• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm

ٹیلی نار پاکستان 5جی کا کامیاب تجربہ کرنے والی تیسری کمپنی

شائع March 14, 2020
ٹیلی نار پاکستان نے یہ خبر سوشل میڈیا پر شیئر کی — فوٹو: ٹوئٹر
ٹیلی نار پاکستان نے یہ خبر سوشل میڈیا پر شیئر کی — فوٹو: ٹوئٹر

اسلام آباد: ٹیلی نار پاکستان ملک میں فائیو جی کا کامیاب تجربہ کرنے والی تیسری ٹیلی کام کمپنی بن گئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ٹیلی نار پاکستان کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) عرفان وہاب خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جس طرح ٹیلی کام سیکٹر کے لیے کاروبار کرنے کی لاگت کو کم کرنے کے لیے ملائیشیا اور چین سمیت بعض ممالک نے اقدامات اٹھائے، ویسے ہی ہماری حکومت کو بھی چاہیے کہ اجتماعی شراکت کا فارمولا نافذ کرے۔

مزید پڑھیں: زونگ کا فائیو جی کا کامیاب تجربہ کرنے کا دعویٰ

انہوں نے مزید کہا کہ 'دنیا آگے بڑھ رہی ہے اور ٹیلی کام کمپنیاں بہت کچھ شیئر بھی کررہی ہیں لیکن پاکستان میں ہم اب تک بنیادی ڈھانچوں مثلاً ٹاورز کی سرمایہ کاری کررہے ہیں'۔

دوسری جانب ٹیلی نار پاکستان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ویڈیو بھی جاری کی جس پر کمپنی کا کہنا تھا کہ 'فائیو جی کے کامیاب تجربے کے بعد کمپنی ڈیجیٹل دنیا کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے جو اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا'۔

کمپنی کے مطابق فائیو جی کی رفتار '1.5 گیگا بائٹ فی سیکنڈ' تک ریکارڈ کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ ٹیلی نار پاکستان سے قبل زونگ اور جاز نے پاکستان میں فائیو جی کے کامیاب تجربے کا دعویٰ کیا تھا۔

گزشتہ سال اگست میں زونگ نے فائیو جی کے کامیاب تجربے کا دعویٰ کیا تھا اور اس موقع پر کمپنی کے سی ای او وانگ ہا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ زونگ صارفین کو بہتر سے بہتر سروس فراہم کرنے کے لیے کام جاری رکھے ہوئے ہے۔

تاہم زونگ کے کامیاب تجربے کے 6 ماہ بعد موبی لنک (جاز) نے بھی فائیو جی کا کامیاب تجربہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ’زونگ‘ کے بعد ’جاز‘ کا بھی فائیو جی کا کامیاب تجربہ کرنے کا دعویٰ

یاد رہے کہ جب زونگ کی جانب سے 5جی کا تجربہ کیا تھا تو انہوں نے اس کی تشہیر بھی کی تھی جس پر پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے موبائل نیٹ ورک کمپنی کو اپنے فائیو جی اشتہارات واپس لینے اور انہیں بند کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔

پی ٹی اے کے مطابق زونگ کو صرف فائیو جی کا تجربہ کرنے کی اجازت دی گئی تھی، اسے یہ سروس عام کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔

علاوہ ازیں گزشتہ سال پی ٹی اے نے سینیٹ کمیٹی سے فائیوجی کا مکمل منصوبہ پیش کرنے کے لیے مزید 2 ماہ مانگتے ہوئے واضح کیا تھا کہ پاکستان میں سروس شروع کرنے کے لیے 4 سے 5 سال درکار ہیں۔


کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024