• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

ڈیرہ اسمٰعیل خان: پولیس وین کے قریب دھماکا، ایک اہلکار شہید

شائع February 18, 2020
دھماکے میں پولیس موبائل کو نقصان پہنچا—فوٹو: ڈان نیوز
دھماکے میں پولیس موبائل کو نقصان پہنچا—فوٹو: ڈان نیوز

صوبہ خیبرپختونخوا کے شہر ڈیرہ اسمٰعیل خان میں پولیس وین کے قریب امپرووائسڈ ایکسپلوزو ڈیوائس (آئی ای ڈی) کے دھماکے میں ایک اہلکار شہید جبکہ 2 زخمی ہوگئے۔

ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) واحد محمود نے بتایا کہ کلاچی کے علاقے میں پولیس موبائل کے قریب دھماکا صبح تقریباً 7 بجکر 50 منٹ کے قریب ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ دھماکے میں جس پولیس موبائل کو نشانہ بنایا گیا وہ پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور تھی۔

مزید پڑھیں: ’پولیو مہم سے پیسہ ختم کریں، پھر دیکھیں ملک سے پولیو ختم ہوتا ہے کہ نہیں‘

ڈی پی او کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید جبکہ 2 زخمی ہوگئے، جنہیں طبی امداد کے لیے ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

واحد محمود کے مطابق واقعے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے دھماکے پر اظہار مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اہلکار کی شہادت پر انتہائی دکھ ہے، ہم لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

ایک بیان میں وزیراعلیٰ نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اس قسم کے حملوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔

محمود خان کا کہنا تھا کہ امن کے قیام میں خیبرپختونخوا پولیس کی قربانیاں سنہری حروف سے لکھی جائے گی۔

یہاں یہ مدنظر رہے کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پولیو ورکرز پر حملے عام ہیں اور یہ ملک سے پولیو کے خاتمے میں بڑی رکاوٹوں میں سے ایک ہے۔

رواں سال کے پہلے ماہ میں خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی میں بھی پولیو ٹیم کو نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں 2 پولیو ورکرز کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔

یہی نہیں بلکہ گزشتہ برس خیبرپختونخوا میں پولیو ورکرز پر حملوں کے باعث سیکیورٹی کو بھی ریڈ الرٹ کردیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: پولیو ٹیم پر حملہ، ایک اور پولیس اہلکار قتل

دوسری جانب یہ بات بھی یاد رہے کہ اس وقت ملک بھر میں رواں سال کی پہلی 5 روزہ انسداد پولیو مہم جاری ہے، جس کا مقصد 3 کروڑ 96 لاکھ بچوں کو پولیو کی ویکسین پلانا ہے، اس سلسلے میں 2 لاکھ 65 ہزار پولیو ورکرز گھر، گھر جا کر 5 سال تک کی عمر کے بچوں کو ویکسینیٹ کریں گے۔

کچھ روز قبل قومی ادارہ صحت نے خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے پولیو کے مزید 5 کیسز کی تصدیق کی تھی جس کے بعد رواں سال کے کیسز کی تعداد 17 ہوگئی جبکہ گزشتہ برس یہ تعداد 144 تھی، اس کے مقابلے میں 2018 میں یہ 12 اور 2017 میں 8 تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024