں نہیں کھیل سکتے۔

انہوں نے خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات منطقی ہے کہ پاکستان میں کرکٹ کی واپسی ہو رہی ہے، لوگوں کا پاکستان کے بارے میں جو تاثر ہے وہ پاکستان کے زمینی حقائق سے بالکل مختلف ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک-سری لنکا سیریز کے لیے ماہرین پر مشتمل کمنٹری پینل کا اعلان

ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کا گزشتہ سال، دو سال سے پاکستان کے بارے میں جو تاثر تھا وہ حقیقت سے بالکل مختلف ہے اور اب حالات بہت بہتر ہو گئے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ 6ماہ کے دوران آسٹریلیا، انگلینڈ، آئرلینڈ کے کرکٹ آفیشلز کے ساتھ ساتھ انٹرنیشنل پلیئرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے بھی پاکستان کا دورہ کیا۔

احسان مانی نے بتایا کہ جب ان ملکوں کے نمائندوں نے حقیقت دیکھی تو ان کا رویہ بہت مختلف تھا، حقیقتاً کرکٹ آئرلینڈ کے چیف ایگزیکٹو نے کا ردعمل بہت مثبت تھا اور انہوں نے کہا کہ پاکستان نہ آنے کے حوالے سے وجہ کے بارے میں سوچنا ہو گا۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش کے دورہ پاکستان کا فیصلہ رواں ہفتے متوقع

چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ان کے کرکٹ آسٹریلیا اور انگلش کرکٹ بورڈ کے حکام سے بھی مذاکرات ہوئے اور امید ہے کہ آئندہ 3سال کے دوران ان ٹیموں کی بھی پاکستان آمد ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ 2021 میں انگلینڈ اور 2022 میں آسٹریلیا کی ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی۔

احسان مانی نے کہا کہ ہماری 24-2023 تک نیوزی لینڈ سے کوئی سیریز شیڈول نہیں لیکن ہم نے اصولی فیصلہ کیا ہے کہ اب ہماری ٹیم اپنے تمام ہوم میچز پاکستان میں ہی کھیلے گی۔

ملک میں 10سال کے طویل عرصے کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی کے باوجود چیئرمین پی سی بی ٹیسٹ میچوں میں زیادہ تعداد میں شائقین کی آمد کی توقع نہیں جہاں اس کے برعکس اکتوبر میں لاہور میں سری لنکا ہی کے خلاف ٹی20 میچوں میں اسٹیڈیم شائقین سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سری لنکن ٹیم ٹیسٹ سیریز کھیلنے کیلئے پاکستان پہنچ گئی

انہوں نے کہا کہ برصغیر میں عوام ٹیسٹ کرکٹ دیکھنے کے لیے زیادہ تعداد میں اسٹیڈیم کا رخ نہیں کرتے بلکہ آسٹریلیا اور انگلینڈ کے علاوہ دنیا بھر میں ٹیسٹ میچ دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم آنے والوں کی تعداد کم ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگ محدود اوور کی کرکٹ کے لیے اسٹیڈیم میں آنے کو ترجیح دیتے ہیں لیکن اس کا ہرگز یہ مقصد نہیں کہ ٹیسٹ کرکٹ نہیں دیکھتے بلکہ لوگ عموماً اپنے ٹیلی ویژن اور موبائل ماضی کے برعکس زیادہ تعداد میں ٹیسٹ کرکٹ سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

احسان مانی نے کہا کہ وقت کی کمی کے سبب ہم راولپنڈی میں سری لنکا کے خلاف میچ کے لیے زیادہ مارکیٹنگ نہیں کر سکے لیکن ہم مستقبل میں اس چیز پر محنت کریں گے تاکہ اسکول، کالج کے بچوں کو مفت یا کم قیمت کے ٹکٹ دے کر اسٹیڈیم میں لانے کی کوشش کریں گے تاکہ کرکٹ کو فروغ دے سکیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024