• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

لاہور قلندرز ایک فتح کے بعد اسلام آباد یونائیٹڈ کے سامنے ڈھیر

شائع March 4, 2020
اسلام آباد یونائیٹڈ نے لاہور قلندرز کی پہلی وکٹ پہلے ہی اوور میں حاصل کی—فوٹو:اے ایف پی
اسلام آباد یونائیٹڈ نے لاہور قلندرز کی پہلی وکٹ پہلے ہی اوور میں حاصل کی—فوٹو:اے ایف پی
کولن منرو  نے 59گیندوں پر 3 چھکوں اور 8چکووں کی مدد سے  87رنز کی اننگز کھیلی— فوٹو: اے ایف پی
کولن منرو نے 59گیندوں پر 3 چھکوں اور 8چکووں کی مدد سے 87رنز کی اننگز کھیلی— فوٹو: اے ایف پی

پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) 2020 کے 17 ویں میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے بیٹنگ کے بعد باؤلنگ میں بھی شان دار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹورنامنٹ کی کمزور ترین ٹیم لاہور قلندرز کو باآسانی 71 رنز سے شکست دے دی۔

لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ایونٹ کے 17ویں میچ میں لاہور قلندرز کے کپتان سہیل اختر نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کو اوپنرز کولن منرو اور لیوک رونکی نے شان دار آغاز فراہم کرتے ہوئے 100رنز سے زائد کی شراکت قائم کی۔

دونوں کھلاڑیوں نے ابتدائی 10اوورز میں میزبان باؤلرز کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے عمدہ شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کے لیے بڑے اسکور کی بنیاد رکھی۔

تمام باؤلرز کی ناکامی کو دیکھتے ہوئے لاہور قلندرز کے کپتان تجربہ کار محمد حفیظ کو باؤلنگ کے لیے لائے جنہوں نے کپتان کے فیصلے کو درست ثابت کرتے ہوئے پہلی گیند پر 48رنز بنانے والے رونکی کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

کپتان شاداب خان نے چھکا مار کر خطرناک عزائم ظاہر کرنے کی کوشش کی ہی تھی کہ اگلی گیند پر محمد فیضان نے ان کا شکار کر لیا۔

اس موقع پر کولن انگرام اور کولن منرو نے 46 رنز کی اننگز کھیل کر اسکور میں اضافے کا سلسلہ جاری رکھا، انگرام 29رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔

دوسرے اینڈ سے منرو نے بہترین کھیل کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے 59گیندوں پر 3 چھکوں اور 8چوکوں کی مدد سے آؤٹ ہوئے بغیر 87 رنز کی اننگز کھیلی جس کی بدولت یونائیٹڈ مقررہ اوورز میں 3وکٹوں کے نقصان پر 198رنز کا مجموعتہ ترتیب دینے میں کامیاب رہی، اختتامی لمحات میں آصف علی نے 6گیندوں پر 20رنز بنائے۔

قلندرز کی جانب سے محمد حفیظ، سلمان ارشاد اور محمد فیضان نے ایک،ایک وکٹ حاصل کی۔

ہدف کے تعاقب میں لاہور قلندرز کو پہلے اوور کی دوسری گیند پر ہی نقصان اٹھانا پڑا جب کرس لِن صفر پر آؤٹ ہوئے جس کے بعد محمد حفیظ بھی بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام ہوئے اور 10 رنز بنا کر عاکف جاوید کی گیند پر وکٹ دے کر واپس چلے گئے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف جارحانہ اننگز کھیلنے والے بین ڈنک نے ایک مرتبہ پھر اسی انداز میں بیٹنگ جاری رکھی لیکن شاداب خان نے ان کی اننگز 25 رنز پر ختم کردی اور سکون کا سانس لیا۔

لاہور قلندرز نے سلمان بٹ کو پہلی مرتبہ ٹیم میں جگہ دی لیکن انہوں نے انتہائی سست روی کا مظاہرہ کیا حالانکہ ٹیم کو جیت کے لیے تیزرفتاری سے بیٹنگ کی ضرورت تھی اور 24 گیندوں پر 21 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے جس میں صرف 2 چوکے شامل تھے۔

سمت پٹیل بھی جارحانہ بیٹنگ کی کوشش میں غیر ضروری شاٹ کھیلتے ہوئے صرف 6 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو قلندرز کی 5 وکٹیں 69 رنز پر گر چکی تھیں جس کے بعد محمد فیضان بھی 6 رنز بنا سکے۔

یونائیٹڈ کے باؤلرز نے دباؤ برقرار رکھا اور 87 کے مجموعی اسکور پر ساتویں وکٹ کپتان سہیل اختر کی صورت میں گری جنہیں ظفر گوہر نے نشانہ بنایا۔

رومان رئیس نے 15 ویں اوور میں پراسنا اور سلمان ارشاد کو آؤٹ کرکے ٹیم کو جیت کے قریب لاکھڑا کیا۔

عثمان شنواری اور دلبرحسین نے آخری وکٹ میں کھل کر شاٹس کھیلیں۔

لاہور قلندرز کی پور ٹیم 127رنز پر ڈھیر ہوئی اور 71 رنز سے شکست کھا گئی۔

عثمان شنواری اور دلبر حسین نے 38 رنز کی شراکت کی، عثمان 4 چھکوں کی مدد سے 30 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ دلبر حسین 8 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کے ظفر گوہر اور رومان رئیس نے 3،3 وکٹیں حاصل کیں، شاداب خان نے 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

اسلام آباد کے کولن منرو کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اس سے قبل ٹاس جیتنے کے بعد لاہور قلندرز کے کپتان سہیل اختر نے کہا کہ اس وکٹ پر 180رنز کا ہدف حاصل کرنا ممکن ہو گا اور ہم اسلام آباد کو کم سے کم رنز پر محدود کرنے کی کوشش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ٹیم میں دو تبدیلیاں کی ہیں اور فخر زمان کی جگہ سلمان بٹ اور عثمان شنواری کو فائنل الیون کا حصہ بنایا ہے۔

شاداب خان نے کہا کہ ٹاس جیتنے کی صورت میں ہم بھی باؤلنگ کرتے کیونکہ رات میں اوس کا بھی کردار ہوتا ہے۔

اسلام آباد یونائیٹڈ نے اپنی ٹیم میں تین تبدیلیاں کرتے ہوئے فہیم اشرف، موسیٰ خان اور احمد صفی عبداللہ کی جگہ حسین طلعت، ظفر گوہر اور عاکف جاوید کو فائنل الیون کا حصہ بنایا ہے۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

اسلام آباد یونائیٹڈ: شاداب خان(کپتان)، لیوک رونکی، کولن منرو، رضوان حسین، حسین طلعت، کولن انگرام، شاداب خان، آصف علی، ڈیل اسٹین، ظفر گوہر، رومان رئیس اور عاکف جاوید

لاہور قلندرز: سہیل اختر(کپتان)، کرس لِن، سلمان بٹ، بین ڈنک، محمد حفیظ، محمد فیضان، سمیت پٹیل، سکیگو پرسنا، دلبر حسین، عثمان شنواری اور سلمان ارشاد

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024