کورونا وائرس کے مجموعی کیسز میں سے 78 فیصد ایران سے آئے ہیں، ڈاکٹر ظفر مرزا
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اب تک سامنے آنے والے کُل کیسز میں سے 78 فیصد ایران سے آنے والے افراد تھے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 195 ممالک میں کورونا وائرس پھیل چکا ہے، 3 لاکھ سے زائد کیسز ہیں جن میں سے ایک لاکھ سے زائد صحت یاب ہوچکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں اس وقت کُل کیسز کی تعداد 892 ہے جن میں 89 کیسز گزشتہ 24 گھنٹوں میں شامل ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: اسلام آباد ہائی کورٹ کا 408 قیدیوں کی ضمانت پر رہائی کا حکم
انہوں نے بتایا کہ ’مشتبہ مریضوں کی تعداد 7 ہزار 736 ہے جبکہ ان میں سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایک ہزار 262 لوگ شامل ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’علاقائی سطح پر دیکھا جائے تو آزاد جموں و کشمیر میں ایک، بلوچستان میں 110، گلگت بلتستان میں 80، اسلام آباد میں 15، خیبر پختونخوا میں 38، پنجاب میں 249 اور سندھ میں 399 کیسز سامنے آئے ہیں‘۔
ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ’مشاہدے میں یہ بات آئی ہے کہ کیسز میں سے 63 فیصد مرد اور 37 فیصد خواتین کی تعداد ہے جبکہ کُل کیسز میں سے 78 فیصد مریض ایران سے آنے والے تھے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اب تک 6 مریض کورونا وائرس سے صحت یاب ہوچکے ہیں جبکہ زیر علاج تمام مریضوں میں سے صرف 5 کی حالت نازک ہے‘۔
مزید پڑھیں: کورونا وائرس: پنجاب، سندھ، گلگت میں مزید کیسز، ملک میں 916 متاثرین ہوگئے
انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان کچھ دیر میں کورونا وائرس کے پیش نظر لوگوں کی معاشی مدد کے لیے اہم اعلان کرنے والے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت اپنے تمام وسائل اور رابطوں کے ذریعے اس بیماری کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔
معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ حکومتی اقدامات میں سختی کا مقصد عوام کا تحفظ ہے، صوبائی حکومتیں بھی کورونا کے حوالے سے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہیں۔
صحت کے شعبے سے تعلق رکھنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’صحت کے شعبے سے تعلق رکھنے والے پیشہ ور افراد کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں گے اور ان کی تربیت بھی کریں گے‘۔
واضح رہے کہ ملک میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھ رہی ہے جس کے باعث چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومتوں نے لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا تھا جس پر عمل درآمد شروع ہوچکا ہے۔
ملک بھر میں کورونا وائرس کے مشتبہ افراد بالخصوص زائرین کے لیے قرنطینہ مراکز قائم کیے گئے ہیں اور حکومتیں اس وبا کو مقامی سطح پر پھیلنے سے روکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہیں۔