• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

کورونا وائرس کا خطرہ: 14 غیر ملکی کھلاڑی پی ایس ایل سے دستبردار

شائع March 14, 2020 اپ ڈیٹ March 15, 2020
پی سی بی نے کہا کہ پی ایس ایل شیڈول کے مطابق جاری ہے — تصویر: ٹوئٹر
پی سی بی نے کہا کہ پی ایس ایل شیڈول کے مطابق جاری ہے — تصویر: ٹوئٹر

دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کورونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی پیشکش کے بعد 14 غیر ملکی کھلاڑی کے علاوہ ایک کوچ اور ٹرینر پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سے فوری طور پر دستبردار ہو گئے ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ترجمان نے تصدیق کی تھی کہ بورڈ کی جانب سے غیر ملکی کھلاڑیوں کو آپشن دیا گیا ہے کہ اگر وہ ٹورنامنٹ سے دستبردار ہونا چاہیں تو ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس وقت ہم صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں اور تمام فرنچائزز سے رابطے میں ہیں جیسے ہی اس حوالے سے کوئی بات سامنے آئے اسے میڈیا کو فراہم کیا جائے گا۔

رپورٹس کے مطابق پی سی بی حکام نے غیر ملکی کھلاڑیوں سے ملاقات کر کے انہیں دنیا بھر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ، احتیاطی تدابیر اور اس ضمن میں اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس کا مقامی طور پر منتقل ہونے والا پہلا کیس

تاہم پی سی بی کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل شیڈول کے مطابق جاری ہے اور آج کا میچ بھی منعقد کیا جارہا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے تصدیق کی کہ اب تک 10 غیر ملکی کھلاڑی پاکستان سپر لیگ کے مزید میچز میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کر چکے ہیں اور ان کے نام درج ذیل ہیں۔

پی سی بی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پی ایس ایل کی ٹیم اسلام آباد یونائیٹڈ کے 3 کھلاڑیوں اور ایک ٹرینر روٹگیئرز نے بھی واپسی کا فیصلہ کرلیا ہے اور بورڈ نے انہیں تمام سہولتیں فراہم کرنے کی پیش کش کردی ہے۔

خیال رہے کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کو کراچی کے خلاف ایک اہم میچ کھیلنا ہے جہاں وہ لیونک رونکی اور کولن منرو جیسے اہم کھلاڑیوں سےمحروم ہوجائے گی جو یونائیٹڈ کی جیت کے مرکزی کردار رہے ہیں۔

پشاور زلمی

لیام لیونگسٹن، لیام ڈاسن، ٹام بینٹن، کارلوس بریتھ ویٹ، لوئس گریگوری اور جیمز فوسٹر (کوچ)۔

ملتان سلطانز

رلی روسو اور جیمز ونس

کراچی کنگز

ایلکس ہیلز

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز

جیسن روئے اور ٹائمل ملز

اسلام آباد یونائیٹڈ

لیونک رونکی، کولن منرو، ڈیل اسٹین، ڈیوڈ ملان اور ٹرینر روٹگیئرز

لیگ کے قوانین کے تحت تمام ٹیموں کو ان کھلاڑیوں کے متبادل اپنی ٹیم میں شامل کرنے کی اجازت ہو گی جس کی منظوری ایونٹ کی ٹیکنیکل کمیٹی دے گی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا تھا کہ وہ صورتحال کا جائزہ لیتے رہیں گے اور ٹیم مالکان سے مشاورت کے بعد مناسب فیصلے کرتے رہیں گے۔

تاحال کسی کھلاڑی کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت نہیں آیا اور فی الوقت پاکستان کپ اور بنگلہ دیش کے خلاف سیریز سے متعلق کوئی تبادلہ خیال نہیں کیا گیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں صورتحال مسلسل تبدیل ہورہی ہے جس پر مسلسل نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج پی سی بی اور تمام ٹیموں کے مالکان نے اپنی ذمے داری کا احساس کرتے ہوئے تمام کھلاڑیوں کو اپنی مرضی سے لیگ چھوڑنے کی اجازت دے دی ہے کیونکہ کھلاڑیوں کااعتماد اور یقین پی سی بی کے لیے سب سے اہم ہے۔

چیف ایگزیکٹو پی سی بی نے مزید کہاکہ وہ یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ فی الحال 10 کھلاڑیوں اور ایک کوچ کی جانب سے لیگ چھوڑنے کا فیصلہ اس لیے لیا گیا ہے کیونکہ انہیں مستقبل میں فلائیٹ آپریشن معطل ہونے یا اپنے ممالک کے بارڈر بند ہونے کا خطرہ ہے۔

وسیم خان نے کہاکہ پی سی بی ان تمام کھلاڑیوں کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنائے گا، دیگر کھلاڑیوں اور اسپورٹ اسٹاف کے لیے بھی یہی پروٹوکول اپنایا جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ ماضی کی طرح پی سی بی صورتحال کا مسلسل جائزہ لیتا رہے گا اور ایونٹ کے شرکا کی حفاظت اور صحت سے متعلق کوئی بھی فیصلہ کرنے سے ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کرے گا۔

واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ کے پانچویں ایڈیشن کا آغاز 20 فروری کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں ہوا تھا۔

ایک روز قبل ہی حکومت سندھ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کی وجہ سے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے میچز شائقین کے بغیر منعقد کروانے کا اعلان کیا تھا۔

یہ بات بھی مدِ نظر رہے کہ پاکستان میں اب تک اس وائرس سے متاثر ہونے کے 21 کیسز سامنے آچکے ہیں جس میں سب سے زیادہ 15 کیسز صوبائی دارالحکومت کراچی سے تعلق رکھتے ہیں۔

گزشتہ برس چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والا وائرس دنیا کے 119 ممالک تک پہنچ چکا ہے اور اب تک اس وائرس کے باعث 4 ہزار 700 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ ایک لاکھ 30 ہزار سے زائد متاثر ہوئے۔

مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کا خدشہ، رپورٹ

وائرس کے اس بڑے پیمانے پر اتنی تیزی سے پھیلاؤ کے باعث عالمی ادارہ صحت کی جانب سے اسے عالمی وبا قرار دیا جاچکا ہے۔

علاوہ ازیں دنیا کے کئی ممالک میں اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے غیر معمولی اقدامات اٹھائے گئے ہیں جن میں سفری پابندیاں تعلیمی اداروں کی بندش حتیٰ کے شہروں کا لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب عالمی معیشت بھی اس وائرس سے بری طرح متاثر ہوئی ہے اور دنیا کی بڑی اسٹاک مارکیٹس بھی وائرس کے اثرات اور بے یقینی صورتحال کے باعث بحران کا شکار ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024