صبح کی پہلی غذا میں یہ غلطیاں تو نہیں کرتے؟
ویسے تو طبی سائنس مکمل طور پر تصدیق نہیں کرسکی کہ ناشتا دن کی سب سے اہم غذا ہے یا نہیں مگر ایسی متعدد وجوہات ہیں جو دن کی پہلی غذا کو ترجیح بنانے کی اہمیت پر زور دیتی ہیں۔
پروٹین، صحت بخش چکنائی اور فائبر پر مبنی متوازن غذا کا استعمال دن بھر کے کاموں کے لیے جسمانی توانائی فراہم کرتا ہے جبکہ اس سے دن کے باقی حصے میں زیادہ کھانے سے بچنا بھی آسان ہوجاتا ہے۔
اگر دن کا آغاز صحت بخش غذا سے کریں تو نفسیاتی طور پر بھی دن کے باقی حصے میں صحت بخش انتخاب میں مدد مل سکتی ہے۔
تو ناشتا کرنے کے ساتھ ساتھ ان عام غلطیوں سے بچیں جو طویل المعیاد بنیادوں پر صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں۔
ناشتہ نہ کرنا
کبھی کبھار تو ناشتے سے دوری نقصان دہ نہیں، مگر ایسا ہر صبح ہونے لگے تو اس سے بیماریوں جیسے ہائی بلڈ کولیسٹرول، امراض قلب اور ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ بڑھتا ہے، اس عادت کے نتیجے میں کچھ لوگوں میں تمباکو نوشی کا امکان بھی بڑھتا ہے، اس کے مقابلے میں صبح کے وقت متوازن غذا سے ان خطرات کو کم کیا جاسکتا ہے جبکہ دن کے لیے توانائی بھی حاصل ہوتی ہے۔
ناکافی مقدار میں کھانا
اگر کچھ مقدار میں ناشتے کے بعد پیٹ نہیں بھرتا تو دن کے باقی حصے میں زیادہ کھانے یا جنک فوڈ کے استعمال کا امکان بڑھتا ہے اور اس کا نتیجہ اضافی جسمانی وزن کی شکل میں نکل سکتا ہے۔ صبح کے وقت پیٹ بھر کر کھانا مثبت اثرات کا باعث بنتا ہے کیونکہ اس سے میٹابولزم تیز ہوتا ہے جس سے دن بھر کیلوریز جلانے میں مدد ملتی ہے۔
افراتفری میں کھانا
جب ناشتا بہت تیزی سے کھایا جاتا ہے تو اس سے فائدے کی بجائے نقصان ہوسکتا ہے۔ کچھ تحقیقی رپورٹس میں تیزرفتاری سے کھانے اور موٹاپے کے درمیان تعلق دریافت کیا گیا، تاہم اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ اس کے مقابلے میں آرام سے کھانا زیادہ کھانے سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔
ناشتے میں پروٹین کو شامل نہ کرنا
پروٹین سے بھرپور ناشتا صحت کے لیے ضروری ہوتا ہے کیونکہ اس سے دن کے باقی حصے میں اشتہا کو قابو میں رکھنے میں مدد مل سکتی ہے، ناشتے میں انڈے، دہی اور دودھ وغیرہ پروٹین کے حصول کا اچھا ذریعہ ہیں۔
کاربوہائیڈریٹس کا انتخاب کرنے میں غلطی
کاربوہائیڈریٹس کو صحت کے لیے نقصان دہ سمجھا جاتا ہے مگر اسے مکمل طور پر غذا سے مت نکالیں، بس انتخاب پر زور دیں، پیچیدہ کاربوہائیڈریٹس دن بھر جسم کو توانائی فراہم کرتے ہیں جن کے حصول کے لیے جو کا دلیہ، تازہ پھل وغیرہ اچھا ذریعہ ہیں، جن سے دوپہر کو اچانک جسمانی توانائی میں کمی سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
صحت بخش چکنائی سے دوری
ان سچورٹیڈ فیٹ یا ناسیر چکنائی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں اور انہیں ناشتے کا حصہ بنایا جانا چاہیے، اس مقصد کے لیے دہی میں گریاں یا بیجوں کو شامل کیا جاسکتا ہے یا ایک سیب بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز دل کی صحت کے لیے مفید ہوتے ہیں، اس کے مقابلے میں سچورٹیڈ فیٹ کولیسٹرول کو بڑھانے کا باعث بنتا ہے، تو مکھن وغیرہ کا استعمال محدود کرنا چاہیے۔
انڈے کھانے سے گریز
انڈے کی سفیدی پروٹین اور دیگر غذائی اجزا کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے، اور زردی بھی پروٹین، وٹامن ڈی اور اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہے، اگر آپ صحت مند ہیں تو روزانہ ایک انڈا کھانا صحت کے لیے مفید ثابت ہوسکتا ہے، تاہم ذیابیطس یا امراض قلب کے شکار ہیں تو ڈاکٹر کے مشورے سے اس کی مقدار کا تعین کریں۔
بہت زیادہ سیریل کھانا
اگر آپ اپنی پلیٹ سیریل کی بہت زیادہ مقدار سے بھر لیں گے تو بہت زیادہ کھالیں گے، تو پلیٹ میں اسے ڈالنے سے قبل ڈبے پر موجود غذائی لیبل کو دیکھیں اور دیکھیں کہ کتنی مقدار میں کھانے کا مشورہ دیا گیا ہے اور اس پر عمل کریں۔ ایسے سیریل کا انتخاب کریں جس میں فائبر کی مقدار زیادہ جبکہ شکر کی کم ہو۔
ڈبے والا جوس بھی نقصان دہ
صبح کے وقت اگر مالٹے کے جوس کا گلاس پیتے ہیں تو ہوسکتا ہے کہ اس میں شکر کی مقدار بہت زیادہ ہو کیونکہ ڈبے والے جوس میں چینی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جبکہ صحت بخش اجزا کی مقدار کم۔ درحقیقت ان میں خالی کیلوریز ہوتی ہیں تو بہتر ہے کہ سو فیصد خالص جوس کا انتخاب کریں یا جوس میں پانی کو ملالیں، بلکہ زیادہ بہتر تو یہ ہے کہ جوس کی جگہ پھل کو ترجیح دیں جس میں زیادہ فائبر، کم شکر (جو ہوتی ہے وہ بھی قدرتی مٹھاس ہوتی ہے) اور کم کیلوریز ہوتی ہیں۔
پانی نہ پینا
صبح جب آپ جاگتے ہیں تو پانی کو پیے کئی گھنٹے گزر چکے ہوتے ہیں، تو اس وقت ایک گلاس پانی اسے ناشتے کو جلد ہضم کرنے میں مدد دے سکتا ہے، اس سے آپ اپنا پیٹ ایک کیلوری کے بغیر بھر سکتے ہیں، اس سے بہتر سوچنے اور صبح کے وقت چڑچڑے پن سے بچنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔
صحت کے لیے نقصان دہ ناشتے پر پیسے خرچ کرنا
یہ دیکھیں کہ ناشتے میں جو کھا رہے ہیں اس میں چینی، چربی یا چکنائی اور نمک کی مقدار کتنی زیادہ ہے، اس کی جگہ ایسی غذا کا انتخاب کریں جس میں پروٹین، فائبر وغیرہ موجود ہوں۔
فلیور دہی بھی فائدہ مند نہیں
بازار سے ڈبہ بند دہی یا فلیور دہی میں چینی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے تو اس کی جگہ سادہ دہی کا انتخاب کریں، جس میں دار چینی یا شہد کو شامل کرنا صحت کو زیادہ فائدہ پہنچا سکتا ہے۔